کوئٹہ، سرفراز بگٹی سے شاہد خاقان عباسی کی ملاقات، بلوچستان کے مسائل پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
ملاقات میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال، امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں سمیت صوبائی حکومت کیجانب سے شروع کئے جانیوالے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر پیشرف سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سے سابق وزیراعظم و عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی کنوینیر شاہد خاقان عباسی نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ سیکرٹیریٹ کوئٹہ میں ہونے والی ملاقات میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال، امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں سمیت صوبائی حکومت کی جانب سے شروع کئے جانے والے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر پیشرف سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر عوام پاکستان پارٹی کے رہنماء سردار مہتاب خان اور ڈاکٹر ظفر مرزا سمیت سینیٹر شاہ زیب خان درانی اور صوبائی وزیر علی مدد جتک بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک کا نظام چلانے کا نسخہ بتا دیا
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ شفاف الیکشن کروادیں، ملک کا نظام چل پڑے گا، پاکستان کے ہر مسئلے کے حل کی حقیقت قانون کی حکمرانی میں ملے گی۔کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار روم سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے مسائل کی تو بات کی جاتی ہے، مگر ان کےحل کی بات نہیں کی جاتی، ہماری جماعت کا مقصد مسائل کے حل کے لیے بات کرنا ہے، ہمارا مقصد پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناانصافی ملک کی جڑ کو کھوکھلا کردیتی ہے، جب آئین کو پامال کیا جاتا ہے تو انصاف کیسے رہے گا، انصاف نہ ہونے کی وجہ سے آج کا نوجوان مایوسی کاشکار ہے۔
عمر ایوب کی کامیابی کیخلاف درخواست الیکشن کمیشن میں سماعت کیلئے مقرر
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا، ملک میں قانون اور آئین کی حکمرانی نہیں، اگر آپ کو پسند نہیں ہے تو آئین بدل دیں، مائن اینڈ منرل ایکٹ اگر آئین سے متصادم ہے تو وہ غلط ہے، آئین کے اندر جو حقوق صوبے کو دیے گئے ہیں وہ دیے جانے چاہئیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ وسائل اور آئین میں دیے گئے حقوق کے اعتبار سے بلوچستان کو سب سے امیر صوبہ ہونا چاہیے، بلوچستان کے عوام کو یہ بتایا جائے کہ ان کو ریکوڈک سے کیا ملے گا، مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر بلوچستان میں بحث ہونی چاہیے تھی، مگر بل کو پاس کردیا گیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام مولانا حامد الحق حقانی شہید تعزیتی ریفرنس اور یکجہتی فلسطین کانفرنس
انہوں نے سوال اتھایا کہ کیا یہاں لوگ 70 کروڑ روپے دے کر سینیٹر نہیں بنے، ہم کرپٹ لوگوں کو سینیٹ میں بھیجیں گے اور پھر توقع کریں کہ ملک چلے گا، یہ خام خیالی ہے کہ ایسے لوگ ملک اور صوبے کے مسائل حل کریں گے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر میں پانی اور بجلی کی فراہمی کی ذمے داری پوری نہیں کی گئی، یہ ہماری ترقی ہے کہ یہاں سے تیل اسمگل ہو کر پورے پاکستان میں جاتا ہے، ایل پی جی اور دیگر چیزوں کی اسمگلنگ الگ ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ وفاق کے بغیر صوبہ ترقی نہیں کرسکے گا۔
شاہد خاقان کا کہنا ہے کہ یہ پتا ہونا چاہیے کہ بلوچستان میں لیز کس کو اور کس بنیاد پر دی گئی؟ 70 سال میں ہم نے بلوچستان کے ساحل کا ایک انچ بھی ڈویلپ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر غیر نمائندہ حکومتیں آئیں گی تو حالات درست نہیں ہوسکیں گے، ملک کے معاملات عوام کی تائید والے سیاستدانوں نے حل کرنا ہیں، ہم سب اس بات کے جوابدہ ہیں کہ بلوچستان اور پاکستان کے حالات اس نہج پر کیوں ہیں۔
لاہور میں بھائیوں نے غیرت کے نام پر اپنی ماں اور بہن کو گلا کاٹ کر قتل کر دیا
مزید :