صیہونی جارحیت کا تسلسل لبنان کے استحکام و سلامتی کیلئے خطرہ ہے، نبیہ بیری
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں نواف سلام کا کہنا تھا کہ لبنانی حکومت کے استحکام کیلئے ہماری سرزمین سے صیہونی فوج کا انخلاء ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر "نبیہ بیری" نے جنگ بندی پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کے سربراہ جنرل "جیسپر جیفرز" اور بیروت میں تعینات اس نگران کمیٹی کے سربراہ جنرل "مائیکل لینی" سے ملاقات کی۔ جس میں انہوں نے جنوبی لبنان کی زمینی صورتحال کا جائزہ لیا اور صیہونی رژیم کی جانب سے مسلسل خلاف ورزیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرات سے خبردار کیا۔ اس موقع پر نبیہ بیری نے کہا کہ لبنان، بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے میں طے شدہ شرائط کے بر خلاف، نہ صرف اسرائیلی فورسز لبنان میں موجود ہیں بلکہ ہر روز نئے انداز سے جارحیت کا ارتکاب کر رہی ہے جو کہ جنگ بندی کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے طرز عمل سے صرف بین الاقوامی معاہدوں کی گرفت ہی کمزور نہیں ہو گی بلکہ لبنان میں خودمختاری، استحکام اور اصلاحات کی بحالی کا عمل بھی خطرے سے دوچار ہے۔
دوسری جانب جنرل مائیکل لینی نے اعلان کیا کہ جنگ بندی کی نگران کمیٹی مستقل اور منظم اجلاس شروع کر کے موجودہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لے گی۔ اسی ضمن میں ایک اور جگہ لبنانی وزیراعظم "نواف سلام" نے کہا کہ لبنانی حکومت کے استحکام کے لئے ہماری سرزمین سے صیہونی فوج کا انخلاء ضروری ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں امریکہ سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ رواں ہفتے اسرائیل نے متعدد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی لبنان کے علاقوں کو اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ صیہونی توپ خانہ بھی جنوبی علاقوں پر گولے داغتا رہتا ہے۔ اسرائیل کے ان جنگی جرائم کی داخلی اور علاقائی سطح پر شدید مذمت کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کہ لبنان
پڑھیں:
ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے وزیرِ خارجہ سید محمد عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔ برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔