ہر بھارتی اقدام کا جواب سود سمیت واپس کیا جائیگا: فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
معروف سیاسی رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ہر بھارتی اقدام کا جواب سود سمیت واپس کیا جائے گا، یہ جواب اصل ہے سود ابھی باقی ہے۔
فیصل واوڈا نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے پہلے مرحلے میں بھارتی ویب سائٹس پاکستان میں بلاک کردی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو بھارت نے پاکستان کے ساتھ کیا پاکستان نے جواب میں بھارت کے ساتھ کردیا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت فالس فلیگ آپریشن کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھارتی جنگی طیاروں کی فوراً نشاندہی کرلی۔
یہ کشیدگی جوہری ہتھیاروں کی موجودگی اور تاریخی دشمنی کے باعث، ایک سنگین علاقائی و عالمی خطرہ بنی ہوئی ہے۔
دوسری جانب امریکی تھنک ٹینک رابرٹ لینسنگ انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق بڑے پیمانے پر جنگ کا امکان جوہری روک تھام کی وجہ سے کم ہے، تاہم محدود جھڑپوں، پراکسی جنگوں اور سائبر حملوں کا خطرہ نمایاں طور پر بلند ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات غیر مشروط طور پر فوری واپس لے ۔88.5 فیصد افراد کا مطالبہ، سی جی ٹی این سروے
چائنا میڈیا گروپ کے سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، 88.5 فیصد جواب دہندگان نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات کو فوری اور غیر مشروط طور پر واپس لے۔ سروے میں 87.1 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ یہ سوال ہی نہیں کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تبادلوں میں کون نقصان کا شکار ہے اور کون فائدہ اٹھاتا ہے۔ 85.2 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان مضبوط اقتصادی اور تجارتی تعاون نہ صرف ان ممالک کی ترقی کے لئے سازگار ہے بلکہ عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کے لئے بھی ایک اہم ضمانت فراہم کرتا ہے۔
سروے میں 84.7 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ کو خدمات کی تجارت اور بین الاقوامی آپریشنز کے میدان میں واضح فوائد حاصل ہیں۔ 90.6 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ اشیاء کی تجارت میں امریکی خسارے کی بنیادی وجہ اس کا اپنا معاشی ڈھانچہ ہے۔ 90.5 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین کے ساتھ سامان میں امریکی تجارتی خسارہ نہ صرف امریکی معیشت کے ساختی مسائل کا ناگزیر نتیجہ ہے بلکہ اس کا تعین دونوں ممالک کے تقابلی فوائد اور بین الاقوامی کردار سے بھی ہوتا ہے۔
یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر کیا گیا ، جس میں 24 گھنٹوں کے دوران 5،130 جواب دہندگان نے اپنی رائےکا اظہار کیا ۔