فیصل کریم کنڈی نے بیان میں کہا کہ کیا خیبر پختونخوا کی حکومت دشمنوں کا آلہ کار بن چکی ہے، پاکستان اس وقت ایک نازک دوراہے پر کھڑا ہے، افغانستان کی سرزمین کو ہمارے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، دہشت گرد سرحد پار سے آ کر ہمارے امن کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس ریاست کے خلاف پروپییگنڈا کرنے والوں کے لیے پناہ گاہ بنا ہوا ہے اور وزیراعلیٰ ہاوس سے ریاست مخالف بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بیان میں کہا کہ کیا خیبر پختونخوا کی حکومت دشمنوں کا آلہ کار بن چکی ہے، پاکستان اس وقت ایک نازک دوراہے پر کھڑا ہے، افغانستان کی سرزمین کو ہمارے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، دہشت گرد سرحد پار سے آ کر ہمارے امن کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت محض خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے، خیبر پختونخوا کے وسائل ریاست کے  خلاف استعمال ہورہے ہیں، یہ خاموشی محض غفلت نہیں بلکہ ایک سنگین سوال کو جنم دیتی ہے۔

گورنر نے کہا کہ بطور گورنر میں علی امین گنڈاپور سے سوال کرتا ہوں کہ آپ پاکستان کے ساتھ ہیں یا دشمنوں کے آلہ کار بن چکے ہیں، وقت آ گیا ہے کہ قوم آنکھیں کھولے اور جان لے کہ ریاست مخالف سرگرمیوں پر خاموشی بھی جرم ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن کی داستانیں زبان زدعام ہیں، ایک آڈٹ رپورٹ میں 40 ارب روپے کا غبن سامنے آیا ہے، وزرا ایک دوسرے پر کرپشن کے الزمات عائد رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کہا کہ

پڑھیں:

وفاق کو ہم ایک نظر نہیں بھاتے: مزمل اسلم

—فائل فوٹو

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وفاق کو ہم ایک نظر نہیں بھاتے، صوبے پر دباؤ ہے، مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ کچھ اقدامات کیے جائیں۔ وفاق نے خیبر پختونخوا کو نظر انداز کیا۔

پشاور میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم نے نگراں حکومت پر الزامات لگانے کی بجائے اقدامات کیے، گزشتہ مالی سال تاریخی رہا۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ نان ٹیکس ریونیو میں ہم نے اچھے نتائج دیے، ہمارا ریونیو اس سال سب سے زیادہ رہا، وفاق سے این ایف سی ایوارڈ میں ہمیں 90 ارب روپے کم ملے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت تھی کہ وفاق پیسے دے نہ دے ہم دیں گے، ہم نے 20 ارب روپے اے آئی پی میں دیے، فاٹا کے اخراجات کا تخمینہ 108 ارب روپے لگایا تھا، 70 ارب روپے ہمارے لگے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق ترقیاتی اخراجات پر خرچ نہیں کر رہا تھا، خیبر پختونخوا کا قرضہ 709 ارب روپے تھا، ہم نے 150 ارب روپے ڈال دیے ہیں جس سے منافع ہو رہا ہے۔

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پنجاب اور سندھ پر بھی قرضوں کا پہاڑ ہے، ہم قرض لیں گے تو بہتری کےلیے ہوگا، ہمارا پہلی مرتبہ 2000 ارب روپے سے زیادہ کا بجٹ ہے، بجٹ میں 157 ارب روپے کا سرپلس رکھا ہے، جاری اخراجات 1415 ارب روپے ہیں۔

مزمل اسلم نے کہا کہ وفاق کا پیچھا بہت کیا جس پر 3 چیزیں منوالیں، گیارہواں این ایف سی اگست میں بلایا جائے گا، قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ نے واجبات کا تقاضا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا کا 2119 ارب کا سرپلس بجٹ پیش
  • خیبر پختونخوا میں 55 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • امن کا فروغ پاکستان کا ہدف،معاشی بحالی کا سفر شروع کر دیا،عطاء تارڑ
  • گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے سابق طالبعلم رہنما اور کراچی میں پختون کمیونٹی کے فعال راہنماء ملک ارشد کنڈی کی ملاقات
  • مخالف حکومت کی وجہ سے وفاق خیبر پختونخوا کو نظرانداز کر رہا ہے، مزمل اسلم
  • وفاق کو ہم ایک نظر نہیں بھاتے: مزمل اسلم
  • صوبے کے فنڈز لوٹ مار کرنے والوں کو نہیں دیں گے،فیصل کریم کنڈی
  • گورنر کے پی کا بجٹ اجلاس بلانے کیلئے سمری پر دستخط سے انکار
  • خیبر پختونخوا میں بجٹ اجلاس کے معاملے پر حکومت اور گورنر آمنے سامنے آ گئے
  • خیبر پختونخوا میں بجٹ اجلاس کے معاملے پر حکومت اور گورنر آمنے سامنے