پاک بھارت کشیدگی، سکردو اور گلگت کی تمام پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
فلائٹ شیڈول کے مطابق کراچی اور لاہور سے سکردو جانے والی 2، 2 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔ ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے سکردو جانے والی 2 پروازیں جبکہ اسلام آباد سے گلگت جانے والی 4 پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی کے سبب قومی ایئر لائن کی سکردو اور گلگت کی آج تمام 10 پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ فلائٹ شیڈول کے مطابق کراچی اور لاہور سے سکردو جانے والی 2، 2 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔ ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے سکردو جانے والی 2 پروازیں جبکہ اسلام آباد سے گلگت جانے والی 4 پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق اسلام آباد سے نجی ایئر لائن کی سکردو جانے والی 2 پروازوں کی صورت حال بھی غیر یقینی ہیں، سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پروازوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے سکردو جانے والی 2 پروازیں منسوخ اسلام آباد سے گئی ہیں
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر عالمی توجہ کا مرکز، کشمیری عوام کی قربانیوں کا ثمر ہے، قریشی
کشمیر المسلمز ریلیف آگنائزیشن کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر تین جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ رواں برس مئی میں پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی شدید ترین کشیدگی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کمپین گلوبل کے سرپرست اور کشمیر المسلمز ریلیف آگنائزیشن کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، جو کشمیری عوام کی عظیم اور لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ نذیر احمد قریشی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں بھارتی فالس فلیگ آپریشن، 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت اور اس کے بعد پاکستان کے جوابی اقدامات میں بھارتی جنگی طیاروں اور دفاعی تنصیبات کی تباہی نے ثابت کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ نذیر قریشی نے کہا کہ دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تین جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ رواں برس مئی میں پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی شدید ترین کشیدگی تھی، جو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوتے ہوتے رہ گئی۔ جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روکا ہے اور وہ 27 ویں مرتبہ پاک بھارت کشیدگی روکنے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کرانے کا کہہ چکے ہیں، جس نے مودی حکومت کے بیانیہ کو مضحکہ خیز بنا دیا ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کیا۔
نذیر احمد قریشی نے کہا کہ عالم اسلام میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار نے اسے ایک ابھرتی ہوئی عالمی قیادت کا درجہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی، لیکن اہلیان کشمیر نے تمام تر مظالم کے باوجود نہ تو سر تسلیم خم کیا، نہ اپنی تحریک آزادی ترک کی۔ انہوں نے کہا کہ آج خود بھارت نواز سیاستدان، بشمول فاروق عبداللہ، اعتراف کر رہے ہیں کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی ختم نہیں کر سکا۔ نذیر احمد قریشی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیری عوام اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں تاکہ تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان ہی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کی ضمانت ہے، جو کشمیریوں کا حقیقی وکیل اور مسئلہ کشمیر کا اہم فریق ہے۔