عاصم افتخار کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
نیویارک(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال پر بات کی گئی، اس دوران خطے میں کشیدگی کم کرنے سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کا عزم دہرایا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار آج نیویارک میں اہم پریس کانفرنس کریں گے، یہ پریس کانفرنس پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بجے ہوگی۔
اس سے قبل پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے او آئی سی گروپ کے سفیروں کو جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت سیاسی بنیادوں پر اور غیر ذمہ دارانہ انداز سے انتہائی اشتعال انگیزی پر اترا ہوا ہے جو کہ علاقائی امن اور استحکام کیلئے سنگین خطرہ ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ عاصم افتخار
پڑھیں:
غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ شہر کی منظم تباہی کی مذمت کی تاہم کہا کہ اسرائیل کی جانب سے نسل کشی ہو رہی ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ بین الاقوامی عدالتیں کریں گی۔
نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گوتریش نے کہا کہ ہم آبادی کی بڑے پیمانے پر تباہی دیکھ رہے ہیں، اب غزہ شہر کی منظم تباہی ہو رہی ہے، ہم شہریوں کے بڑے پیمانے پر قتل دیکھ رہے ہیں، جس کی مثال مجھے اس وقت سے نہیں ملتی جب سے میں سیکرٹری جنرل بنا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: دوحا میں اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے، انتونیو گوتریس
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام قحط، نقل مکانی اور کسی بھی وقت موت کے خطرے جیسے ہولناک حالات سے دوچار ہیں۔ گوتریس کے بقول یہ صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اختیار نہیں کہ وہ قانونی طور پر یہ تعین کریں کہ نسل کشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ذمہ داری متعلقہ عدالتی اداروں، خصوصاً عالمی عدالت انصاف کی ہے۔
ان کے یہ ریمارکس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے شائع ہونے والی 72 صفحات پر مشتمل ایک تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سامنے آئے جس میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور یہ اشتعال انگیزی اسرائیلی ریاست کی اعلیٰ سیاسی اور فوجی قیادت کی جانب سے کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کی انتونیو گوتریس سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر گفتگو
رپورٹ کے مطابق ان رہنماؤں میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اسحاق ہرزوگ اور سابق وزیرِ دفاع یوآف گیلنٹ شامل ہیں۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت پہلے ہی نیتن یاہو اور یوآف گیلنٹ کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے، قتلِ عام، ظلم و ستم اور دیگر غیر انسانی جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں