گدھے کی کھالیں چین اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
کسٹمز انفورسمنٹ نے فراڈ کے ذریعے کروڑوں روپے کی گدھوں کی ممنوعہ کھالوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی گدھے چائنا بھیجے جائیں گے، مگر کیوں اور کیسے؟
ترجمان کسٹمز انفورسمنٹ کے مطابق ساؤتھ ایشیا ٹرمنل پر ایکسپورٹ گرین چینل پر چمڑے کی کھالوں کی آڑ می فراڈ سے گدھے کی ممنوعہ کھالوں کا کلیئر کرایا گیا، میسرز واؤ ٹریڈنگ نامی کمپنی نے فراڈ سے گدھے کی کھالوں سے بھرا کنٹینر ریلیز کروا لیا۔
کسٹمز انفورسمنٹ کا کہنا ہے کہ ممنوعہ گدھے کی کھالوں کا کنٹینر فراڈ سے چین بھیجا جارہا تھا، خفیہ اطلاع پر کنٹینر کو اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے روک کر چیک کیا، کنٹینر میں چمڑے کی مصنوعات کی آڑ میں ممنوعہ 14 ہزار کلو گرام گدھوں کی کھالیں برآمد ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہرسال قریباً 60 لاکھ گدھے کس دوا کے لیے ذبح کیے جاتے ہیں؟
گدھے کھالوں کی برآمد پر حکومت کی ایکسپورٹ پالیسی کے تحت پابندی ہے، کسٹمز نے گدھے کی کھالوں کو اپنی تحویل میں لے کر ضبط کرلیا ہے، ضبط شدہ گدھے کی کھالوں کی مالیت 8 کروڑ روپے ہے۔
ضبط شدہ گدھے کی کھالوں کو اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن (اے ایس او) کے گودام منتقل کردیا گیا ہے جبکہ کسٹمز انفورسمنٹ کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف کسٹمز ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان پاکستان کسٹمز چین کسپورٹ گرین چینل گدھے میسرز واؤ ٹریڈنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کسٹمز چین کسپورٹ گرین چینل گدھے کسٹمز انفورسمنٹ
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔