بھارت نے فرانس سے 26 رافیل ایم جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت نے فرانس کے ساتھ 26 رافیل ایم جنگی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کر لیا۔
63 ہزارکروڑ بھارتی روپے مالیت کے اس معاہدے میں سنگل اور ٹو سیٹر دونوں اقسام کے طیارے شامل ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق معاہدے کے تحت فرانسیسی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن کے تیار کردہ یہ طیارے بھارتی بحریہ کے طیارہ بردار بحری جہازوں سے آپریٹ کیے جائیں گے اور روسی ساختہ مِگ 29 کے طیاروں کی جگہ لیں گے۔
بھارتی وزارت دفاع کے مطابق اس معاہدے میں 22 سنگل سیٹر اور 4 ٹو سیٹر طیاروں سمیت پائلٹس کی تربیت، سیمولیٹرز، متعلقہ آلات، ہتھیار اور کارکردگی پر مبنی لاجسٹک سپورٹ شامل ہے۔
معاہدے کے تحت بھارتی فضائیہ کے بیڑے میں پہلے سے موجود 36 رافیل طیاروں کے لیے بھی اضافی سامان فراہم کیا جائے گا۔
ڈاسو ایوی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی بحریہ فرانس کے بعد پہلی فورس ہے جو رافیل میرین جیٹ طیاروں کو استعمال کرے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فرانسیسی کمپنی یہ طیارے 2028 سے 2032 کے درمیان بھارت کے حوالے کرے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ معطل، بھارت راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر حق کھو بیٹھا: محمد علی درانی
سندھ طاس معاہدہ معطل، بھارت راوی، ستلج اور بیاس کے پانی پر حق کھو بیٹھا: محمد علی درانی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد بھارت اب راوی، ستلج اور بیاس دریاؤں کا پانی نہیں روک سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تینوں دریا سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو ملے تھے، اور معاہدے کی معطلی کے بعد اب ان دریاؤں کے پانی پر بھارت کا کوئی قانونی حق باقی نہیں رہا۔
محمد علی درانی نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے ایوب خان کے مارشل لائی دور کی تاریخی غلطی کا ازالہ ہوگیا ہے، جس نے پاکستانی مفادات کو نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ معاہدے کے تحت بھارت نے دریائے جہلم اور چناب سے اپنے حصے کا ماحولیاتی پانی حاصل کیا، مگر معاہدے کی روح کے منافی انداز میں پاکستان کے قانونی حصے کا پانی بھی چھین لیا۔
انہوں نے زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے کی وجہ سے راوی، ستلج اور بیاس جیسے دریا ریت کے میدان بن گئے ہیں، جو اقوام متحدہ کے واٹر کورسز کے عالمی کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درانی نے کہا کہ دریاؤں کے خشک ہونے سے مقامی انسانی آبادیوں میں بیماریاں پھیلیں، زیر زمین پانی زہریلا ہو گیا اور آبی حیات، چرند پرند اور جنگلی حیات کا بنیادی حق بھی متاثر ہوا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تینوں دریاؤں کا پانی چھن جانے سے پاکستان کے تمام صوبوں کو پانی کے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اگر راوی، ستلج اور بیاس کے پانی کی واپسی ممکن ہو جائے تو نہ صرف نہری نظام بلکہ پانی سے جڑے دیگر تمام مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔
محمد علی درانی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ راوی، ستلج اور بیاس کا پانی واپس لینے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلندن میں پاکستان ہائی کمیشن پر اسرائیلی اور بھارتی انتہا پسندوں کا حملہ، عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ: انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سعودی وفد پاکستان پہنچ گیا پہلگام حملے کی سازش رچنے والوں کو کڑا جواب دیں گے: مودی کا پیغام ٹرمپ کی حمایت یافتہ ورلڈ لبرٹی فنانشل کا پاکستان کرپٹو کونسل کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ، موہالی میں کشمیری طالبہ کو ہراساں کیا کینیڈا: اسٹریٹ فیسٹیول کے دوران ڈرائیور نے ہجوم کو کچل دیا، متعدد افراد ہلاک ایران: بندر عباس پورٹ پر دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 25 ہوگئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم