کسانوں کا کہنا ہے کہ 2021ء کے بعد سے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات میں کمی آئی، لیکن پہلگام حملے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام حملے کے بعد سرحدی علاقوں میں شدید کشیدگی کے سبب جموں کے سانبہ ضلع کے رام گڑھ علاقے میں کسان اپنے کھیتوں میں کھڑی گندم کی فصل جلد سے جلد کاٹنے کے لئے بے چین ہیں۔ سرحدوں پر بڑھتی ہوئی کشیدگی نے کسانوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ جتنا جلدی ہو سکے، اپنی فصلیں کاٹ لیں۔ اسی کے ساتھ مقامی لوگوں نے اپنے گھروں میں موجود زیر زمین بنکروں کی صفائی کرنی شروع کر دی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں اسے استعمال کیا جا سکے۔ ان کسانوں کا کہنا ہے کہ 2021ء کے بعد سے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات میں کمی آئی، لیکن پہلگام حملے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔ اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے بنکرز کو تیار حالت میں رکھیں۔

یہ بے چینی جموں کے تمام سرحدی علاقوں میں محسوس کی جا سکتی ہے۔ اس ہفتے پہلگام میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 25 سیاحوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کے بعد سے سرحد پر ہندوستانی اور پاکستانی افواج کے بیچ لگاتار گولی باری ہو رہی ہے۔ حالات مزید بگڑنے کے خدشے کے پیش نظر کسانوں نے اپنی فصلوں کی کٹائی تیز کر دی ہے اور ان 15,000 زیر زمین بنکروں کی صفائی بھی شروع کر دی ہے جو مودی حکومت نے 2018ء سے گزشتہ سال تک 415 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے تھے۔ جموں میں بھارت کا پاکستان کے ساتھ 221 کلومیٹر طویل بین الاقوامی بارڈر ہے جو کٹھوعہ ضلع سے کنچک علاقے تک پھیلا ہوا ہے۔

اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول، جو جموں کے اکھنور سیکٹر سے شروع ہو کر راجوری، پونچھ اور کشمیر وادی تک 744 کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ عام طور پر یہاں پر مزدوروں کی کمی کے باعث کٹائی کا عمل تاخیر کا شکار رہتا ہے، لیکن موجودہ کشیدگی کے پیش نظر کسان دونوں سرحدوں پر جلد از جلد کام مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سچیت گڑھ، آر ایس پورہ کے کسانوں نے کہا کہ یہ اپنے مفاد میں ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لئے تیار رہیں۔ کشیدگی کی موجودہ فضا میں یہ کہنا مشکل ہے کہ کب حالات قابو سے باہر ہو جائیں۔ جموں کے مارڈھ بلاک کے کسانوں نے 2017ء کے تصادم کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ان کے گھر پر مارٹر گولے گرنے سے شدید نقصان پہنچا تھا۔

اس جھڑپ میں 30 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور 4,500 سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں کو چھوڑ کر نو شہرہ میں قائم ریلیف کیمپوں میں منتقل ہونا پڑا تھا۔ اسی طرح 2018ء میں بھی سرحد پار سے فائرنگ اور گولہ باری میں 60 شہری اور سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ حالانکہ حالیہ برسوں میں جنگ بندی معاہدے کے بعد سرحدی فائرنگ میں نمایاں کمی آئی، لیکن پہلگام حملے کے بعد بڑھ رہی سرحدی کشیدگی کے پیش نظر مقامی لوگ کسی خطرے کو نظر انداز کرنے کے لئے تیار
نہیں ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پہلگام حملے کے بعد جموں کے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں

ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔  غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا جائز مطالبہ کرنے پر مظلوم کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زرعی اراضی سمیت جائیدادوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتہائی کرپٹ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیرقیادت قابض انتظامیہ نے رواں سال جنوری سے جون تک مختلف آزادی پسند تنظیموں سے وابستہ کشمیریوں کی زمینوں اور مکانات سمیت کروڑوں روپے مالیت کی 99جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی ایماء پر بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی یو نے ملکر پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکوارٹر کو سیل کر رکھا ہے اور پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مکانات اور دیگر جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانوں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر جائیدادوں کو مسمار بھی کیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بتائیں بجٹ میں کسان کیلئے کیا رکھا گیا ہے؟ شیخ وقاص اکرم
  • بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پارلیمانی وفد کی آل پارٹی پارلیمانی گروپ کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بریفنگ
  • صدر آزاد جموں و کشمیر سے جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ کی الوداعی ملاقات
  • میری ناکامی پر لوگوں نے آٹو رکشہ ڈرائیور کا بیٹا کہہ کر پُکارا
  • وزیر خزانہ نے کسانوں کو بڑی خوشخبری سنادی
  • مالی سال 2025-26 کی بجٹ تقریر شروع، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد تک کا اضافہ متوقع
  • قابض حکام جموں کے مختلف اضلاع میں مزید بنکر تعمیر کر رہے ہیں
  • ماحولیاتی تبدیلیاں اور بھارتی کسانوں کی خودکُشیوں میں اضافہ
  • امریکہ سے تجارتی کشیدگی کے باعث چینی برآمدات متاثر
  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں