چین میں پہلی سہ ماہی میں نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کے منافع میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
بیجنگ : چین کے قومی محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین میں نامزد سائز سے بالا صنعتی ادارے جو گذشتہ سال 3 اعشاریہ 3 فیصد کی شرح سے گھاٹے کا شکار تھے اب ان کی آمدنی میں 0.8 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ۔
جس کی وجہ سے گزشتہ سال کی تیسری سہ ماہی سے صنعتی اداروں کے مجموعی منافع میں مسلسل کمی کا رجحان تبدیل ہو گیا ہے۔ نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کی آپریٹنگ آمدنی میں سال بہ سال 3.
ان میں مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں نمایاں بہتری آئی ہے۔پہلی سہ ماہی سے ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ اعلی معیار کی ترقی کی قیادت کرتی چلی آرہی ہے. ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے منافع میں جنوری سے فروری تک سال بہ سال 5.8 فیصد کی کمی سے 3.5 فیصد اضافہ ہوا جو نامزد سائز سے بالا تمام صنعتوں کے اوسط معیار سے 2.7 فیصد پوائنٹس زیادہ ثابت ہوا۔
مارچ کے مہینے میں ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ انڈسٹری نے اپنی 14.3فیصد کی شرح نمو کے ساتھ مارچ میں نامزد سائز سے بالا تمام صنعتی اداروں کے منافع میں 2.8 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کیا، جو اعلی معیار کی صنعتی ترقی کے لئے اہم محرک قوت بن گیا
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نامزد سائز سے بالا صنعتی میں نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کے فیصد اضافہ منافع میں اضافہ ہوا سہ ماہی
پڑھیں:
بھارت کی آبی جارحیت:پیشگی اطلاع کے بغیر مظفرآباد قریب ہٹیاں بالا میں دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 اپریل ۔2025 )بھارت نے آبی جارحیت کاآغاز کر تے ہوئے پیشگی اطلاع کے بغیر مظفرآباد کے علاقے ہٹیاں بالا میں دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا جس کے بعد مظفرآباد انتظامیہ نے آبی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے. نجی ٹی وی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے نکل کر اڑی سے چکوٹھی میں داخل ہونے والے دریائے جہلم میں اچانک شدید طغیانی آگئی اور دریا میں پانی کی سطح بلند ہوگئی جس سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا دریا کے کنارے بستیوں میں مساجد سے ممکنہ سیلاب کی آگاہی کے لیے اعلانات کیے گئے.(جاری ہے)
مقبوضہ کشمیر کی وادی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر کئی اعلانات کیے تھے سندھ طاس معاہدہ بھارت اور پاکستان کے درمیان واحد معاہدہ ہے جو 3 بڑی جنگوں جموں و کشمیر اور دونوں ممالک کے مختلف حصوں میں ہونے والی بغاوتوں اور 2002 کے فوجی بحران کے باوجود قائم رہا ہے اس معاہدے کو دنیا بھر میں سرحد پار آبی تنازع کے کامیاب حل کی روشن مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے. پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی حکومت کے اعلانات کے جواب میں ایسے کئی اقدامات کا اعلان کیا جو بین الاقوامی قانون کے تحت جائز جوابی اقدامات کے زمرے میں آتے ہیں امید ظاہر کی جارہی تھی کہ موجودہ صورت حال میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا دفتر بروقت کردار ادا کرے گا تاہم اب تک اقوام متحدہ کی جانب سے ایک بیان ہی جاری کیا گیا ہے. ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنا ممکن نہیں 1960میں یہ معاہدہ ورلڈ بنک کی ثالثی میں سائن ہوا تھا اور اسے بین الااقوامی تحفظ حاصل ہے پاکستان خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف عالمی عدالت انصاف سمیت دیگر انٹرنیشنل فورمزپر جاسکتا ہے تاہم ابھی تک اسلام آباد کی جانب سے سرکاری سطح پر ایسے کسی اقدام کا اعلان نہیں کیا گیا.