پاکستان شوبز کی اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کرنے کا اعلان کر دیا۔

تنازعات کے باعث سُرخیوں میں رہنے والی اداکارہ اور ماڈل علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے دوری اختیار کرلی ہے۔ علیزہ شاہ، جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز فلم ’سپر اسٹار‘ سے کیا اور ڈرامہ ’عہدِ وفا‘ کے ذریعے مقبولیت حاصل کی، حالیہ برسوں سوشل میڈیا ٹرولنگ کا نشانہ بنتی رہی ہیں جس کی وجوہات میں ان کا لباس، اسٹائل اور میوزک ویڈیوز شامل ہیں۔

حال ہی میں علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ وہ خود پر ہونے والی تنقید سے دہنی طور پر متاثر ہو رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بظاہر وہ مضبوط دکھائی دیتی ہیں، لیکن اندرونی طور پر کئی مسائل سے دوچار ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی کسی غیر اخلاقی راستے سے شہرت حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی، اس کے باوجود انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اداکارہ نے اب اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ’She Quits‘ لکھ کر سوشل میڈیا چھوڑنے کا اعلان کیا ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود اپنی تمام پوسٹس بھی ڈیلیٹ کر دی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ٹرولنگ سے تنگ اداکارہ نے سوشل میڈیا کو ’جہنم‘ سے تشبیہ دی۔

علیزہ شاہ کے اس فیصلے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ یہ توجہ حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا، ’اگر کچھ پوسٹ کر رہی ہو تو ردعمل برداشت کرنا بھی سیکھو۔‘

جبکہ مداح علیزے کے لیے ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے کہا، ’لگتا ہے وہ کسی ذہنی دباؤ سے گزر رہی ہیں، انہیں مدد کی ضرورت ہے۔‘ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے اداکارہ کو دعا دیتے ہوئے لکھا کہ ’اللہ انہیں ہدایت دے اور سکون عطا کرے۔‘

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نے سوشل میڈیا علیزہ شاہ شاہ نے

پڑھیں:

فرانس کی مسجد میں نمازی کا لرزہ خیز قتل، قاتل نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کردی

فرانس(نیوز ڈیسک)
فرانسیسی پولیس نے جنوبی شہر کی ایک مسجد کے اندر ایک مسلمان نمازی کو قتل کرنے کے الزام میں ایک شخص کی تلاش شروع کردی، جس نے موبائل فون پر مرنے والے شخص کی ویڈیو بنائی اور اسلام کی توہین کا نعرہ لگایا۔

نجی اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی فرانس کے علاقے گارڈ کے گاؤں لا گرینڈ کومبے میں نمازی پر درجنوں بار چاقو سے حملہ کیا گیا، ریجنل پراسیکیوٹر عبدالکریم گرینی نے بتایا کہ نمازی کا قاتل ہفتے کے روز بھی مفرور تھا۔

تفتیش کار اب اس قتل کو ایک ممکنہ اسلاموفوبیا جرم کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

مبینہ مجرم نے وہ ویڈیو اپنے فون سے بنائی تھی، جس میں متاثرہ شخص کو اذیت میں روتے ہوئے دکھایا گیا، قاتل نے ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کیا۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں قتل کو نہیں دکھایا گیا، بلکہ مسجد کے اندر سیکیورٹی کیمروں کے ذریعے اس کی ویڈیو بنائی گئی تھی۔

اپنی فوٹیج میں قاتل نے ان کیمروں کو دیکھا اور یہ کہتے ہوئے سنا گیا ’مجھے گرفتار کیا جائے گا جو یقینی ہے‘۔

ایک اور ذرائع کے مطابق مشتبہ مجرم کی شناخت بوسنیائی نژاد فرانسیسی شہری کے طور پر کی گئی ہے، جو مسلمان نہیں ہے۔

یہ واقعہ جمعہ کی صبح اس وقت پیش آیا تھا، جب مسجد میں صرف 2 افراد (مقتول اور قاتل) موجود تھے۔

ستاروں کی روشنی میں آج بروزاتوار،27اپریل 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟

متعلقہ مضامین

  • پاکستانیوں کو بھارت چھوڑنے کا حکم، اب تارک وطن سیما حیدر کا کیا ہوگا؟
  • ’سارا چکر اسائلم کا تھا‘، یوٹیوبر رجب بٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
  • علیزے شاہ نے ٹرولنگ سے تنگ آکر سوشل میڈیا کو خیرباد کہہ دیا
  • بمراہ کے بیٹے پر تنقید، اہلیہ سوشل میڈیا صارفین پر بھڑک گئیں
  • بھارت نے پاکستانی نیوز چینلز کے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کر دی
  • فرانس میں نمازی کا لرزہ خیز قتل، قاتل نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کردی
  • 3 سالوں سے سنگل ہوں، کوئی گرل فرینڈ نہیں! کرکٹر کا انکشاف
  • فرانس کی مسجد میں نمازی کا لرزہ خیز قتل، قاتل نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کردی
  • مشعال ملک نے ایکس پر  پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا