فائل فوتو
لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں رات کو تیز آندھی اور بارش نے گرمی کی شدت کم کردی، آندھی سے لیسکو ریجن میں درجنوں فیڈر ٹرپ کرگئے اور لاہور سمیت متعدد نواحی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔
لاہور میں کئی دن سے جاری گرمی کی لہر کے بعد رات کو تیز آندھی چلی اور ہر طرف گردوغبار چھا گیا۔
مظفر آباد، مانسہرہ، ایبٹ آباد، اسلام آباد اور راولپنڈی میں کالی گھٹاوں کا راج ہے، اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی جس سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔
تیز گرد آلود ہواؤں کے ساتھ پہلے ہلکی پھر گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جس سے گردوغبار اور گرمی کی شدت کم ہوگئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور ایئرپورٹ کےعلاقے میں آندھی کی رفتار 100کلو میٹر فی گھنٹہ رہکارڈ کی گئی۔
واسا کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ ایئر پورٹ پر 8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق لاہور اور گردونواح میں ہلکی بارش کا سلسلہ صبح تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
قصور، پتوکی، کوٹ رادھا کشن، شیخوپورہ اور قصور سمیت گرد ونواح میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، لیسکو ریجن میں متعدد جگہوں پر بجلی کے فیڈر ٹرپ کر گئے۔
لیکسو ترجمان کا کہنا ہے کہ ریجن بھر میں تیز ہوا اور بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ 2169 فیڈرزمیں سے295فیڈرز پر سپلائی متاثر ہوئی ہے، بارش رکتے ہی بند ہونیوالے فیڈرز پر بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
چیف ایگزیکٹو لیسکو نے تمام سرکل اور ڈویژن میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ترجمان نے تنبیہ کی کہ دوران بارش اپنے بچوں اور پالتو جانوروں کو بجلی کی تنصیبات سے دور رکھیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گرمی کی میں تیز کے ساتھ ا ندھی
پڑھیں:
لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو نے لگی
لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کیوجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔
ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لیے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاؤسنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے۔ کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے۔
محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے۔
ریچارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ریچارج ویل لگا دیے ہیں۔ حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ریچارج کیا جا سکا ہے۔ اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے۔
لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے۔
لاہور میں پانی کی سپلائی زیادہ ہونے کے باعث ٹیوب ویل کی تعداد بھی سرکاری اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بڑھنے لگی ہے۔
https://cdn.jwplayer.com/players/sl54dtPk-jBGrqoj9.html?fbclid=IwY2xjawM0pj5leHRuA2FlbQIxMABicmlkETFnN1dKajNuMHFKS0Z0dUd0AR72qgeLa0LXYPKvg4udCdkJJcE66i21GTCPqgDQOsyfyp7qLSyQaf-sC7dE0g_aem_iYGYuHLvWcaHP5WwmMjhWg
ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے۔
ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ریچارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گراؤنڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے۔