آئین سے باہر نکلنے والے کو نہ حکمرانی کا حق ہے نہ ہم اسے تسلیم کریں گے، محمود خان اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
سربراہ تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ سب کو ملک کا آئین ماننا ہوگا، جو بھی آئین کے دائرے سے باہر نکلے گا اسے نہ پاکستان پر حکمرانی کا حق ہے نہ ہم اسے تسلیم کریں گے۔
اسلام آباد میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کے 47 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں، تحریک تحفظ آئین پاکستان پسے ہوئے طبقات کے لیے تحریک چلائے گی۔
محمود خان اچکزئی نے تحریک میں جلد بازی نہ کرنے کیلئےپی ٹی آئی کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تحریک میں جلد بازی کے لیے اپنے اکابرین کو تنگ نہ کریں، سب نے مل کر تحریک چلانی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی
پڑھیں:
شاہ محمود اسپتال منتقل،پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نئی تحریک کیلیے متحرک
ملتان: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے کے باعث پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور منتقل کردیا گیا، جہاں ان کے پتے میں پتھری تشخیص ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور ان کے معالج ڈاکٹر فیصل نے ابتدائی معائنے کے بعد گال بلیڈر کی سرجری کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز میں ان کا آپریشن متوقع ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اسپتال میں کہا کہ اڈیالہ جیل میں دورانِ قید ڈاکٹروں نے پتھری کی تشخیص کی تھی لیکن قیدِ تنہائی کے باعث علاج ممکن نہ ہو سکا، اب پتھری بڑھ گئی تھی جس کے باعث انفیکشن کا خطرہ تھا، اس لیے ڈاکٹروں کے مشورے پر اسپتال آیا ہوں، ٹیسٹ جاری ہیں اور ایک دو دن میں آپریشن ہوگا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ایک نئی تحریک کے آغاز کے لیے متحرک ہو چکی ہے اور اس حوالے سے شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی اسپتال میں ملاقاتیں کی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما اس نئی سیاسی سرگرمی میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہنما عمران خان سے تحریک کی منظوری حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور سندھ و خیبرپختونخوا سے پرانے سیاسی ساتھیوں کو بھی دوبارہ متحرک کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، پارٹی کی پرانی قیادت کا مؤقف ہے کہ موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں لا سکتی، اس لیے اب نئی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔