مقامی لوگوں نے بتایا کہ پہلگام حملے کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بعد بچے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، بازار سنسان ہیں اور لوگ طلبہ کو اسکول بھیجنے میں بھی کترا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام میں ہوئے دہشتگردانہ حملے کے بعد جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں کافی تناؤ ہے۔ شمالی کشمیر کے سرحدی علاقہ ٹنگڈار میں بھی لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی سے لوگ کافی خوفزدہ ہیں۔ ٹنگڈار کے باشندوں کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے نزدیک ہونے کے سبب یہاں ہر وقت غیر یقینی صورتحال بنی رہتی ہے۔ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور گولی باری کے تازہ سلسلے نے علاقے کے باشندوں میں خوف و ہراس کی فضا کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ پہلگام حملے کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بعد بچے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، بازار سنسان ہیں اور لوگ طلبہ کو اسکول بھیجنے میں بھی کترا رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محض کچھ فیصد آبادی کے پاس ہی زمین دوز بنکرز ہیں اور انہوں نے ان بنکرز کو فعال کرنا شروع کر دیا ہے تاہم بیشتر آبادی بنکرز کی سہولیت سے محروم ہیں۔

میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ ہم ہر وقت خوف میں رہتے ہیں، پتہ نہیں کب، کہاں گولیاں چلیں، کہاں بارود گرایا جائے، چاروں طرف دہشت کا ماحول ہے۔ ادھر انتظامیہ نے عوام سے وقتاً فوقتاً جاری کئے گئے احکامات پر عمل کرنے اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی تلقین کی ہے تاکہ لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حملے کے بعد

پڑھیں:

محبوبہ مفتی کی لوگوں کے گھروں کو تباہ کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام پر تنقید

مقبوضہ کشمیر کی سابق حکمران جماعت پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں اور خواتین، بچوں اور بزرگوں کے حوالے سے ہمدردانہ رویہ رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کے احکامات پر بھارتی حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے اس سے غیرانسانی سلوک قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ایسے پاکستانی جو گزشتہ 30 اور 40 سال سے مقیم ہیں انہیں بے دخل کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کو بھارت سے چلے جانے کے حالیہ احکامات سے انسانی حقوق کے حوالے سے تشویش پیدا ہوئی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین میں اکثریت خواتین کی ہے جو 30 یا 40 سال قبل بھارت آئی تھیں اور بھارتی شہریوں سے شادیاں کر رکھی ہیں، ان کے خاندان ہیں اور طویل عرصے سے اس معاشرے کا جز بن چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق حکمران جماعت پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں اور خواتین، بچوں اور بزرگوں کے حوالے سے ہمدردانہ رویہ رکھیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں دہائیوں سے پرامن طور پر رہنے والے شہریوں کو بے دخل کرنا نہ صرف غیر انسانی عمل ہے بلکہ اس سے متعلقہ خاندانوں پر گہرے جذباتی اور جسمانی تناؤ پڑے گا کیونکہ اس وقت وہ کسی دوسرے گھر میں نہیں رہ سکتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارت میں مقیم پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے 3 دن کی مہلت دی تھی اور اعداد و شمار کے مطابق اب تک اٹاری، واہگہ بارڈر سے 680 پاکستانیوں کی بھارت سے واپسی ہوئی ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محبوبہ مفتی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کے گھروں کو تباہ کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام پر تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ لوگوں کے گھر اڑانے کے بجائے ان کے املاک کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح گھروں کو تباہ کرنے سے بہت نقصان پہنچتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے عام شہریوں کے گھر بھی تباہ ہو جاتے ہیں، ان کارروائیوں کے دوران اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ عام شہریوں کے گھروں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قابض فورسز نے پہلگام واقعے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائیوں کی آڑ میں مقبوضہ جموں و کشمیر اب تک 9 گھروں کو تباہ کیا ہے، جس میں مشتبہ افراد کے علاوہ عام شہریوں کے گھر بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے کے بعد بھارتی ریاستوں میں کشمیریوں کو ہراساں کرنا شرمناک عمل ہے، کانگریس
  • محبوبہ مفتی کی لوگوں کے گھروں کو تباہ کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام پر تنقید
  • پہلگام حملہ کے بعد سکیورٹی خدشات کے بیچ کشمیر میں 48 سیاحتی مقامات بند
  • پاکستان میں رائے عامہ نے پہلگام حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیدیا
  • پہلگام حملے کے بعد کشمیر کے لوگ خطرے میں ہیں، محمد یوسف تاریگامی
  • ہمیں پہلگام حملے میں مارے جانے والوں کے نام نہیں دئے گئے، عبدالرحیم راتھر
  • کشمیر کے سرحدی علاقوں میں زیر زمین بنکر دوبارہ فعال، لوگوں میں خوف
  • کشمیریوں کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، انہیں سزا مت دے، کشمیری رہنماؤں کی حکومت سے اپیل
  • بھارتی سکیورٹی فورسز معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، عمر عبداللہ