کرم: فریقین کا مرحلہ وار اسلحہ جمع کروانے کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
کرم میں تمام فریقین کی جانب سے مرحلہ وار اسلحہ جمع کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق جمع کروائے گئے اسلحہ میں آر پی جی، مشین گن، میزائل لانچرز اور مارٹرز شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پشاور یکم جنوری کے امن جرگے کے بعد پہلے دونوں فریقین کے تعاون سے 979 بنکرز توڑے گئے۔
کرم میں بنکرز گرانے کے بعد فریقین رضاکارانہ طور پر ہتھیار جمع کرانے لگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کرم کےلیے روڈ پروٹیکشن فورس قائم کی گئی ہے، اس فورس میں 200 افراد بھرتی ہوچکے ہیں اور مزید بھرتیاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق یکم جنوری سے اب تک سامان رسد کی 2661 گاڑیاں کُرم بھجوائی جا چکی ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کرم کے متاثرہ علاقوں میں معاوضوں کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی محاصرے، تلاشی اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری
عینی شاہدین نے صحافیوں کو بتایا کہ گھروں پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران نوجوانوں کو گرفتار اور ہراساں جبکہ گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے تاکہ حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کے عزم کو توڑا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں نہتے کشمیریوں کے خلاف اپنی پرتشدد اور غیر انسانی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے سینکڑوں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتارکر لیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز، پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس، پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اور تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے وادی کے طول و عرض میں حریت پسند کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشیاں لیں۔سرینگر شہر میں بٹہ مالو، صفاکدل، صورہ، پاندچھ، بمنہ، شالہ ٹینگ، لال بازار اور جڈی بل سمیت مختلف علاقوں میں 65 سے زائد حریت پسندوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور تلاشیاں لی گئیں۔ فورسز نے ان کاروائیوں کے دوران مکینوں کو ہراساں کیا اور گھریلو سامان کی توڑپھوڑ کی جبکہ لوگوں کی نقدی اور قیمتی اشیاء لوٹ لیں۔ یہ کارروائیاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور بھارت کے مسلط کردہ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر کی جا رہی ہیں۔ عینی شاہدین نے صحافیوں کو بتایا کہ گھروں پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران نوجوانوں کو گرفتار اور ہراساں جبکہ گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے تاکہ حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کے عزم کو توڑا جائے۔ انہوں نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور علاقے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر میڈیا کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام آباد، شوپیاں، کولگام، پلوامہ، بڈگام، گاندربل، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ عوامی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے وادی بھر میں بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ اس دوران پلوامہ، اسلام آباد، بانڈی پورہ، کولگام، شوپیاں اور کپواڑہ اضلاع میں کشمیریوں کے متعدد رہائشی مکانات کو دھماکوں سے اڑا دیا گیا ہے۔