بھارت، پاکستان کیخلاف فوجی کارروائی کا جواز تیار کر رہا ہے، نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’بھارت عالمی برادری میں کشیدگی کم کرنے کے بجائے پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا جواز تیار کر رہا ہے۔‘‘
بھارت کے جنگی جنون پر نیو یارک ٹائمز کی اہم رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اندرونی خلفشار سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کی جانب سے پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے فوراً بعد بھارت نے پاکستان پر الزام دھرا۔
رپورٹ کے مطابق مودی کا پاکستان کے خلاف اقدامات میں مدد اور تعاون مانگنے کے لیے درجنوں ملکی سربراہان سے رابطہ ہوا، مودی نے پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام اور شدید ردعمل کی بھی دھمکی دی۔
امریکی اخبار کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ میں سفارت کاروں کو بریفنگ میں، بھارتی حکام نے ہندوستان کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد گروپوں کی حمایت کرنے پر پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرایا۔
بھارتی تجزیہ کاروں اور سفارتکاروں کے مطابق ’’بھارت کو پاکستان پر حملہ کرنے سے پہلے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
بھارت نے 1960 کے ’’انڈس واٹر ٹریٹی‘‘ کو معطل کر دیا لیکن مودی سرکار نے پہلگام حملے کے حوالے سے اب تک پاکستان کے خلاف کوئی عوامی ثبوت پیش نہیں کیا، دیگر ریاستوں نے بھارت سے ٹھوس شواہد پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت نے سفارتی تعلقات محدود کرتے ہوئے سفارتکاروں کو ملک بدر اور ویزے منسوخ کر دیے۔ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھ گئیں۔
بھارت میں مسلم مخالف جذبات بھی شدت اختیار کر چکے ہیں، بھارت میں کشمیری طلباء کو ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں بے دخل کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
اسلام آباد:اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹ کے کیسز میں اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹ کیسز پر سینیٹر اعظم سواتی پر 2 مقدمات میں فرد جرم کی کارروائی مؤخر ہو گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ کے روبرو سماعت کے دوران اعظم سواتی کی بریت کی درخواست پر آج دلائل نہیں ہوسکے۔
اس موقع پر اعظم سواتی نے کہا کہ میں آج عدالت میں کچھ بتانا چاہتا ہوں۔ میں 2003 سے سینیٹ میں ہوں۔ میری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ ہم عدلیہ کو مضبوط کریں۔ مجھے افسوس ہے کہ ہم آپ کے ہاتھ مضبوط نہیں کرسکے۔
عدالت نے اعظم سواتی کے وکلا کو اگلی سماعت پر بریت کی درخواست پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کردی ۔ سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اپنے وکلا مرتضیٰ طوری اور سہیل سواتی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
واضح رہے کہ اعظم سواتی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت 2 مقدمات درج ہیں۔