چین کے’’15 ویں پانچ سالہ منصوبے‘‘میں ملک کی معاشی و سماجی ترقی کی سائنسی طریقے سے منصوبہ بندی کرنا ہوگی، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 April, 2025 سب نیوز


بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی میں 15 ویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران معاشی اور سماجی ترقی سے متعلق ایک سمپوزیم سے اہم خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ رواں سال “14 ویں پانچ سالہ منصوبہ” کا آخری سال ہے، اور ہمیں منصوبے کے اہداف اور فرائض پر عمل درآمد کو تیز تر کرتے ہوئےملک کے “15 ویں پانچ سالہ منصوبے” کی مدت کےلئے معاشی اور سماجی ترقی کی سائنسی طریقے سے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔

بدھ کے روز چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے سمپوزیم میں شرکت کی۔ سمپوزیم میں چین کے اندرونی منگولیا خوداختیار علاقے، شنگھائی ، صوبہ زے چیانگ، صوبہ حو بے، صوبہ گوانگ ڈونگ، صوبہ سیچھوان اور صوبہ گان سو کے سی پی سی کمیٹی کے سیکریٹریز نےاس حوالے سے اپنی اپنی آراء اور تجاویز پیش کیں۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ “15 ویں پانچ سالہ منصوبہ” کی مدت کے دوران معاشی اور سماجی ترقی کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے ہمیں ملک پر بین الاقوامی صورتحال میں تبدیلیوں کے اثرات کا قبل از وقت خیال رکھتے ہوئے ثابت قدمی کےساتھ اپنے کام احسن انداز میں انجام دینا ہوگا۔ ہم اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو غیرمتزلزل طور پر بڑھا تے ہوئے روزگار، کاروباری اداروں، مارکیٹوں اور توقعات کو مستحکم بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائیں گے اور معاشی بنیادوں کو مؤثر طریقے سے مستحکم بناتے ہوئے نیا ترقیاتی ڈھانچہ تشکیل دینے کے سلسلے میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو جامع طور پر فروغ دیں گے۔

شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ “15 ویں پانچ سالہ منصوبہ” کی مدت کے دوران مقامی حالات کے مطابق نئے معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی کو زیادہ نمایاں اسٹریٹجک مقام میں رکھنا ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چینی طرز کی جدیدکاری سوشلسٹ جدیدیت ہے جس میں تمام لوگ مشترکہ خوشحال ہوتے ہیں ، اور ترقی کے دوران مشترکہ خوشحالی کو مستقل طور پر فروغ دیا جانا چاہئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرواہگہ بارڈر کے راستے مزید 315 مسافربھارت روانہ، 201 پاکستانی بھی وطن لوٹ آئے فلپائن ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے اہم عوامل میں سے ایک رہا ہے، چینی میڈیا چین میں نجی معیشت کی ترقی کا قانون   20 مئی سے نافذ ہوگا ٹیرف غنڈہ گردی سے امریکہ کو نقصان ہوا، چینی میڈیا امریکی ماہر کا مطالبہ، چھو سلک مسودات واپس کیے جائیں پاک بھارت کشیدگی اسٹاک مارکیٹ کو لے بیٹھی،3 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی چینی صدر کا شنگھائی میں مصنوعی ذہانت کی صنعت کا دورہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ویں پانچ سالہ منصوبے سماجی ترقی کی چین کے

پڑھیں:

وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمل ناڈو میں احتجاج کی لہر، مسلم رہنماؤں کا اجلاس منعقد

مقررین نے کہا کہ وقف ایکٹ میں کی گئی ترمیمات نہ صرف مذہبی اقلیتوں کے حقوق پر حملہ ہیں بلکہ یہ ہندوستان کے سیکولر آئینی ڈھانچے اور سماجی انصاف کے اصولوں سے بھی متصادم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست تمل ناڈو کے مختلف علاقوں میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلمانوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر ضلع تروپتور کے شہر وانمباڑی میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جوائنٹ کمیٹی، سیاسی جماعتوں، اسلامی فیڈریشنز اور مقامی سماجی کارکنوں نے مشترکہ طور پر ایک احتجاجی اجلاس منعقد کیا، جس میں مودی حکومت کے منظور کردہ نئے قانون کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس اجلاس میں مقررین نے کہا کہ وقف ایکٹ میں کی گئی ترمیمات نہ صرف مذہبی اقلیتوں کے حقوق پر حملہ ہیں بلکہ یہ ہندوستان کے سیکولر آئینی ڈھانچے اور سماجی انصاف کے اصولوں سے بھی متصادم ہیں۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ ترمیمی قانون کا مقصد وقف جائیدادوں کو صنعت کاروں اور کارپوریٹ اداروں کے حوالے کرنا ہے، جو ایک خطرناک رجحان ہے۔

اجلاس کی صدارت وانمباڑی جوائنٹ کمیٹی کے صدر سی ایم وسیم احمد، تروپتور کے ضلعی قاضی مولانا سید عبدالرحمن، جمعیۃ علماء ہند کے ریاستی صدر مولانا مفتی سبیل احمد، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مفتی رحمت اللہ اور دیگر اہم رہنماؤں نے کی۔ ان کے علاوہ جماعت اسلامی ہند کے سیکریٹری محمد ارشاد خان، جمعیت اہلحدیث کے ریاستی صدر انیس الرحمن، جمعیۃ علماء ہند کے شہری صدر مفتی انعام الحق اور مفتی اقبال احمد بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں شامل خصوصی مہمانوں میں ہیومنسٹ ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر ایم تمیمون انصاری، سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم، رکن پارلیمان ٹی ایم کتھر آنند اور کرناٹک اسٹیٹ جمعیۃ علماء کے صدر افتخار احمد بھی شامل تھے، جنہوں نے اپنے خطابات میں ترمیمی قانون کو اقلیتوں کے خلاف ایک منظم چال قرار دیا۔

کانگریس لیڈر ایڈووکیٹ سید برہان الدین، جو آل انڈیا کسان کانگریس کے نیشنل جوائنٹ کوآرڈینیٹر بھی ہیں، نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نیا قانون وقف بورڈز کو غیر معمولی اختیارات دیتا ہے، جس سے جائیدادوں پر قبضے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ قانون واپس لے تاکہ ملک میں سماجی توازن اور مذہبی ہم آہنگی برقرار رہے۔ احتجاجی اجلاس میں بڑی تعداد میں عوام، سیاسی کارکنان اور مختلف تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔ مظاہرین نے نعرے بازی کے ذریعے اپنے غصے اور عزم کا اظہار کیا کہ وہ کسی بھی قیمت پر وقف جائیدادوں کو کارپوریٹ کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔ وانمباڑی کی جوائنٹ کمیٹی نے اعلان کیا کہ وہ ملک بھر میں اس قانون کے خلاف بیداری مہم اور قانونی جدوجہد جاری رکھے گی تاکہ اقلیتی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف سخت ٹیکسیشن کی بجائے پائیدار معاشی ترقی کو ترجیح دے:ابراہیم مراد
  • برکس میکانزم ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے، چینی وزارت خارجہ
  • چین کے زرمبادلہ کے ذخائر 3.3174 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچے
  • حکومت کا قومی آرٹیفشل انٹیلیجنس کی ترقی کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان
  • معاشی جنگ جیتنے کا چیلنج
  • خواتین کی معاشی ترقی
  • وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمل ناڈو میں احتجاج کی لہر، مسلم رہنماؤں کا اجلاس منعقد
  • معاہدہ اگر باعزت نہیں ہوا تو پھر حتمی جنگ ہوگی، حماس کمانڈر کا دوٹوک پیغام
  • اے آئی نے جوڑے کو 18 سال بعد اولاد کی خوشی دے دی
  • حکومت کا چینی 190 روپے کلو فروخت ہونے کا اعتراف