عاصم افتخار کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز

نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال پر بات کی گئی، اس دوران خطے میں کشیدگی کم کرنے سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔

پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کا عزم دہرایا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار آج نیویارک میں اہم پریس کانفرنس کریں گے، یہ پریس کانفرنس پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بجے ہوگی۔

اس سے قبل پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے او آئی سی گروپ کے سفیروں کو جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت سیاسی بنیادوں پر اور غیر ذمہ دارانہ انداز سے انتہائی اشتعال انگیزی پر اترا ہوا ہے جو کہ علاقائی امن اور استحکام کیلئے سنگین خطرہ ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر کو برطرف کردیا؛ نیا سفارتی کردار ملنے کا امکان ٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر کو برطرف کردیا؛ نیا سفارتی کردار ملنے کا امکان اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری، مزید 40 فلسطینی شہید پہلگام حملے پر آذربائیجان کا پاکستان کے حق میں بیان سامنے آگیا وزیر اعظم نے بجلی خریداری سے متعلق نئی 10سالہ منصوبہ بندی کی منظوری دیدی گجرات کے قصائی مودی نے سندھو پر حملہ کیا ہے،اگر پانی بند ہوا تو پھر انکا خون بہے گا، بلاول بھٹو ایف بی آر کی کارروائیاں، مشہور فیشن برانڈ کی ٹیکس چوری پکڑ لی، 4آوٹ لیٹس سیل TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عاصم افتخار اقوام متحدہ

پڑھیں:

فلسطین معاملے پر کاغذی کارروائی سے آگے بڑھنے کی سخت ضرورت ہے، پرواتھنی ہریش

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے نے کہا کہ فلسطینیوں کی زندگیوں میں تبدیلیاں نتائج کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حماس کو غزہ میں اپنی حکمرانی ختم کرنی چاہیئے اور اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنا ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دیرینہ تنازعے کا مستقل حل تلاش کرنے کے مقصد سے اقوام متحدہ میں ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا کے بیشتر ممالک نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے دوران کئی دہائیوں سے چلے آ رہے اس مسئلے پر مختلف ممالک نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ ہندوستان نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی اور اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لئے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ میں واضح طور پر کہا کہ اسرائیل-فلسطین تنازعہ کو حل کرنے کے لئے جاری عالمی کوششوں کو اب بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے دو ریاستی حل حاصل کرنے پر توجہ دینی چاہیئے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ کسی کو کاغذی حل سے مطمئن نہیں ہونا چاہیئے بلکہ عملی حل تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے پرواتھنی ہریش نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے پُرامن حل کے مسئلہ پر اقوام متحدہ کی کانفرنس میں ہونے والی بحث اس بات کا تعین کرتی ہے کہ بین الاقوامی برادری کا ماننا ہے کہ دو ریاستی حل کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس دو ریاستی حل کے ذریعے امن کے قیام کی طرف اب تک کے راستے پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ ہریش نے کہا کہ اب ہماری کوششوں کو اس بات پر  مرکوز کرنی چاہیئے کہ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے دو ریاستی حل کیسے لایا جائے اور دونوں لڑنے والی جماعتوں کو ایک دوسرے سے براہ راست رابطہ میں لایا جائے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں کہا کہ حمایت کی توثیق ایسے اقدامات کی شکل میں ہونی چاہیئے جو دو ریاستی حل کے راستے کو آسان بنائیں۔ ہماری توجہ اور کوششیں ایسے اقدامات اور ان کے طریقہ کار کی نشاندہی پر ہونی چاہیئے۔ 25 صفحات پر مشتمل نتائج کی دستاویز جس کا عنوان "نیویارک کا اعلامیہ فلسطین کے سوال کے پُرامن حل اور دو ریاستی حل پر ہے" میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ اب ختم ہونی چاہیئے اور حماس کو تمام مغویوں کو رہا کرنا چاہیئے۔ 28-30 جولائی کو ہونے والی اس اعلیٰ سطحی کانفرنس کی مشترکہ صدارت سعودی عرب اور فرانس کر رہے ہیں۔

فلسطینیوں کی زندگیوں میں تبدیلیاں نتائج کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حماس کو غزہ میں اپنی حکمرانی ختم کرنی چاہیئے اور اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنا ہوں گے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد فلسطینی اتھارٹی کو فوری طور پر غزہ میں کام کرنے کے لئے ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دینی چاہیئے۔ ہندوستان کی جانب سے پیش سفیر ہریش نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کانفرنس سے کچھ ورکنگ پوائنٹس سامنے آرہے ہیں اور ان پر عمل درآمد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کاغذی حل سے مطمئن نہیں ہونا چاہیئے، بلکہ ایسے عملی حل کے حصول کی کوشش کرنی چاہیئے جو ہمارے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی زندگیوں میں واقعی تبدیلی لاسکیں۔ انہوں نے اس "عظیم کوشش" میں تعاون کرنے کے لئے ہندوستان کی مکمل حمایت کا بھی اظہار کیا۔ ہریش نے کہا کہ ہندوستان نے مختصر وقت میں کئے جانے والے اقدامات پر واضح موقف اختیار کیا ہے۔ ان میں فوری جنگ بندی، انسانی بنیادوں پر امداد جاری رکھنا، تمام مغویوں کی رہائی اور بات چیت کا راستہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے ملک گیر تحریک چلانے کا عندیہ دیدیا
  • میانمار: آفات اور خانہ جنگی امدادی سرگرمیوں میں مستقل رکاوٹ، یو این
  • پاکستان کی سلامتی کونسل کی صدارت کا اختتام ، سفیرعاصم افتخار احمد نے استقبالیہ تقریب منعقد کی
  • نیپالی سفارتکار اقوام متحدہ کے ادارے ایکوساک کے نئے سربراہ منتخب
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی مصری صدر اور وزیر دفاع سے ملاقات، علاقائی صورتحال پر گفتگو
  • انسانی حقوق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطین کو بطور تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے.مارک کارنی
  • فلسطین معاملے پر کاغذی کارروائی سے آگے بڑھنے کی سخت ضرورت ہے، پرواتھنی ہریش
  • شکست کے بعد بھارت اپنی مذموم سازشوں کے لیے پراکسی وار کو بڑھا رہا ہے، جنرل عاصم منیر
  • شکست کے بعد اب اپنی مذموم سازشوں کے لیے پراکسی وار کو بڑھا رہا ہے، جنرل عاصم منیر