پہلگام واقعہ، ہانیہ عامر کے ’سردار جی تھری‘ کے کردار کو تبدیل کیے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد جہاں فواد خان کی بولی وڈ فلم ’ابیر گلال‘ کو ریلیز کی اجازت نہیں دی جائے گی، وہیں ممکنہ طور پر ہانیہ عامر کی پہلی بھارتی فلم ’سردار جی تھری‘ میں ان کا کردار بھی تبدیل کردیا جائے گا۔
گزشتہ سال سے خبریں ہیں کہ ہانیہ عامر بھارتی اداکار دلجیت دوسانجھ اور نیرو باجوہ کے ہمراہ پنجابی بھارتی فلم ’سردار جی تھری‘ میں نطر آئیں گی جب کہ کچھ دن قبل پاکستانی کامیڈین نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ہانیہ عامر بھارتی فلم میں نظر آئیں گی۔
ہانیہ عامر کی ’سردار جی تھری‘ میں کام کرنے کی خبروں کے باوجود تاحال انہوں نے کبھی اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ بھارتی فلم میں نظر آئیں گی جب کہ دلجیت دوسانجھ نے بھی کبھی اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔
تاہم اب بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ہانیہ عامر کے کردار کو فلم میں تبدیل کردیا جائے گا۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے کے بعد ’سردار جی تھری‘ میں ہانیہ عامر کے کردار کو ختم کیے جانے کی خبریں ہیں۔
رپورٹ میں فلمی ذرائع میں پھیلنے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فلم کی ٹیم ہانیہ عامر کے کردار کو تبدیل کرنے سے متعلق منصوبہ بنا چکی۔
رپورٹ کے مطابق ہانیہ عامر کے کردار کو فلم سے ڈیلیٹ کرکے ان کا کردار کسی دوسری اداکارہ میں تبدیل کرکے نئے کردار کی دوبارہ شوٹنگ کی جائے گی اور ہانیہ عامر کو فلم کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
ہانیہ عامر کے کردار کو فلم سے نکالے جانے کے حوالے سے بھی تاحال فلم کی ٹیم نے کوئی واضح رد عمل نہیں دیا، نہ ہی ہانیہ عامر اور دلجیت دوسانجھ نے اس حوالے سے کوئی بیان دیا ہے۔
دوسری جانب یہ بھی خبریں ہیں کہ فواد خان کی ’ابیر گلال‘ کو بھی آئندہ ماہ 9 مئی کو ریلیز کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاہم اس حوالے سے فلم کی ٹیم نے کوئی اعلان نہیں کیا۔
’ابیر گلال‘ کو 9 مئی کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے اور اس کا ٹیزر اور گانے بھی جاری کیے گئے تھے، جنہیں بعد میں یوٹیوب سے ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر کے کردار کو سردار جی تھری بھارتی فلم حوالے سے کو فلم
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"
ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
مزید :