بھارت کی پھر آبی دہشت گردی ، دریائے چناب میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کرتے ہوئے بغیر بتائے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا، ایل او سی کے قریب مقبوضہ جموں کے علاقے اکھنور میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، جس کے باعث شہریوں نے دریائے کے قریب کے علاقے خالی کرنا شروع کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت اس سے قبل بھی دریائے جہلم میں بغیر اطلاع دیئے پانی چھوڑ چکا ہے، جس سے پاکستانی علاقوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
خیال رہے کہ یاد رہے اس سے قبل بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا، جس کے بعد وزیر اعظم کابینہ ماہرین کی رائے پر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان میں قانونی مشاورت ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، معاملے پر آبی وسائل، قانون اور وزارت خارجہ نے ابتدائی ہوم ورک کرلیا۔
چند روز تک بھارت کو باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، نوٹس میں معاہدہ معطلی کی ٹھوس وجوہات مانگی جائیں گی۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو قانونی اوراخلاقی جواز دینا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیرمملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ہمیشہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو خوش کرنے کی کوشش کی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور ان کی پالیسیز کی وجہ سے حکومت پاکستان کے اقدامات کو ڈی ریل کیا جا رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر عقیل ملک کا کہناتھاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین شہدا کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وزیراعلیٰ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہدا کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جارہا ہے، خیبرپختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبرپختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے لیکن خیبرپختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کیخلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا کی عوام بھی اب صوبائی حکومت کے طرز عمل پر سوالات اٹھا رہی ہے، پی ٹی آئی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہمیشہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی وکالت کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ کالعدم ٹی ٹی پی کو خوش کرنے کی کوشش کی جو کام غلط ہوگا جو پالیسی غلط ہوگی اس کو روکا جائے، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، سی ایم کے پی اور ان کی پالیسیز کی وجہ سے حکومت پاکستان کے اقدامات کو ڈی ریل کیا جا رہا ہے۔