Daily Ausaf:
2025-09-20@00:28:41 GMT

نوبل انعام یافتہ مزاحمتی ادیب ماریو ہارگاس یوسا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT

دنیا کی قدیم ترین متنوع تہذیبی تاریخ کا حامل پیرو جو ہمیشہ سیاسی انتشار کا شکار رہا ہے ۔پیرو کی ثقافتیں جہتیں بھی ایک سے زیادہ ہیں ۔ہسپانیہ سے پہلے کا دور،جس کا مرکز ’’کوزکو‘‘ تھا اس کا تہذیبی دور پندھروی صدی میں عروج پر تھا۔جس میں زراعت ،فن تعمیر کو فروغ ملا اور ایک عمدہ سماجی نظام کے تناظر میں مذہبی روایات کو پنپنے کا موقع ملا ’’مچو پچو‘‘جیسے آثار اسی دور کی شاندار مثالیں گردانی جاتی ہیں ۔
’’نو آبادیاتی دور‘‘ ۔ فرانسسکو پزارو کی قیادت میں 1532میں جس کا تختہ الٹ دیا گیا یوں پیرو سپین کی نوآبادیات بنا ۔یہاں عیسائیت کے ساتھ ساتھ ہسپانوی زبان اور یورپی تسلط ایک ساتھ قائم ہوئے ۔ مقامی باشندے جن کی معیشت کا دارومدار کان کنی سے وابستہ تھا ان کی گردن میں زرعی غلامی کے طوق سجا دیئے گئے جس سے سماجی اور معاشی مساوات کا خاتمہ ہوا ۔
1821ء میں پیرو کے پائوں کی غلامی کی زنجیریں ٹوٹ گتیں اور تین ہی سال بعد وہ مکمل آزادی سے ہمکنار ہوا۔تاہم یہ سیاسی عدم استحکام اور فوجی بغاوتوں کا دور کہلایا جو مسلسل خانہ جنگیوں اور خارجی جارحیتوں پر مشتمل تھا۔پھر ’’چلی‘‘کے ساتھ معرکہ آرائی میں پیرو کو فقط شکستہی نہیں ہوئی بلکہ اپنے ایک بڑے زمینی حصے سے بھی ہاتھ دھونے پڑے ۔
بیسویں صدی تک پہنچتے پہنچتے پیرو نے بہت سارے زخم سہے ۔اس دوران جنرل خوان ویلاسکواپنے سات سالہ دور اقتدار میں انقلابی اصلاحات نافذ کیں ،شومیء قسمت وہ پیرو کی سماجی اور معاشی حالت میں کسی قسم کی تبدیلی لانے میں بے نیل و مرام رہے Sendero Luminoso نامی مائونواز انقلابی تحریک نے ایک بار پھر ملک میں خانہ جنگی کا سماں باندھ دیا،قتل و غارت گری میں لاکھوں انسانی جانیں کام آئیں ،ہزاروں لوگ لاپتہ ٹھہرے اور چاروں اور خوف و حراص کی فضا پھیل گئی۔
1990ء میں البر ٹو فوجیمیری کا اقتدار قائم ہوا اس دہشت گردی کا ازالہ کرتے کرتے جمہوریت کی گاڑی کو بھی پٹڑی سے اتار دیا ،اس کا دور بدعنوانی اور انسانی حقوق کی پامالی کا دور تھا جو عشرہ بھر روا رہا اور آخر کا وہ ملک چھوڑ کر فرار ہو گیا۔
اکیسویں صدی کے پیرو میں جمہوریت کے پودے کو پنپنے کے مواقع تو میسر ہیں مگر سیاسی ناہمواریوں اور بے اعتدالیوں کے سامنے مضبوط بند نہیں باندھا جا سکا۔گزشتہ دس برسوں میں متعدد حکمرانوں کو اقتدار چھوڑنے کے ساتھ مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا ۔
ماریو ہار گاس یوسا اسی پیرو کا نامور ادیب اور صحافی تھاجو 1936ء میں پیرو کے ایک شہر میں پیدا ہوا،جس نے اپنا پورا بچپن عسکری بغاوتوں اورسیاسی ریشہ دوانیوں کے بیچ گزارا۔جس کے گہرے نقوش اس کی ذات پر مرتسم ہوئے۔اس نے اپنی آنکھوں کے سامنے سچائیوں کو دفن ہوتے دیکھا اور ظلم کے بازاروں کی شدت و حدت میں سیاسی شعور کی عمر کو پہنچا اور اسی نے اسے مزاحمتی ادیب کے طور پر شہرت کے آسمان کا چمکتا ہوا ستارہ بنا دیا۔زبان و اسلوب پر قدرت کے ساتھ فہم و فراست اور متجسس دماغ میں کہانیوں نے ڈیرے ڈال دیئے۔جو پورے لاطینی امریکہ کی روح کا عکس بنیں ۔ تاہم غربت ہو یا سنسر شپ جس نے پورے معاشرے پر اثرات مرتب کئے مگر یہ سب مسائل ماریو ہرگاس یوسا کو نہ توڑ سکے ۔
آمریتوں اور جمہوریتوں کے بیچ فٹبال بنا رہا مگر اس کی موثر آواز کو کبھی دبایا نہ جا سکا اس کے نظریاتی ارتقا کے سامنے کوئی دیوار کھڑی نہ کر سکا ۔یوسا ابتدائی زندگی میں بائیں بازو کے ہم خیال مانے جاتے رہے مگر بعد ازاں روشن خیال سیاسی جدو جہد کے داعی بن گئے۔سیاسی نظام میں تبدیلی کے لئے وہ ایک بار ملک کے صدارتی انتخاب کے میدان میں بھی اترے مگر وہ اس میدان کے شناور نہ تھے اس لئے ناکام ہوئے۔یوسا سیاسی نظام کا حصہ بننے کی خواہش اس لئے رکھتے تھے کہ ’’ آمریت نہ صرف اداروں کو تباہ کرتی ہے بلکہ انسانی ،روح ،خاندانی نظام اور یادداشت تک کس مسخ کر دیتی ہے‘‘ ۔نقادان ادب کے مطابق ’’یوسا نے ادب کو احتجاج اور تاریخ کو انسان کے اندرونی نفسیاتی زخم کے ساتھ جوڑا ہے،اس کے ہر کردار سے تجربات مشاہدات اور فکری ارتقا کی پرتیں جھلکتی ہیں‘‘۔ماہ رواں کے وسط میں دار فانی کو کوچ کر جانے والے ناول نگار،کہانی نویس، صحافی اور سیاسی تجزیہ نگار ماریوہار گاس یوسا کو 2010 ء میںادب کا نوبل انعام ملا۔ان کا شمار لاطینی امریکہ نمایاں ترین ادیبوں میں ہوتا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے ساتھ کا دور

پڑھیں:

توشہ خانہ 2 کیس کے دو اہم گواہوں کے تہلکہ خیز بیانات سامنے آ گئے 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )توشہ خانہ ٹو کیس کے دو اہم گواہوں کے بیانات سامنے آگئے،  بانی پی ٹی آئی کے سابق پرسنل سیکرٹری کا دباؤ ڈال کر بلغاری جیولری سیٹ کی قدر کم کرانے کا انکشاف ہواہے ،  نجی آپریزر نے بھی اعتراف کیا کہ اس نے جان بوجھ کر جیولری سیٹ کی کم قیمت لگائی، نیب حکام نے بتایا کہ جیولری سیٹ کی اصل قیمت ساڑھے سات کروڑ روپے تھی جبکہ اس بانی پی ٹی آئی نے اس کی قیمت 59 لاکھ روپے لگوائی۔

نجی ٹی وی سماء نیوز کے مطابق  گواہان میں بانی پی ٹی آئی کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام  شاہ ، پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی شامل ہیں، گواہان بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف عدالت کے روبرو بیانات ریکارڈ کرا چکے، پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کرلیا، انعام اللہ شاہ نے پرائیویٹ اپریزر پر دباؤو ڈال کر جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کا انکشاف کیا۔

پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف

صہیب عباسی نے کہا کہ انعام اللہ شاہ نے دباؤ ڈال کر بلغاری سیٹ کی 50 لاکھ روپے میں ویلیو لگانے کو کہا،  انعام اللہ  نے دھمکی دی اگرقیمت کم نہ کی تو سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا،  چیئرمین نیب کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا ریکارڈ پر دستخط بھی کئے،  مجسٹریٹ کے سامنے بھی یہی بیان دیا  کہ ڈر کے مارے جیولری سیٹ کی قدر کم کر کے رپورٹ دی۔

صہیب عباسی نے کہا کہ 23 مئی 2024 کو نیب کےتفتیشی افسر کے سامنے پیش کیا گیا، معافی کی درخواست جمع کرائی،  25 مئی 2022 کو کابینہ  ڈویژن کے سیکشن آفیسر نے بلغاری جیولری سیٹ کی تشخیص سونپی تھی،  میں نے اپنی رضامندی سے نیب کے تفتیشی  افسر کو دستاویزات فراہم کیں۔

جن کاگھر سیلاب سے متاثر ہوا ان کو 10لاکھ روپے دیں گے،مریم نواز

انعام اللہ شاہ نے کہا کہ میں نے صہیب عباسی سے جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کو کہا تھا،  میں نے پی ٹی آئی اور سرکاری نوکری دونوں سے تنخواہیں وصول کیں،  میں 2019 سے 2021 تک ڈبل سیلری وصول کرتا رہا،  بشریٰ بی بی کی ناراضی پر نوکری سے برطرف کیا گیا ڈبل سیلری کی شکایت نہیں تھی،  بشری بی بی کو شک تھا جہانگیر ترین کے ساتھ میرے بھائی کے تعلقات ہیں،  میں پرائم منسٹر ہاؤس کے کنٹرولر کے طور پر بنی گالا ہاؤس میں تعینات تھا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ اہم پیشرفت، سیاسی استحکام بھی ضروری ہے. اسد عمر
  • ناصر ادیب نے فہد مصطفیٰ کیساتھ کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
  • توشہ خانہ 2 کیس کے دو اہم گواہوں کے تہلکہ خیز بیانات سامنے آ گئے 
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ اہم پیشرفت، ممکنہ خطرات بھی بڑھ گئے ‘اسد عمر
  • گیم چینجر پاک سعودی دفاعی معاہدے کے پیچھے شہباز اور عاصم منیر کا ٹیم ورک
  • آج پاکستان کی عسکری طاقت کو تو دنیا مان رہی ہے: اسد عمر
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ بڑی چیز ہے،پاکستان پر خطرات تو ہمیشہ سے رہے مگر اب مزید بڑھ گئے ہیں،اسد عمر
  • توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیش رفت: دو گواہان کے حیران کن انکشافات
  • توشہ خانہ ٹو کیس، 2 اہم گواہان کے بیانات جیو نیوز نے حاصل کر لیے
  • پیرو نے ورلڈ کپ آف بریک فاسٹ کا دلچسپ مقابلہ جیت لیا، معمولی فرق سے وینزویلا کو شکست