Daily Ausaf:
2025-11-03@16:49:15 GMT

قدرتی وسائل سے اقتصادی ترقی کا راستہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT

(گزشتہ سےپیوستہ)
یہ ایک نہایت اہم اورحساس مسئلہ ہے جونہ صرف پاکستان کی معیشت بلکہ اس کی ثقافتی وراثت اورقدرتی وسائل کے تحفظ سے بھی جڑاہواہے۔پاکستان کے ہمالیائی گلابی نمک کوانڈیاکی طرف سے عالمی منڈی میں’’ انڈین ہمالیئن سالٹ‘‘ کے نام سے فروخت کرناایک قسم کی تجارتی چالاکی،دھوکہ دہی اورغلط نمائندگی ہے،جس کا مقصدپاکستان کے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھاکرخودکومنافع پہنچاناہے۔
یادرہے کہ یہ نمک صرف پاکستان کے ضلع جہلم میں واقع”کھیوڑہ”کی کانوں سے حاصل ہوتاہے جودنیاکی دوسری سب سے بڑی نمک کی کان ہے۔ پاکستان دنیابھرمیں یہ نمک بڑی مقدارمیں برآمد کرتا ہے، مگراکثریہ نمک بغیربرانڈیاغیرمناسب لیبلنگ کے برآمد ہوتا ہے،جس سے دوسرے ممالک (خاص طور پر انڈیا) اسے ری پیکیج کرکے اپنانام لگاکر بیچتے ہیں۔ انڈیا ’’ہمالیئن پنک سالٹ‘‘کے لیبل سے اس نمک کومارکیٹ کررہاہے،جبکہ یہ نمک انڈیا میں کہیں پیدانہیں ہوتا۔اس مسئلے کے تدارک کے لئے حکومت پاکستان کودرج ذیل اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان کواپنے گلابی نمک کی عالمی رجسٹریشن کیلئے:جیوگرافیکل انڈی کیشن،یعنی جی آئی ٹیگ کے حصول کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جیسے باسمتی چاول پر پاکستان نے جی آئی ٹیگ کے ذریعے یورپ میں حق تسلیم کروایا،ویسے ہی گلابی نمک کے لئے بھی جی آئی ٹی رجسٹریشن کراناضروری ہے۔جی آئی ٹیگ کسی مخصوص علاقے میں پیداہونے والی منفرد اشیاء کی قانونی شناخت ہوتاہے،جودنیابھرمیں اس کی اصلیت اورماخذکوتسلیم کراتا ہے۔
عالمی اداروں میں انڈیاکی غلط لیبلنگ کے خلاف عالمی سطح پرقانونی کاروائی کے لئے ڈبلیوٹی او(ورلڈ ٹریڈآرگنائزیشن) اورڈبلیوآئی پی او (ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن) میں کیس دائر کیا جا سکتا ہے۔یہ بالکل ویساہی کیس ہوسکتاہے جیسے باسمتی چاول پرہواتھا۔
نمک کی برآمدپرپالیسی ریویو کرتے ہوئے برآمدسے قبل نمک کومناسب لیبلنگ،برانڈنگ اور پیکجنگ کے ساتھ بھیجنے کی پالیسی بنانی چاہیے۔جس کے لئے ’’کھیوڑہ اوریجنـ‘‘ اور میڈ ان پاکستان جیسے لیبلز لازمی قراردیئے جائیں۔
حکومت کوچاہیے کہ وہ دنیابھرمیں موجود سفارتخانوں کے ذریعے ایک عوامی وسفارتی مہم چلائے جس میں بتایاجائے کہ یہ نمک صرف پاکستان میں پایاجاتاہے۔بین الاقوامی تجارتی میلے،نمائشیں اور میڈیا میں اس کاپرچارکیاجائے۔
مقامی صنعت کی بہتری کے لئے نمک کی پروسیسنگ،پیکنگ اوربرانڈنگ کے لئے مقامی صنعتکاروں کوسبسڈی اورٹریننگ فراہم کی جائے تاکہ وہ بین الاقوامی معیارپرنمک ایکسپورٹ کرسکیں۔
انڈیانے بھی باسمتی کوصرف اپنی پراڈکٹ ظاہرکرکے یورپی یونین میں رجسٹریشن کرانے کی کوشش کی تھی۔پاکستان نے مثر قانونی دلائل اورتاریخی شواہد کے ساتھ اپنادعویٰ ثابت کیا ۔نتیجتا،یورپی یونین نے باسمتی کوپاکستانی پراڈکٹ تسلیم کرتے ہوئے انڈیا کومتنبہ کیاکہ وہ اپنے کسی بھی چاول کے ساتھ ’’باسمتی‘‘ کا ٹائیٹل استعمال نہیں کرسکتاالبتہ انڈین چاول کہہ سکتا ہے۔ اسی طرح گلابی نمک کے بارے میں پاکستان کامؤقف تواورزیادہ مضبوط ہے۔پاکستان کے پاس گلابی نمک کے حوالے سے تاریخی،جغرافیائی اورقانونی جوازموجودہے ۔ اگرحکومت سنجیدگی سے اس معاملے پر توجہ دے،تونہ صرف عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی شناخت مضبوط ہوگی بلکہ ملک کوقیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔
یادرکھیں!پاکستان معدنی دولت سے مالامال ملک ہے،لیکن انتظامی،سیاسی اورسکیورٹی رکاوٹیں اس دولت کوقومی خوشحالی میں تبدیل کرنے کی راہ میں حائل ہیں۔اگران چیلنجزپر قابو پالیاجائے توپاکستان اپنی معیشت کوصرف چندبرسوں میں ایک نئی بلندی تک لے جاسکتاہے۔پاکستان کے پاس قیمتی معدنی وسائل کی کمی نہیں،لیکن ان سے بھرپورفائدہ نہ اٹھانا ایک المیہ ہے۔شفاف پالیسی، شراکت دارانہ ترقی اورسکیورٹی کی بحالی کے بغیریہ وسائلسوئے ہوئے دیوہی رہیں گے۔ اگر سیاسی وانتظامی استحکام،شفاف قوانین،مقامی شرکت داری اورعالمی معیار کے مطابق منصوبہ بندی کی جائے تویہ ذخائرملک کی معیشت کونئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔مقامی آبادی کو اعتماد میں لے کر،غیرملکی سرمایہ کاروں کوبہتر ماحول فراہم کرکے،اورسیاسی ارادے کومضبوط بناکر پاکستان معدنیات سے حاصل ہونے والی دولت سے اپنی معیشت کوایک نئی بلندی تک لے جاسکتاہے۔
چنیوٹ میں لوہے اورتانبے کے ذخائرکی دریافت پاکستان کے لئے ایک اہم قدم ثابت ہوسکتی ہے،جبکہ شمالی علاقوں میں سونے کے ذخائرکی موجودگی اس بات کوثابت کرتی ہے کہ پاکستان میں معدنیات کی کافی دولت موجودہے۔تاہم،ان ذخائرسے فائدہ اٹھانے کے لئے حکومت کومضبوط حکمت عملی اوربین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان معدنیات کے شعبے میں عالمی سطح پراپنی اہمیت بڑھاسکے۔
اٹک میں سونے کی موجودگی کاحالیہ دعوی ایک امیدافزاپیش رفت ہے،لیکن جب تک اس کی مکمل جیولوجیکل تصدیق،کمرشل ویلیویشن اورمائننگ انفرا سٹرکچر کاقیام نہ ہو،یہ دعویٰ محض مفروضہ ہی رہے گاالبتہ یہ بات واضح ہے کہ پاکستان میں سونے جیسی قیمتی دھات کے وسیع امکانات موجود ہیں،خصوصاً بلوچستان، خیبرپختونخو ااورپنجاب میں۔ان ذخائر سے استفادہ کرنے کے لئے حکومت کوشفاف حکمتِ عملی، جدید ٹیکنالوجی ،اورعالمی سطح پرقابلِ اعتماد شراکت داری کی ضرورت ہے۔
پاکستان معدنی وسائل کے میدان میں ایک بڑی قوت بننے کی صلاحیت رکھتاہے۔تاہم،یہ صلاحیت صرف اسی وقت کارگرثابت ہو سکتی ہے جب ہم چیلنجزکاادراک کرتے ہوئے سنجیدہ اصلاحات،مقامی شراکت داری،اورعالمی سرمایہ کاری کے لئے پراعتماد ماحول پیداکریں۔
شفاف سرمایہ کاری فریم ورک بنایاجائے جومقامی حقوق کی ضمانت دے،پربلوچستان اورخیبرپختونخوا میں سیکیورٹی اورگورننس کو بہتر بنایاجائے ۔منرل اکنامک زونزکو فعال اوربااختیاربنانے کے لئے انرجی اوراسٹریٹجک منرلزپرقومی پالیسی تشکیل دی جائے ۔قانون سازی میں ہم آہنگی پیداکی جائے تاکہ وفاق اورصوبے ایک صفحے پر ہوں۔
پاکستان کی معدنیات کے ذخائرکے حوالے سے متعدد اہم دعوے اورتحقیقات کی گئیں ہیں۔میں نے آج بلاکم وکاست پاکستان کے مختلف علاقوں میں معدنیات کی اس رپورٹ میں چنیوٹ کے ذخائر،شمالی علاقوں میں سونے کے ذخائر،اوردیگر متعلقہ پہلوں کوتفصیل سے بیان کیاہے اوراس کے ساتھ ہی بیوریو کریسی اوردیگر اداروں کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ تجاویز بھی دی ہیں تاکہ صاحبانِ اقتداراس غریب اورمقروض ملک پررحم کرتے ہوئے اس پراپنی بھرپور توجہ دیں کہ قوم کوان سنہرے خواب دکھانے کی بجائے عملی اقدامات کی اشدضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی ضرورت ہے پاکستان کے گلابی نمک کرتے ہوئے کے ساتھ کے لئے یہ نمک نمک کی

پڑھیں:

ابوظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری

ابوظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز

ابوظہبی ٹی10 لیگ میں اس سال ایک نئی اور بھرپور توانائی سے بھرپور ٹیم کی انٹری ہونے جا رہی ہے، رائل چیمپس عالمی شہرت یافتہ کرکٹ اسٹارز اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ پر مشتمل یہ ٹیم ٹورنامنٹ میں دھماکہ خیز انداز میں قدم رکھنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ٹیم میں مختلف ممالک کے نامور کھلاڑی شامل ہیں، جن میں انگلینڈ کے جارحانہ اوپنر جیسن رائے، سری لنکا کے تجربہ کار آل راؤنڈر اینجلو میتھیوز، بنگلادیش کے عالمی شہرت یافتہ آل راؤنڈر شکیب الحسن، اور آسٹریلیا کے ایکسپلوسیو آل راؤنڈر ڈینیئل سیمز شامل ہیں۔

ٹیم کا اسکواڈ تجربہ، اعتماد اور جدید کرکٹ اسٹائل کے امتزاج سے سجا ہوا ہے۔رائل چیمپس اسکواڈ میں شامل کھلاڑی:جیسن رائے، اینجلو میتھیوز، شکیب الحسن، کرس جورڈن، ڈینیئل سیمز، محمد شہزاد، نیروشن ڈکویلا، رشی دھون، لیام ڈاؤسن، برینڈن میکملن، ایسرو اُڈانا، کوئنٹن سیمپسن، راہول چوپڑا، حیدر رزا، زاہد علی، کیلون پٹ مین، وشن ہلامابیج، ضیاء الرحمان شریف اور آرون جونز۔سر کورٹنی واش ہیڈ کوچ مقررٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داری ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری فاسٹ بولر سر کورٹنی واش کو سونپی گئی ہے۔ رائل چیمپس اپنا پہلا میچ 19 نومبر 2025 کو وسٹا رائیڈرز کے خلاف ابوظہبی کے زیڈ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گی۔جبکہ ٹورنامنٹ 18 نومبر سے 30 نومبر 2025 تک جاری رہے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتنزانیہ؛ متنازع صدارتی انتخاب میں سامیہ حسن 98 فیصد ووٹوں سے کامیاب قرار دوسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی محمد عامر ابوظہبی ٹی10 لیگ میں کوئٹہ کیولری کے کپتان مقرر کرکٹ میں پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل ہونے کو تیار ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 ماسکوٹ ڈیزائن مقابلہ مکمل ون ڈے رینکنگ: بابر اعظم کی چوتھی پوزیشن برقرار، رضوان کی ترقی محمد رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے انکار ، پی سی بی کے سامنے مطالبات رکھ دیے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • ڈینگی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں،میئر حیدرآباد
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ابو ظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • ابوظہبی ٹی10؛عالمی کرکٹ اسٹارز کے ساتھ رائل چیمپس کی انٹری
  • آج کا دن ہمیں ڈوگرہ راج کیخلاف بغاوت کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعظم کا گلگت بلتستان کے یوم آزادی پر پیغام
  • مہمند ڈیم منصوبے: پاکستان اور کویت کے درمیان 2.5 کروڑ ڈالر کے قرض معاہدے پر دستخط