پانی کی بڑھتی ہوئی قلت کے درمیان کمیونٹی پر مبنی آبپاشی نظام ضروری ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 02 مئی ۔2025 )زرعی ماہرین نے پاکستان میں پانی کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی پر مبنی آبپاشی کے نظام کو فوری طور پر اپنانے پر زور دیا ہے یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے ڈاکٹر افتخار علی نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی پر مبنی آبپاشی کا نظام پانی کی کمی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا کم خرچ حل پیش کرتا ہے.
(جاری ہے)
ایسی اقسام تیار کرکے ہم اپنے کسانوں کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے آسانی سے محفوظ رکھ سکتے ہیں. زرعی ماہر ساجد علی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ یہ ایک عام غلط فہمی ہے کہ صرف مہنگے منصوبے ہی پانی یا زراعت سے متعلق مسائل سے نمٹ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ بڑے ڈیموں اور آبپاشی کی نہروں جیسے میگا اقدامات کے لیے اربوں روپے درکار ہوں گے اور انہیں مکمل ہونے میں 10 سے 15 سال لگیں گے ایسے منصوبوں کی مخالفت ایک اور مخمصہ ہے انہوں نے کہا کہ کمیونٹی پر مبنی آبپاشی کے نظام لاگت سے موثر ہیں اور کسانوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اسے تیزی سے تیار کیا جا سکتا ہے.
انہوں نے کہا کہ یہ نظام مقامی مواد اور محنت پر انحصار کرتے ہیں جو انہیں زیادہ قابل رسائی اور پائیدار بناتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بنیادی حل بیوروکریٹک رکاوٹوں اور سیاسی مداخلت جیسی رکاوٹوں سے بچ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب کوئی کمیونٹی اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پانی کا پروجیکٹ بناتی ہے، تو وہ ملکیت بھی لیتی ہے . ساجدعلی نے کہا کہ میگا پراجیکٹس کا انتظار کرنے کے بجائے، حکومت کو چھوٹے، وکندریقرت اقدامات پر توجہ دینی چاہیے جو ایک ہی بڑھتے ہوئے موسم میں نتائج دینا شروع کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت کو چھوٹی گرانٹس، تربیت اور کمیونٹی کے پانی کے حقوق کے قانونی تحفظ کے ذریعے کسانوں کی مدد کرنی چاہیے. انہوں نے کہا کہ 10,000 دیہاتوں میں کمیونٹی پر مبنی منصوبوں کو لاگو کرنے سے زراعت کے شعبے پر نمایاں اثر پڑے گا انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان اقدامات کو فروغ دینے سے سالانہ سینکڑوں ارب لیٹر پانی کی بچت میں مدد مل سکتی ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کمیونٹی پر مبنی آبپاشی ہیں انہوں نے کہا کہ ہے انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کرنے کے لیے کہ کمیونٹی جا سکتا ہے کی ضرورت سکتے ہیں پانی کے پانی کی
پڑھیں:
کسی کو کچھ شک نہیں ہونا چاہیے بھارت کو بھرپور جواب دیں گے؛ وزیرِ دفاع
سٹی 42 : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کسی کو کچھ شک نہیں ہونا چاہیے بھارت کو بھرپور جواب دیں گے ۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حملے کو دیکھیں گے اگر خلاف ورزی ہوتی ہے تو ہم نے ردعمل دینا ہے، جس طرح کا بھارت کا عمل ہوگا اسی طرح کا رد عمل دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے حملے کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل
خواجہ آصف نے کہا کہ دوست ممالک پڑوسی ممالک اور خطے کی بڑی طاقتیں بھی ثالثی کا کردار ادا کر رہی ہیں، دوست ممالک چاہتے ہیں کہ جنگ کی صورتحال نہ بنے، اللہ کرے ان ممالک کی کوششوں سے بھارت کو کچھ عقل آئے۔ انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ معاملے کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کروائی جائیں، عالمی تحقیقات کے مطالبے پر بھارت نے کوئی جواب نہیں دیا اس کا مطلب ہے دال میں کچھ کالا ہے ۔
پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی،بھارتی رافیل طیارے راہ فرار اختیار کر گئے
انہوں نے کہا کہ اپنی بی جے پی حکومت کو جب بھی ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے وہ پاکستان کو کسی نہ کسی مسئلے میں شامل کرتا ہے، ہماری طرف سے جنگ کا آغاز نہیں ہوگا لیکن اگر جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دیں گے، بھارت جتنی طاقت استعمال کرے گا اس سے زیادہ طاقت سے ہم جواب دیں گے ۔