ہم ایک نیوکلیئر پاور ہیں، ہمارے ہمت پہاڑوں جتنی مضبوط ہے؛ سینیٹر علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سٹی 42 : سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ہم ایک نیوکلیئر پاور ہیں، خود مختار قوم ہیں، ہمارے ہمت پہاڑوں جتنی مضبوط ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ مودی اور اسکی انتہا پسند حکومت نے ٹریٹی ختم کرنے کا جو اعلان کیا یہ غیر قانونی ہے، بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ ہمارا پانی بند کر دے اور ہمیں بھوکا، پیاسا مار دے، اس سے بڑی دہشت گردی کیا ہو سکتی ہے، یہ معائدہ کی معطلی کا اعلان نہیں یہ ہمارے مسقبل پر اعلان جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی نے کہا تھا کہ ہندوستان اگر پاکستان پر کوئی حملہ کرے گا تو ہم جوابی حملہ کا سوچیں گے نہیں بلکہ کر کے دکھائیں گے، بانی نے جوابی حملہ کر کے دکھایا اور انڈین حکومت کو بتایا کہ اگر آپ حد پار کر کے آگے آئیں گے تو ہم بھی حد پار کریں گے۔
دو روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان ک
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم ایک نیوکلیئر پاور ہیں، خود مختار قوم ہیں، ہمارے ہمت پہاڑوں جتنی مضبوط ہے، ہم وہاں سے شروع ہوتے ہیں جہاں خوف ختم ہوتا ہے، مودی ہمیں ڈرائے نہیں بلکہ ہم سے ڈرے، پاکستان کی سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم سب پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہاں ملک کی خاطر نہ کوئی پٹھان ہے نہ سندھی، ہم سب پاکستانی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی ٹریٹی کی خلاف ورزی کر کے ایک پانی کا ایک قطرہ بھی موڑتا ہے تو ہم اسکو حملہ سمجھیں گے، مودی سرکار یہ پراپیگنڈا بند کریں، ورنہ نتائج کے لیے تیار ہو جائے۔
دہشتگردوں کیجانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ عمل ہے؛ شیری رحمان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سینیٹر علی ظفر نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پر ایک پوسٹ میں نے کہا کہ پاکستان کیساتھ امریکہ کی شراکت سے بھارتی سفارت کاری ناکام ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ "بہت گھمنڈ والی دوستی" اب "کھوکھلی" ثابت ہو رہی ہے۔ کانگریس نے اس معاملہ میں امریکہ کی جانب سے حال ہی میں پاکستان سے متعلق کئے گئے متعدد اقدامات کا حوالہ بھی دیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کی شراکت سے بھارتی سفارت کاری ناکام ہو رہی ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ بھارتی سفارت کاری کی ناکامی، خاص طور پر گزشتہ دو مہینوں میں، سب سے زیادہ واضح طور پر آشکار ہوئی ہے، یہ وزیر اعظم اور ان کے ڈھول بجانے والوں اور خوشامدیوں کے لمبے چوڑے دعووں کو بے نقاب کرتے ہیں۔
جے رام رمیش نے کہا کہ 10 مئی 2025ء کے بعد سے ٹرمپ نے 25 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے آپریشن سندور کو روکنے کے لئے مداخلت کی، بھارت اور پاکستان کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے جنگ کو نہیں روکا تو وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔ 10 جون کو انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا غیر معمولی شراکت دار قرار دیا۔ جے رام رمیش نے کہا کہ 18 جون کو ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ ایک بے مثال ظہرانے پر ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ قبل عاصم منیر کے اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ تبصروں کے بعد 22 اپریل 2025ء کو پہلگام میں وحشیانہ دہشت گردانہ حملہ کیا گیا۔ کانگریس کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستانی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ملاقات کی اور دہشتگردی کے خلاف اور علاقائی استحکام کے تحفظ کے لئے پاکستان کی شراکت داری پر شکریہ ادا کیا۔ جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ 19 جون 2020ء کو چین کو وزیر اعظم کی کلین چٹ پہلے ہی بھارت کو بہت مہنگی پڑ چکی ہے۔ صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کی بہت گھمبیر دوستی اب کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے۔