ایک خاتون کو اپنے 16 ویں صدی کے گھر کی تزئین و آرائش کے دوران دیواروں میں انسانی ہڈیاں ملیں اور اس کے بعد مزید حیرت انگیز انکشافات بھی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا قدیم شاہی قلعہ اور بھٹکتی ’بدروحیں‘

نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی خاتون 28 سالہ ایمی بروک مین نے اپنے منگیتر 34 سالہ نورٹن جانسٹن کے ساتھ 3 بیڈ روم کی وہ پراپرٹی خریدی تھی اور دیواروں کی تزئین و آرائش خود ہی کر رہے تھے کہ انہیں ان میں سے انسانی ہڈیاں برآمد ہوگئیں۔

تزئین و آرئش کے لیے انہیں کمپنی نے 23 ہزار ڈالر کا معاوضہ بتایا تھا جس پر انہوں نے وہ کام خود ہی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایمی نے سنہ 1580 کا یہ گھر فروری 2023 میں 413،000 ڈالر میں خریدا تھا۔

دیوار سے ہڈی برآمد ہونے پر ایمی سمجھیں کہ 16 ویں صدی کے دوران برائی یا برے اثرات سے بچنے کے لیے دیواروں میں ہڈیاں ڈالی گئی ہوں گی لیکن پھر انہیں ایک ایک کرکے 6 ہڈیاں ملیں جن میں سے بظاہر ایک انسانی انگلی کی ہڈی تھی اور باقی جانوروں کی تھیں۔

اس جوڑے نے یہ بھی سنا ہوا تھا کہ ایک مقامی قاتل جیمز ہارگریوز ان کے گھر کے قریب رہتا تھا۔

ایمی کا کہنا تھا کہ دیواروں سے جب ہڈیاں برآمد ہوئیں تو وہ بہت گھبرا گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے تو ہم نے سوچا کہ اب ہمیں پورے انسانی جسم کی ہڈیاں ملیں گی۔

مزید پڑھیے: گھر کے نیچے کئی کمرے اور سرنگیں برآمد، مالک حیران رہ گیا

دیواروں پر لگے پیپرز کافی بوسیدہ ہوچکے تھے اور ان سے بدبو بھی آتی تھی اس وجہ سے انہوں نے دیوار کی تزئین و آرائش کا فیصلہ کیا تھا۔

لیکن ایمی اور ان کے منگیتر نورٹن، جو ایک سائنس ٹیچر ہیں، کو دیواروں میں سے ہڈیاں ملنے کے بعد ایک اور دھچکا لگا۔ انہیں دیوار میں سے جڑی بوٹیوں سے بھری ایک پراسرار سبز بوتل بھی ملی۔

ایمی نے کہا کہ ہمیں وہاں جادو پر ایک مضمون بھی ملا جس سے ظاہر ہوا کہ وہاں رہنے والے واقعی چڑیلوں پر یقین رکھتے تھے۔

وہ برائی سے بچنے کے لیے دیواروں اور جڑی بوٹیوں میں ہڈیاں ڈالتے تھے اور سمجھتے تھے کہ وہ ان کی حفاظت کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر کمرے میں ہڈیاں ملی ہیں۔

اپنے گھر کی تاریخ پر تحقیق کرنے کے بعد انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ ایک سزا یافتہ قاتل جیمز ہارگریوز ان کے بالکل ساتھ والے گھر میں رہتا تھا۔

مزید پڑھیں: ایمیزون کی خواتین جنگجوؤں کی 3 نسلیں روس کے ایک قدیم مقبرے سے برآمد

ہارگریوز کو اپنی ملازمہ پر حملہ کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا اور پھر ایک نوجوان وکیل کے کلرک کو پیٹھ میں گولی مار دی تھی جس نے اس پر مقدمہ دائر کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

16ویں صدی کا گھر تزئین و آرائش چڑیلیں گھر سے انسانی ہڈیاں برآمد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 16ویں صدی کا گھر انسانی ہڈیاں ہڈیاں برا مد کی تزئین انہوں نے کیا تھا کے لیے

پڑھیں:

امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں ایک اور مبینہ منشیات بردار کشتی کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ہفتے کے روز بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ نشانہ بنائی گئی کشتی امریکی انٹیلی جنس اداروں کی نگرانی میں تھی اور اس کے بارے میں معلومات تھیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکی محکمہ جنگ نے صدر ٹرمپ کی ہدایت پر ایک اور ڈیزگنیٹڈ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (DTO) کی منشیات بردار کشتی پر مہلک حملہ کیا۔ کشتی میں سوار تین نر نارکو-دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز محفوظ رہیں۔”

امریکی حکام کے مطابق ستمبر سے اب تک امریکا کی جانب سے منشیات اسمگلنگ کے خلاف 12 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کارروائیاں کیریبین اور بحرالکاہل میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکا کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں مبینہ طور پر منشیات بردار کشتیوں پر میزائل حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی ان حملوں کو “ناقابلِ قبول” قرار دیتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کی جانب سے کی جانے والی یہ کارروائیاں “ماورائے عدالت قتل” کے زمرے میں آتی ہیں، لہٰذا ان کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے۔

انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے ثبوت یا عدالتی عمل کے بغیر کیے جا رہے ہیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے “ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال” کے طور پر دیکھا جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • تلاش
  • سوڈان میں خونیں کھیل
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں
  • سینئر صحافی کے جاں بحق ہونے کا معاملہ‘اہلیہ متعلقہ اتھارٹی اوروفاق پرہرجانے کادعویٰ
  • بلوچستان، ایف آئی کی انسانی اسمگلنگ کیخلاف کارروائیاں، 10 افراد گرفتار
  • شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل،کن سابق ساتھیوں نے ملاقات کی، معاملہ کیا ہے؟