اسحاق ڈار کی سلووینا اور صومالیہ کے ہم منصبوں سے فون پر رابطے
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سلووینیا اور صومالیہ کے نائب وزرائے اعظم سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک گفتگو کی جس میں علاقائی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ہمارے پانی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تو اسے جنگ تصور کریں گے، اسحاق ڈار
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کے مطابق اسحاق ڈار نے سلووینیا کی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ تانجا فاجون سے گفتگو کے دوران بھارت کی جانب سے عائد کیے گئے بے بنیاد الزامات اور یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
تانجا فاجون نے پاکستان کی جانب سے پہلگام حملے کی آزاد اور شفاف تحقیقات کی پیشکش کو خوش آئند قرار دیا اور زور دیا کہ پاکستان اور بھارت سفارتی ذرائع سے مسائل حل کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرے۔
مزید پڑھیے: پاکستان نہ پہلگام واقعے میں ملوث ہے نہ اس کا بینفشری، اسحاق ڈار کی ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس
دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے کثیرالجہتی تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔
علاوہ ازیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے صومالی ہم منصب عبدالسلام عبدی علی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
گفتگو میں اسحاق ڈار نے خطے میں بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے اقدامات کے باعث پیدا ہونے والی کشیدگی سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا عمان کے ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
صومالی وزیر خارجہ نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں امن و سلامتی کے لیے سفارتی حل کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر کثیرالملکی تعاون بڑھانے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر بھی اتفاق کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار سلووینیا کی وزیر خارجہ صومالی وزیر خارجہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار صومالی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے
پڑھیں:
مزید یورپی ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کے قریب، پرتگال اور جرمنی بھی تیار ہوگئے
لندن/برلن: فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا عالمی رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ برطانیہ اور فرانس کے بعد اب پرتگال اور جرمنی نے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
پرتگال کے وزیر خارجہ پاؤلو رنگیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک آئندہ ماہ کے آغاز میں فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتگال ایک خودمختار ملک ہے اور اپنی خارجہ پالیسی آزادانہ طور پر تشکیل دیتا ہے۔
ادھر جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان وڈیفل نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اور فلسطینی قیادت کے درمیان دو ریاستی حل پر مذاکرات کا عمل بحال نہ ہوا تو جرمنی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں برطانیہ، فرانس، مالٹا اور کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
فلسطینی ریاست کے حق میں یہ عالمی بیانیہ اسرائیل پر دباؤ بڑھانے اور مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔