والدین کو فون کرکے میری موت کا پوچھا جا رہا ہے؛ علیزے شاہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
ماڈل اور اداکارہ علیزے شاہ نے کہا ہے کہ اب چیزیں برداشت سے باہر ہوچکی ہیں، سوشل میڈیا صارفین کا رویہ ناقابل برداشت ہوگیا۔
علیزے شاہ نے سوشل میڈیا کو خیرباد کہہ دیا تھا لیکن آج انھوں نے ایک پوسٹ میں نہایت غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین کے برتاؤ پر افسوس کا اظہار کا ہے۔
علیزے شاہ نے کہا کہ میڈیا والے میرے والدین کو فون کرکے ان سے میری موت کے بارے میں سوال کر رہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ کافی تکلیف دہ بات ہے۔ ایسی باتوں سے میں پہلے ہی ذہنی اذیت اور کوفت میں مبتلا تھی اور اب تو جسمانی تکلیف میں بھی مبتلا ہوچکی ہوں۔
علیزے شاہ نے کہا کہ جن میں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے تمام چیزیں ہٹا دی تھیں تب بھی اپنئی بائیو میں لکھا تھا کہ زندہ ہوں۔لیکن اس کے باوجود افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ صرف سوشل میڈیا بلکہ اب میڈیا میں بھی واپس نہیں آئیں گی۔ چیزیں اب برداشت سے باہر ہوگئی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علیزے شاہ نے سوشل میڈیا کہا کہ
پڑھیں:
پمز ہسپتال علاج کیلئے جانے والا غیر ملکی سیاح ہسپتال کی حالت زار دیکھ کر علاج کروائے بغیر ہی واپس چلا گیا ، ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان آئے غیر ملکی شہری ایلیکس وینڈرز پاکستان کے ہسپتالوں کی حالت زار دیکھ کر پریشان ہو گئے اور ویڈیو بنا کر حکام سے شہریوں کیلئے بہتر صحت کی سہولیات کے انتظام کی اپیل کر دی ہے جبکہ ساتھ ہی پمز ہسپتال میں مریضوں کے علاج کی اصل صورتحال پوری دنیا کو بھی دکھا دی ۔
تفصیلات کے مطابق ایلیکس وینڈرز کا اپنی ویڈیو میں کہناتھا کہ میں نے اسلام آباد کے پمز ہسپتال کا دورہ کیا ،میں کچھ وقت لاہور میں گزارا اور مختلف کھانوں کے بعد میری طبیعت کچھ خراب ہو گئی تو میں اپنے علاج کیلئے اسلام آباد کے پمز ہسپتال پہنچا ،جیسے ہی میں وہاں پہنچا تو مجھے احساس ہو گیا تھا کہ یہاں پر میرا علاج نہیں ہو گا کیونکہ وہاں پر لمبی لائنیں لگی ہوئی تھیں اور کو بہتر انتظام نہیں تھا، وہاں بیٹھنے کیلئے کوئی جگہ نہیں تھی ، مریض اضافی پڑے سٹریچرز پر بیٹھے ہوئے تھے ، کچھ زمین پر بھی بیٹھے تھے ، جو چیز دیکھ کر مجھے سب سے زیادہ پریشانی ہوئی وہ یہ تھی کہ مریضوں کا لابی میں علاج کیا جارہا تھا جہاں مریضوں کی کوئی پرائیویسی نہیں تھی۔
ندا صالح اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں، مریم نواز کا اظہار مسرت
ان کا کہناتھا کہ ڈکٹرز اور نرسز کے سٹاف کی کمی تھی، مریضوں کے اہل خانہ ہی اپنے مریض کی دیکھ بھال کر رہے تھے ، یہ ہسپتال کم اور خود اپنی مدد آپ کے تحت مریضوں کا علاج کرنے کی سہولت زیادہ لگ رہی تھی ، شہر میں شدید گرمی کے باوجود بھی وہاں پر ایئر کنڈیشن بند تھے ، مریض اور سٹاف پیسنے سے شرابور تھے ، میں نے ہسپتال کی حدود میں آوارہ کتوں کو بھی گھومتے ہوئے دیکھا جو کہ حفظان صحت کی سنگین خلاف ورزی تھی ، میں یہاں علاج کیلئے آیا تھا لیکن بغیر علاج ہی وہاں سے چلا گیا، میری گزارش ہے کہ پاکستانی حکومت کے ذمہ دار افراد اس کا نوٹس لیں گے اور شہریوں کیلئے بہتر سہولیات کا انتظام کریں گے ، مجھے بتایا گیا کہ اس سے زیادہ بری حالت کراچی اور لاہور کے ہسپتالوں کی ہے ۔
سندھ میں کم از کم ماہانہ اُجرت 40 ہزار روپے مقرر، نوٹیفکیشن جاری
مزید :