بیجنگ : چین کے قومی محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین میں نامزد سائز سے بالا صنعتی ادارے جو گذشتہ سال 3 اعشاریہ 3 فیصد کی شرح سے گھاٹے کا شکار تھے اب ان کی آمدنی میں 0.8 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ۔

جس کی وجہ سے گزشتہ سال کی تیسری سہ ماہی سے صنعتی اداروں کے مجموعی منافع میں مسلسل کمی کا رجحان تبدیل ہو گیا ہے۔ نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کی آپریٹنگ آمدنی میں سال بہ سال 3.

4 فیصد اضافہ ہوا، جو جنوری سے فروری کے مقابلے میں 0.6 فیصدپوائنٹس زیادہ ہے۔ مارچ میں نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کی آمدنی میں 4.2 فیصد اضافہ ہوا، جو جنوری سے فروری کے مقابلے میں 1.4 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔ تقریباً ساٹھ فیصد صنعتی اداروں کےمنافع میں اضافہ ہوا ہے ،

ان میں مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں نمایاں بہتری آئی ہے۔پہلی سہ ماہی سے ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ اعلی معیار کی ترقی کی قیادت کرتی چلی آرہی ہے. ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے منافع میں جنوری سے فروری تک سال بہ سال 5.8 فیصد کی کمی سے 3.5 فیصد اضافہ ہوا جو نامزد سائز سے بالا تمام صنعتوں کے اوسط معیار سے 2.7 فیصد پوائنٹس زیادہ ثابت ہوا۔

مارچ کے مہینے میں ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ انڈسٹری نے اپنی 14.3فیصد کی شرح نمو کے ساتھ مارچ میں نامزد سائز سے بالا تمام صنعتی اداروں کے منافع میں 2.8 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کیا، جو اعلی معیار کی صنعتی ترقی کے لئے اہم محرک قوت بن گیا

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نامزد سائز سے بالا صنعتی میں نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کے فیصد اضافہ منافع میں اضافہ ہوا سہ ماہی

پڑھیں:

پاکستان کا قرضہ 6.7 فیصد بڑھ کر 760 کھرب روپے سے متجاوز

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مالی سال 2025 کے پہلے9  ماہ کے دوران پاکستان کے عوامی قرضے میں 6.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 760 کھرب روپے سے تجاوز کرگیا۔

اقتصادی سروے 2024-25 کے مطابق اس میں 515.18 کھرب روپے کا ملکی قرضہ اور 244.89کھرب روپے کا بیرونی قرضہ شامل ہے۔

مارک اپ کے اخراجات نے مکمل سال کے بجٹ تخمینے کا 66 فیصد (6,439 ارب روپے) استعمال کیا جس کا زیادہ تر حصہ(5,783 ارب روپے) ملکی قرض پر تھا۔

 حکومت نے جولائی تا مارچ کی مدت میں قرض کی سروسنگ پر 64.39 کھرب روپے خرچ کیے جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کم رہا جس کی بنیادی وجہ بنیادی سرپلس میں اضافہ تھا۔

پاکستان چین سے جے 35 طیاروں کے علاوہ کیا کیا خریدنا چاہتا ہے؟ بلومبرگ کی رپورٹ میں بڑا انکشاف

حکومت نے قرض کی پختگی کو طول دینے اور قلیل مدتی ادائیگی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے طویل مدتی آلات جیسے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (PIBs) اور سکوک پر انحصار کیا۔

اس حکمت عملی کے تحت 2.4 کھرب روپے کے ٹریژری بلز (T-bills) کو ریٹائر کیا گیا جب کہ 2 سالہ زیرو کوپن PIB اور 10 سالہ سکوک بھی متعارف کرایا گیا۔

بیرونی قرضہ مارچ 2025 کے اختتام پر 87.4 بلین امریکی ڈالر رہا جو جاری مالی سال کے پہلے 9  ماہ میں تقریباً 883 ملین امریکی ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ 

پاکستان کے بیرونی قرضے کا زیادہ تر حصہ طویل مدتی اور رعایتی قرضوں پر مشتمل ہے جو زیادہ تر کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے حاصل کیے گئے ہیں۔

بجٹ میں چپس، کولڈڈرنکس اور آئس کریم سمیت کئی اشیاء پر ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سیسی کے اسپتالوں کیلئے 9 ارب روپے سے ادویات کی خریداری میں بے ضابطگیوں پر تحقیقات کا حکم
  • فوجی فرٹیلائزرز سمیت 111 اداروں کو ٹیکس استثنیٰ کیوں دیا گیا؟چیئرمین ایف بی آر کا جواب
  • کیا میک اپ، بیگ اور کپڑے سستے ہوجائیں گے؟
  • ’فریڈم فلوٹیلا میڈلین نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ‘
  • عہدہ ملا تو بھارت اور پاکستان میں امریکی مفادات کیلئے کام کرونگا: انڈین امریکن پال کپور
  • بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا ہے؟
  • پاکستان کا قرضہ 6.7 فیصد بڑھ کر 760 کھرب روپے سے متجاوز
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
  • آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں