پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد رونما ہونے والی صورتحال نے جہاں پاکستان اور انڈیا کے تعلقات میں تناؤ پیدا کیا، وہیں دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کے بادل بھی مڈلانے لگے ہیں۔

ایسے میں جب کہ پاکستان پہلگام واقعہ کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے اسے مودی کے جنگی جنون سے تعبیر کر رہا ہے، خود بھارت میں سے مودی سرکار کی اس  سازش کیخلاف آوازیں اٹھنے لگیں ہیں۔

بھارت کے متعدد سیاستدانوں، سینیئر صحافیوں اور کئی چینلز کی جانب سے بی جے پی سرکار کی سازش کا بھانڈا پھوڑے جانے کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک بھی بولے پڑے ہیں۔

 انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پہلگام واقعہ نریندر مودی کی غفلت اور لاپروای کا نتیجہ ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے ایک انٹرویو میں مطالبہ کیا ہے کہ پہلگام حملے پر مودی سے جواب دہی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ برسراقتدار بھارتی جنتا پارٹی سلامتی کو اپنے سیاسی پروپیگنڈے کے لیے استعمال کررہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

نریندر مودی نے کہا تھا 370 ہٹنے پر دہشتگردی ختم ہوجائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا، عمر عبداللہ

وزیراعلٰی نے کہا کہ بہت سی ایسی چیزیں ہیں، جس پر مودی حکومت کو جواب دینا ہوگا، اگر پہلگام سانحہ انٹلی جنس کی ناکامی ہے تو کوئی نہ کوئی تو اس کیلئے قصوروار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پونچھ میں بدھ کو دو دہشت گردوں کے مارے جانے پر جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ تو چلتا رہے گا۔ انہوں نے میڈیا سے کہا کہ آپ ان سے سوال پوچھئے، جن لوگوں نے 2019ء میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر سے 370 ہٹنے پر ساری دہشت گردی ختم ہوجائے گی، آج 370 کو ہٹائے ہوئے تقریباً 6 سال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی دہشتگرد مار گرائے جا رہے ہیں، تو کہیں نہ کہیں اس وقت کہنے میں اور آج کی حقیقت میں فرق ہے۔ دراصل عمر عبداللہ بدھ کو گجرات کے احمدآباد پہنچے۔ یہاں پر میڈیا نے ان سے "آپریشن سندور" اور دو دہشت گردوں کے مارے جانے سے متعلق سوال پوچھا تھا۔ پارلیمنٹ میں آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں بحث کے دوران وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ بحث ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی ایسی چیزیں ہیں، جس پر مودی حکومت کو جواب دینا ہوگا، خاص طور پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے کچھ دن پہلے یہ اعتراف کیا کہ پہلگام میں انٹلی جنس اور سکیورٹی کی ناکامی ہے، اگر یہ ناکامی ہوئی تو کوئی نہ کوئی تو اس کے لئے قصوروار ہے۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ گزشتہ 35-30 سالوں میں دیکھیں تو جموں و کشمیر میں جب بھی ٹورازم (سیاحت) دوبارہ شروع ہوئی، تین اہم جگہ ہیں، جہاں سے لوگ کشمیر آنا پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تین جگہ گجرات، مہاراشٹر اور مغربی بنگال ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار آپریشن سندور میں بھارتی فوجیوں کے مارے جانے کا اعتراف کرے، سابق فوجیوں کا مطالبہ
  • پہلگام حملے نے کشمیر کی سیاحت کی صنعت کو متاثر کیا ہے، عمر عبداللہ
  • مقبوضہ کشمیر, حریت کانفرنس نے 5 اگست کو ہڑتال کی کال دیدی
  • ’آپریشن مہادیو‘؛ بی جے پی کی پہلگام حملے کے اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی نئی چال
  • نریندر مودی نے کہا تھا 370 ہٹنے پر دہشتگردی ختم ہوجائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا، عمر عبداللہ
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز نے مزید دو کشمیری نوجوان شہید کر دیے
  • پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مسئلہ جموں و کشمیر پر مؤثر اقدام کا مطالبہ
  • پاکستان کا سلامتی کونسل سے مسئلہ کشمیر پر مؤثر اقدام کا مطالبہ  
  • فاروق رحمانی کی مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلے میں تین کشمیریوں کی شہادت کی مذمت
  • آغا روح اللہ کی کشمیریوں کو اجتماعی سزا دینے پر مودی حکومت اور بھارتی میڈیا پر کڑی تنقید