ایف بی آر کے انکم ٹیکس سسٹم کا نیا کارنامہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
کلیم اختر: ایف بی آرمیں رجسٹرڈ افراد کی ڈی رجسٹریشن کیلئے کوئی جامہ پالیسی نہ ہونے کا انکشاف، ایف بی آر کے انکم ٹیکس سسٹم میں 1لاکھ تک انتقال کرنیوالے افراد تاحال رجسٹرڈ ہیں۔
انتقال کرنیوالوں کی بروقت ڈی رجسٹریشن نا ہونے سے جرمانوں کا مسئلہ سنگین ہونے لگا، افسران کی جانب سے ریٹرن جمع نا ہونے پربھاری جرمانے بھی عائد کیے جانے لگے۔
وارثان کے علم میں نہ ہونے کے باعث عائد جرمانوں کا تناسب بھی دگنا ہونے لگا، انتقال کر نیوالوں پر جرمانہ عائد کرنے سے پہلے وارثان کے علم میں لانا ضروری ہے۔
محسن نقوی سےفضل الرحمان کی ملاقات، این ایس سی فیصلوں سےبھی آگاہ کیا
اعلی ٰحکام کی عدم توجہی سے مسئلہ مزید سنگین اور سسٹم پر بوجھ بڑھتا جارہا ہے،متعقلہ زونل کمشنر کے پاس ڈیٹھ سرٹیفیکیٹ دیکھ کر ڈی رجسٹرڈ کرنے کا اختیار ہے، درخواست گزاروں کی درخواست پر وفاقی ٹیکس محتسب متعدد کیسز حل کر چکاہے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ مرنے والوں کے بچوں کے علم میں لائے بغیر عائد کیا گیا جرمانہ ادا کرنا ممکن نہیں ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سولر صارفین کے لیے اہم خبر آگئی
ویب ڈیسک: سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی تجویز سامنے آگئی ، نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ پر انحصار کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے نیٹ میٹرنگ سے استفادہ کرنے والے صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔
پیسکو کی دستاویز میں کہا گیا کہ سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
کمپنی کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ سے بجلی حاصل کرتے ہیں۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سولر یونٹس ایکسپورٹ کرنے والے صارفین گرڈ مینٹیننس کاسٹ ادا نہیں کرتے، جس کی وجہ سے نان سولر صارفین پر مالی بوجھ بڑھ جاتا ہے۔
پیسکو نے بتایا کہ نیٹ میٹرنگ کے پھیلاؤ سے تقسیم کار کمپنیوں کا ریونیو کم ہونے کے باعث عدم مساوات پیدا ہورہی ہے، جبکہ وولٹیج میں اتار چڑھاؤ اور دیگر تکنیکی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ سولر صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے سے نظام میں مالی توازن اور مساوی ریکوری کو یقینی بنایا جاسکے گا۔