واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2025ء)امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے معروف امریکی جریدے نیوز ویک کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ہم لڑائی نہیں چاہتے وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں، لیکن اگر قومی وقار کا دفاع کرنا پڑا تو پاکستانی قوم کسی قربانی سے گریز نہیں کرے گی۔ پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی جریدے نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو ٹرمپ انتظامیہ سے توقع ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل میں تعمیری کردار ادا کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دنیا میں جنگوں کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کا عزم قابل تحسین ہے۔سفیر پاکستان نے خبردار کیا کہ موجودہ حالات میں کشمیر کا تنازع دو جوہری طاقتوں کے درمیان سب سے بڑا فلیش پوائنٹ بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہوتا، خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات کو غیر منطقی اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے اور اس کے خلاف پاکستان کا مؤقف ہمیشہ واضح رہا ہے۔ پہلگام واقعے کو انہوں نے فالس فلیگ آپریشن قرار دیا۔رضوان سعید شیخ نے مزید کہا کہ پاکستان ایک پرامن اور ترقی یافتہ خطے کا خواہاں ہے، کیونکہ معاشی ترقی کے لیے خطے میں امن ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی جغرافیائی حیثیت کو بروئے کار لاتے ہوئے اقتصادی خوشحالی کے لیے کوشاں ہے۔پاکستانی سفیر نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو معاہدے کی شقوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ بھارت اپنی داخلی ناکامیوں، جابرانہ پالیسیوں یا انتخابی ضرورتوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رضوان سعید شیخ کہ پاکستان انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

حارث کے بعد روحیل! رضوان کی مشکلات میں مزید اضافہ

بنگلادیش کیخلاف ہوم سیریز سے ڈراپ ہونیوالے محمد رضوان کو ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز میں بھی نظر انداز کیے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کیخلاف ہوم سیریز میں محمد حارث کی غیر معمولی کارکردگی کے محمد رضوان کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے، سلیکشن کمیٹی اب روحیل نذیر کو ویسٹ انڈیز اور دورہ بنگلادیش میں موقع دینا چاہتی ہے۔

بابراعظم اور محمد رضوان کو جنوبی افریقا کیخلاف سیریز میں ایکشن میں دیکھا جاسکتا ہے، یہ سیریز اگلے 6 ماہ بعد شیڈول ہے۔

مزید پڑھیں: بابراعظم، رضوان اور شاہین کے ڈراپ ہونے پر بھارتی میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے لگا

ٹی20 فارمیٹ میں دونوں کی واپسی مشکل ہی نہیں ناممکن دکھائی دے رہی ہے، سلیکشن کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے سرفراز احمد اور سکندر بخت کے بارے میں ابھی پی سی بی نے باضابطہ کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا اور نہ ہی ان کی ذمے داریوں کا تعین کیا ہے۔

مزید پڑھیں: بابر، رضوان، شاہین کا مستقبل کیا؟ سابق کرکٹر نے بتادیا

پی سی بی کی ویب سائٹ کے مطابق اسد شفیق، اظہر علی اور حسن چیمہ تاحال سلیکشن کمیٹی کے رکن ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد اور سکندر بخت کو سلیکٹرز کی کارکردگی کو دیکھنے اور بعض نظر انداز کھلاڑیوں کے بارے میں سلیکٹرز کی توجہ دلانے کا ٹاسک دیا گیا ہے، دونوں نے اسلام آباد اور لاہور کی ان میٹنگز میں شرکت بھی کی۔

مزید پڑھیں: رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!

ادھر نسیم شاہ اور عامر جمال ان فٹ ہیں اور انہیں مکمل فٹ ہونے میں کچھ وقت درکار ہے، البتہ پی ایس ایل میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے نوجوان فاسٹ بولر علی رضا کو پاکستان کرکٹ ٹیم میں چانس ملنے کا کوئی امکان نہیں کیونکہ انہیں آنکھوں کی کوئی بیماری ہے جس کے علاج کیلئے آئی اسپیشلسٹ سے وقت لیا جارہا ہے۔

نوجوان فاسٹ بولر کو فلڈ لائٹس میں گیند کو دیکھنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

پی سی بی کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد اور سکندر بخت کی تقرری کا باضابطہ اعلان ہونا باقی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد فلسطینی ریاست اب امریکی پالیسی میں شامل نہیں، امریکی سفیر
  • فلسطینی ریاست کے لیے کسی مسلم ملک سے زمین نکالی جا سکتی ہے، امریکہ
  • عُمان میں مقیم پاکستانیوں کے لیے اہم خوشخبری
  • فلسطینی ریاست ہماری زندگی میں ممکن نہیں، امریکی سفیر ہکابی
  • فلسطینی ریاست اب امریکی پالیسی کا ہدف نہیں، اسرائیل میں امریکی سفیر کا متنازع بیان
  • حارث کے بعد روحیل! رضوان کی مشکلات میں مزید اضافہ
  • اداکارہ ثانیہ سعید ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل پر گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
  • وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکادعویٰ
  • پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
  • رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!