ایف بی آر کے انکم ٹیکس سسٹم کا نیا کارنامہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
کلیم اختر: ایف بی آرمیں رجسٹرڈ افراد کی ڈی رجسٹریشن کیلئے کوئی جامہ پالیسی نہ ہونے کا انکشاف، ایف بی آر کے انکم ٹیکس سسٹم میں 1لاکھ تک انتقال کرنیوالے افراد تاحال رجسٹرڈ ہیں۔
انتقال کرنیوالوں کی بروقت ڈی رجسٹریشن نا ہونے سے جرمانوں کا مسئلہ سنگین ہونے لگا، افسران کی جانب سے ریٹرن جمع نا ہونے پربھاری جرمانے بھی عائد کیے جانے لگے۔
وارثان کے علم میں نہ ہونے کے باعث عائد جرمانوں کا تناسب بھی دگنا ہونے لگا، انتقال کر نیوالوں پر جرمانہ عائد کرنے سے پہلے وارثان کے علم میں لانا ضروری ہے۔
محسن نقوی سےفضل الرحمان کی ملاقات، این ایس سی فیصلوں سےبھی آگاہ کیا
اعلی ٰحکام کی عدم توجہی سے مسئلہ مزید سنگین اور سسٹم پر بوجھ بڑھتا جارہا ہے،متعقلہ زونل کمشنر کے پاس ڈیٹھ سرٹیفیکیٹ دیکھ کر ڈی رجسٹرڈ کرنے کا اختیار ہے، درخواست گزاروں کی درخواست پر وفاقی ٹیکس محتسب متعدد کیسز حل کر چکاہے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ مرنے والوں کے بچوں کے علم میں لائے بغیر عائد کیا گیا جرمانہ ادا کرنا ممکن نہیں ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پنجاب: 500 کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 گزشتہ روز اسمبلی سے کمیٹی کو بھیجے بغیر منظور کروایا گیا۔
نجی ٹی وی نے منظور شدہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کی کاپی حاصل کرلی ہے۔
منظور شدہ بل کے مطابق 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین پر فی یونٹ 4 پیسے ڈیوٹی عائد ہوگی۔
بِل کے مطابق 500 کے وی سے بڑے جنریٹر رکھنے والے ادارے بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیے جائیں گے۔ تاہم گھریلو صارفین بجلی ڈیوٹی سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق نیشنل گرڈ سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے ڈیوٹی ڈسکوز کے ذریعے وصول کی جائے گی جبکہ نجی بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے یہ ڈیوٹی الیکٹرک انسپکٹرز وصول کریں گے۔
مجوزہ قانون کا اطلاق صرف صنعتی اور کمرشل شعبے پر ہوگا، اور اس کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں ترامیم کی گئی ہیں۔
ترمیمی بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں تبدیلیاں کی جائیں گی، بِل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔