راولپنڈی :شراب سپلائی میں ملوث 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد میں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں پک اپ وین سے شراب سے بھرے ڈرم برآمد کرلیے، مذکورہ ڈرم لاہور سے راولپنڈی سپلائی کیے گئے تھے۔
اس واقعہ میں راولپنڈی پولیس کے 2 اہلکاروں سمیت 4 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں، پولیس نے دونوں پولیس اہلکاروں سمیت محمد طلحہ اور علی رضا کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق گرفتار پولیس اہلکار محمد اصغر اورطارق تھانہ آر اے بازار اور ریس کورس میں تعینات تھے، دونوں گرفتار اہلکاروں نے تھانہ سول لائن کی حدود میں شراب سے بھری پک اپ گاڑی پکڑی۔
مذکورہ پولیس اہلکار ملزمان سے ڈیل کر رہے تھے کہ اسی دوران سول لائن پولیس نے چھاپہ مار دیا، ملزمان کے خلاف امتناع منشیات اور پولیس آرڈر 2002 کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امتناع منشیات پولیس آرڈر تھانہ آر اے بازار تھانہ ریس کورس تھانہ سول لائن چھاپہ مار کارروائی ڈرم ڈھیری حسن آباد راولپنڈی شراب لاہور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امتناع منشیات پولیس آرڈر تھانہ آر اے بازار تھانہ ریس کورس تھانہ سول لائن چھاپہ مار کارروائی ڈھیری حسن آباد راولپنڈی لاہور
پڑھیں:
موٹر سائیکل روکنے و بند کرنے پر تنازع؛ ٹریفک پولیس راولپنڈی نے وکلا پر مقدمہ درج کروا دیا
راولپنڈی:سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے وکلا کے خلاف پیکا ایکٹ سمیت دھمکیاں دینے وغیرہ کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کروا دیا۔
مقدمہ سٹی ٹریفک پولیس کے انسپکٹر واجد کی مدعیت میں تھانہ کینٹ میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق عملے کی ساتھ ڈیوٹی پر موجود تھا کہ چودھری رضوان الٰہی ایڈووکیٹ کی فیس بک پر ویڈیو وائرل ہوئی۔
واقعہ ہفتے کو حیدر روڈ پر پیش آیا جہاں موٹر سائیکل سوار کو ہیلمٹ اور فرنٹ نمبر پلیٹ نہ ہونے پر روکا گیا۔ موٹر سائیکل سوار ملک تجمل کو چالان ٹکٹ جاری کیا اور کاغذات نہ ہونے پر موٹر سائیکل کو پابند کیا۔
موٹر سائیکل سوار نے تعارف کروایا کہ وکیل ہوں اور فون کرکے 15 وکلا کو بلا لیا جبکہ سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، موقع پر موجود دیگر افسران نے معاملہ رفع دفع کرایا لیکن بعدازاں سوشل میڈیا پر چودھری رضوان الٰہی ایڈووکیٹ نے اپنی فیس بک کر پولیس کو بدنام کرنے کے لیے ویڈیو وائرل کر دی۔
مذکورہ نے محکمہ پولیس کے عزت و وقار کو مجروع کرنے کی نیت سے عوام کو اشتعال دلانے کی خاطر ویڈیو وائرل کی۔
مقدمے کے متن کے مطابق باوردی پولیس عملے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیکر کار سرکار میں مزاحمت کرکے جرائم کا ارتکاب کیا گیا جس پر مذکورہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
پولیس کے مطابق مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تفتیش میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب، وکلا نے مقدمے کو جعلی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
Post Views: 5