دہلی سے 3 کم عمر مداح سلمان خان سے ملنے کیلیے گھر سے بھاگ گئے، پھر کیا ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
سپر اسٹار سلمان خان نے ملاقات کی خواہش میں دہلی سے 3 کم عمر بچے بچے گھر سے بھاگ گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گھر سے والدین کو بغیر بتائے بھاگنے والے بچے ایک ہی اسکول میں زیر تعلیم تھے جن کی عمر 9، 11 اور 13 سال بتائی جارہی ہے۔ ایک بچے نے گھر سے فرار ہونے سے قبل ایک نوٹ چھوڑا جس سے والدین کو ان کے ارادے کا علم ہوا۔
نوٹ میں بچے نے لکھا تھا کہ انہیں آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم پر واحد نامی شخص نے بتایا کہ وہ سلمان خان سے مل چکا ہے اور انہیں بھی ملوا سکتا ہے اس لئے وہ تینوں اس شخص کے پاس ’جلنا‘ مہاراشٹرا جارہے ہیں جس کے بعد سلمان خان سے ملنے ممبئی جائیں گے۔
بچوں کے لاپتہ ہونے پر والدین نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی۔ پولیس نے سرچ آپریشن میں بچوں کے کال ریکارڈز کے زریعے واحد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم اس معاملے کے پولیس تک جانے پر وہ شخص بچوں کو ٹرین میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔
پولیس کے مطابق انہوں نے تینوں بچوں کو ناشق ریلوے اسٹیشن سے بازیاب کیا جبکہ واحد کو اس لوکیشن کے بعد ٹریس نہیں کیا جاسکا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گھر سے
پڑھیں:
نئی دہلی کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی تجویز‘ وزیرداخلہ کو خط لکھ دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) نئی دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمان پروین کھنڈیلولوال نے نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پروین کھنڈیلوال نے وزیر داخلہ امت شاہ سے قومی دارالحکومت کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں پرانے دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام انڈرپراستھا جنکشن اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کوانڈرپراستھا ائرپورٹ رکھنے کی تجویز بھی دی۔ انہوں نے خط میں کہا کہ یہ اقدام تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی جڑوں کی عکاسی کرے گا۔ دہلی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ بھارتی تہذیب کی روح اور انڈرپراستھا شہر کی روشن روایت کی نمائندگی کرتی ہے، جسے پانڈووں نے قائم کیا تھا۔ کھنڈیلوال نے مزید تجویز دی کہ پانڈووں کے مجسمے دارالحکومت میں نصب کیے جائیں تاکہ نئی نسل کو بھارت کی تاریخ، ثقافت اور ایمان سے جوڑا جا سکے۔ دیگر تاریخی شہروں جیسے ورانسی، پریاگ راج ، ایودھیہ اور اْجن اپنے قدیم ناموں سے دوبارہ جڑ رہے ہیں۔