کرم: فریقین کا مرحلہ وار اسلحہ جمع کروانے کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
کرم میں تمام فریقین کی جانب سے مرحلہ وار اسلحہ جمع کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق جمع کروائے گئے اسلحہ میں آر پی جی، مشین گن، میزائل لانچرز اور مارٹرز شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پشاور یکم جنوری کے امن جرگے کے بعد پہلے دونوں فریقین کے تعاون سے 979 بنکرز توڑے گئے۔
کرم میں بنکرز گرانے کے بعد فریقین رضاکارانہ طور پر ہتھیار جمع کرانے لگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کرم کےلیے روڈ پروٹیکشن فورس قائم کی گئی ہے، اس فورس میں 200 افراد بھرتی ہوچکے ہیں اور مزید بھرتیاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق یکم جنوری سے اب تک سامان رسد کی 2661 گاڑیاں کُرم بھجوائی جا چکی ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کرم کے متاثرہ علاقوں میں معاوضوں کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔