بھارت کا فرانس سے مزید 26رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
بھارت کا فرانس سے مزید 26رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 April, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ بھارت نے فرانس سے اپنی بحریہ کے لیے 26 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے جس میں سنگل اور ٹو سیٹ طیارے دونوں شامل ہوں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم نے فرانس سے 26 رافیل طیاروں کے لیے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔یورپی ملک کی جانب سے ان طیاروں کی فراہمی کے بعد یہ پہلے سے موجود 36رافیل طیاروں میں شامل ہو جائیں گے جو نئی دہلی پہلے ہی فرانس سے حاصل کر چکی ہے۔
بھارتی حکومت نے پہلی بار 2023 میں فرانس کے قومی دن (بیسٹیل ڈے)کے موقع پر نریندر مودی کے دورہ فرانس کے دوران 26 رافیل طیارے خریدنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔فرانسیسی ایرو اسپیس کمپنی ڈاسو ایوی ایشن کے تیار کردہ یہ طیارے بھارتی ساختہ طیارہ بردار بحری جہازوں سے اڑان بھریں گے اور روسی ساختہ مگ29 کے طیاروں کی جگہ لیں گے۔
بھارتی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق رافیل میرین ایک کیریئر سے اڑان بھرنے والا مکمل طور پر لڑاکا طیارہ ہے، جس کی سمندری ماحول میں آپریشنل صلاحیتیں ثابت شدہ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا ان طیاروں کی فراہمی 2030 تک مکمل کر دی جائے گی جب کہ عملے کو فرانس اور بھارت میں تربیت دی جائے گی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس معاہدے میں بھارتی بحریہ کی تربیت، سازوسامان، ہتھیار اور دیگر متعلقہ لاجسٹک معاونت بھی شامل ہے۔
اگرچہ تاریخی طور پر روس بھارت کا سب سے بڑا فوجی ساز وسامان فراہم کرنے والا ملک رہا ہے لیکن اب بھارت فرانس، امریکا اور اسرائیل جیسے ممالک سے بھی اہم دفاعی سازوسامان خرید رہا ہے۔یہ معاہدہ بھارت کے فرانسیسی فوجی ساز وسامان پر انحصار کی ایک اور واضح مثال ہے، جس میں 1980 کی دہائی میں خریدے گئے میراج 2000 طیارے اور 2005 میں آرڈر دیے گئے سکورپین کلاس آبدوزیں شامل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردفاع کا معاملہ آئین میں واضح ، وزیر اعلی ، گورنر پختونخوا کو افغانستان سے ڈیل کی اجازت نہیں دینگے ، خواجہ آصف دفاع کا معاملہ آئین میں واضح ، وزیر اعلی ، گورنر پختونخوا کو افغانستان سے ڈیل کی اجازت نہیں دینگے ، خواجہ آصف پنجاب میں وی وی آئی پیز کی سیکیورٹی کیلئے 5نئی جیمرز گاڑیاں خریدنے کی منظوری بھارتی شہریوں کے واہگہ بارڈرسے واپس جاتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے ہم بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے، ملکی سلامتی کیلئے سب یکجا ہیں، سینیٹ ارکان تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول سے 28فٹ بلند ہوگیا پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ چند بھارتی غنڈے آئیں اور ختم کر دیں،سینیٹر عرفان صدیقیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: طیارے خریدنے کا
پڑھیں:
ماہرین نے بھارتی طیارہ حادثے کی حیران کن وجہ بتا دی
ماہرین نے بھارتی شہر احمد آباد میں ایئر انڈیا کے بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارے کے گر کر تباہ ہونے کی ممکنہ وجوہات بتادیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقات میں اس افسوسناک واقعے کے پیچھے نہ تو بے رحم موسم اور نہ ہی کوئی ٹیکنیکل خرابی سامنے آئی ہے لیکن ماہرین نے ایک الگ ہی تصویر پیش کی ہے۔
فی الحال اس حادثے کی مکمل تحقیقات بھارت کی ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن بیورو کر رہا ہے اور ممکنہ طور پر برطانیہ کی ایئر ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن برانچ بھی میں شامل ہوسکتی ہے۔
سابق پائلٹ سوربھ بھاٹناگر نے نیو دہلی ٹیلی ویژن سے گفتگو میں بتایا کہ طیارے کا ٹیک آف بالکل درست تھا لیکن لینڈنگ گیئر واپس لینے سے پہلے ہی طیارہ نیچے آنے لگا تھا۔
سوربھ بھاٹناگر کے بقول اس بات کا مطلب یہ ہے کہ انجن پاور یا لفٹ ہونے کو اچانک کوئی شدید قسم کا نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ حادثے کے مقام کی ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ طیارہ کسی حد تک کنٹرول انداز میں زمین سے لگا لیکن ٹکراؤ کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے طیارہ تباہ ہوا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ مسافر بردار طیارے سے ممکنہ طور پر متعدد پرندوں کے ٹکرائے جس سے دونوں انجنوں نے کام کرنا بند کر دیا ہوگا۔
یونیورسٹی آف یارک کے پروفیسر جان میکڈرمیڈ نے بتایا کہ ٹیک آف اور لینڈنگ پرواز کے سب سے خطرناک مراحل ہوتے ہیں۔ یہ حیران کن ہے کہ طیارہ 200 میٹر کی بلندی پر بھی نہیں پہنچ پایا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ جدید طیارے ایک انجن پر بھی پرواز جاری رکھنے کے قابل ہوتے ہیں اس لیے اتنے بڑے حادثے کی فوری وجہ غیر معمولی لگتی ہے۔
یونیورسٹی آف ریڈنگ کے پروفیسر پال ولیمز نے بتایا کہ حادثے کے وقت موسم انتہائی سازگار تھا۔ درجہ حرارت 40 ڈگری، ہوا ہلکی، دھوپ نکلی ہوئی، فضا اجلی اور بارش یا طوفانی صورتحال نہیں تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس طرح بھارتی طیارہ حادثے کی وجہ موسم نہیں تھی بلکہ کچھ اور تھی جو کوئی ٹیکنیکل وجہ بھی نہیں لگتی۔
خیال رہے کہ کسی بھی طیارے میں پرندوں کے جھنڈ انجن میں داخل ہو کر خطرناک حد تک نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اس لیے برڈ ہٹس (پرندوں سے طیارے کے ٹکراؤ) سے بچاؤ کے لیے مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں جن میں طیاروں پر روشنیاں لگانا اور ہوائی اڈوں پر شور مچانے والے آلات کا استعمال شامل ہے۔
تاحال بھارتی طیارہ حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ اس حوالے سے تفصیلی تحقیقات جاری ہیں۔