Daily Ausaf:
2025-06-17@10:48:50 GMT

کیا ٹھنڈا پانی پینا وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT

پانی پیاس بجھانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ کچھ لوگ با آسانی اپنی روزانہ کی پانی کی مقدار پوری کر لیتے ہیں، جبکہ کچھ کے لیے یہ مشکل ہوتا ہے۔ اس پر مستزاد پانی سے متعلق مختلف افواہیں اور غلط فہمیاں ذہنوں کو الجھا دیتی ہیں۔

انہی میں سے ایک مشہور غلط فہمی یہ ہے کہ ٹھنڈا پانی پینے سے وزن بڑھتا ہے۔ لیکن کیا یہ واقعی حقیقت ہے یا صرف ایک مفروضہ؟

حال ہی میں، ماہر غذائیت امیتا گڈرے نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر اس حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے حقیقت کو واضح کیا۔ ان کے مطابق، حقیقت کچھ اور ہی ہے۔

امیتا گڈرے کہتی ہیں کہ پانی وزن کم کرنے کا ایک شاندار ذریعہ ہے، کیونکہ اس میں کوئی کیلوریز نہیں ہوتیں۔ یہ خیال کہ ٹھنڈا پانی جسم میں چربی کو جما دیتا ہے اور وزن بڑھاتا ہے، بالکل غلط ہے۔ اسی طرح، گرم پانی چربی کو پگھلا دیتا ہے، یہ بھی محض ایک مفروضہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اصل مقصد یہ ہے کہ جسم کو مناسب مقدار میں پانی ملتا رہے، تاکہ توانائی برقرار رہے اور میٹابولزم (نظامِ ہضم) متاثر نہ ہو۔ پانی کے درجہ حرارت پر زیادہ غور کرنے کے بجائے، مناسب مقدار میں پانی پینے پر توجہ دینی چاہیے۔

البتہ ٹھنڈا پانی (جیسے کہ آئس کریم یا دیگر ٹھنڈی اشیاء) آپ کے نظامِ ہضم کی قوت (آگنی) کو کمزور کر سکتا ہے۔ بہتر ہاضمے کے لیے نیم گرم پانی پینا زیادہ مفید سمجھا جاتا ہے۔

زیادہ ٹھنڈا پانی پینے سے بعض افراد کو نظامِ ہضم کی خرابی، گلا خراب ہونے یا سر درد کی شکایت ہو سکتی ہے، لیکن یہ اثرات ہر کسی پر نہیں ہوتے۔

اب جب کہ آپ کو حقیقت معلوم ہو چکی ہے، تو آپ اطمینان سے ٹھنڈا پانی پی سکتے ہیں، یہ آپ کے وزن میں اضافہ نہیں کرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

خطرناک بیماری کی تشخیص کیلئے خون کا نیا ٹیسٹ تیار

سائنس دانوں نے ایک نیا بلڈ ٹیسٹ تیار کیا ہے جو لوگوں میں کُولیئک بیماری کی جلد تشخیص کر سکتا ہے۔

کُولیئک بیماری ایک آٹو امیون بیماری ہوتی ہے جس میں چھوٹی آنت متاثر ہوتی ہے۔

جرنل گیسٹرو اینٹرولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے گلوٹن سے خاص ٹی سیلز کے لیے ایک گیم چینجر خون کا ٹیسٹ تیار کیا ہے جو کُولیئک بیماری کی تشخیص کر سکتا ہے، چاہے مریض نے گلوٹن نہ کھایا ہو۔

اس وقت درست تشخیص کے لیے لوگوں کو ہفتوں تک بڑی مقدار میں گلوٹن کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

تاہم، محققین کا کہنا تھا کہ یہ نیا بلڈ ٹیسٹ تشخیص، گلوٹن کے ردِ عمل کے خطرے میں مبتلا مریضوں کی شناخت اور ایسے افراد جن میں اس بیماری کی علامت ظاہر نہیں ہوتیں ان کی نشان دہی کی شرح میں اضافہ کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’’لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم ‘‘ ڈرون تباہ کرنے کا مؤثر اور سستا ذریعہ
  • کیا ایران آبنائے ہرمز بند کر سکتا ہے؟
  • ایران، سپاہ پاسداران نے نیا خودکش ڈرون " شاہد 107 " متعارف کرا دیا
  • ملیر ہالٹ میں فلاحی تنظیم کی جانب سے شدید گرمی میں شہریوں کوپانی ٹھنڈا پلایا جارہا ہے
  • اسرائیل کا اصل مقصد ایران میں نظامِ حکومت کی تبدیلی ہو سکتا ہے، ماہرین
  • fact check, پاکستان کی ایران پر ایٹمی حملے کی صورت میں اسرائیل کو ایٹمی حملے سے جواب دینے اور فوج کو اسرائیل کیخلاف جنگ میں اتارنے کی دھمکی کی حقیقت سامنے آگئی
  • شہادت اور قیادت
  • بجٹ 2025-26: امیدیں، سوالات اور زمینی حقیقت
  • خطرناک بیماری کی تشخیص کیلئے خون کا نیا ٹیسٹ تیار
  • جو شخص سیٹ نہیں جیت سکتا، لیکچر مت دے، عظمیٰ بخاری حسن مرتضیٰ پر برس پڑیں