آج ہم سب کی ذمہداری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو سمجھیں؛ شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
سٹی 42 : عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج ہم سب کی ذمہداری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو سمجھیں، یہ ممکن نہیں کہ بلوچستان میں انتشار ہو اور ملک اس سے محفوظ رہے، یہ ہماری ذمہداری ہے کہ مسائل حل کریں ۔
عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دورے کا مقصد سیاسی مفاد حاصل کرنا نہیں تھا، موجودہ حالات کا جائزہ لینے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ بلوچستان میں انتشار ہو اور ملک اس سے محفوظ رہے، یہ ہماری ذمہداری ہے کہ مسائل حل کریں ۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ طلباء سیاسی رہنماؤں سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے ملاقات کی اور مسائل سمجھنے کی کوشش کی، ملکی انتشار نے بلوچستان کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا ہے، جب تک یہ انتشار ختم نہیں ہوتا ملک معاشی ترقی نہیں کرسکتا، دہشتگردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ اس کی وجوہات کا خاتمہ بھی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم آئین نے انحراف کرتے رہیں گے مسائل بڑھتے رہیں گے، جب تک شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں ملتے انتشار رہے گا، جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
فالس فلیگ کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارت کی بوکھلاہٹ، وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ پر سائبر حملے
انہوں نے کہا کہ آج ہم سب کی ذمہداری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو سمجھیں، بلوچستان کا نوجوان وہ ہی بات کررہا ہے جو ملک کے دیگر صوبے کے نوجوان کررہے ہیں، جو ملک بنیادی حقوق فراہم نہ کرسکے وہ آگے نہیں جاسکتا، تاریخ کے سبق بہت تلخ ہے ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی ذمہداری ہے کہ کہ بلوچستان نے کہا کہ
پڑھیں:
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک کا نظام چلانے کا نسخہ بتا دیا
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ شفاف الیکشن کروادیں، ملک کا نظام چل پڑے گا، پاکستان کے ہر مسئلے کے حل کی حقیقت قانون کی حکمرانی میں ملے گی۔کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار روم سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے مسائل کی تو بات کی جاتی ہے، مگر ان کےحل کی بات نہیں کی جاتی، ہماری جماعت کا مقصد مسائل کے حل کے لیے بات کرنا ہے، ہمارا مقصد پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناانصافی ملک کی جڑ کو کھوکھلا کردیتی ہے، جب آئین کو پامال کیا جاتا ہے تو انصاف کیسے رہے گا، انصاف نہ ہونے کی وجہ سے آج کا نوجوان مایوسی کاشکار ہے۔
عمر ایوب کی کامیابی کیخلاف درخواست الیکشن کمیشن میں سماعت کیلئے مقرر
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا، ملک میں قانون اور آئین کی حکمرانی نہیں، اگر آپ کو پسند نہیں ہے تو آئین بدل دیں، مائن اینڈ منرل ایکٹ اگر آئین سے متصادم ہے تو وہ غلط ہے، آئین کے اندر جو حقوق صوبے کو دیے گئے ہیں وہ دیے جانے چاہئیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ وسائل اور آئین میں دیے گئے حقوق کے اعتبار سے بلوچستان کو سب سے امیر صوبہ ہونا چاہیے، بلوچستان کے عوام کو یہ بتایا جائے کہ ان کو ریکوڈک سے کیا ملے گا، مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر بلوچستان میں بحث ہونی چاہیے تھی، مگر بل کو پاس کردیا گیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام مولانا حامد الحق حقانی شہید تعزیتی ریفرنس اور یکجہتی فلسطین کانفرنس
انہوں نے سوال اتھایا کہ کیا یہاں لوگ 70 کروڑ روپے دے کر سینیٹر نہیں بنے، ہم کرپٹ لوگوں کو سینیٹ میں بھیجیں گے اور پھر توقع کریں کہ ملک چلے گا، یہ خام خیالی ہے کہ ایسے لوگ ملک اور صوبے کے مسائل حل کریں گے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر میں پانی اور بجلی کی فراہمی کی ذمے داری پوری نہیں کی گئی، یہ ہماری ترقی ہے کہ یہاں سے تیل اسمگل ہو کر پورے پاکستان میں جاتا ہے، ایل پی جی اور دیگر چیزوں کی اسمگلنگ الگ ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ وفاق کے بغیر صوبہ ترقی نہیں کرسکے گا۔
شاہد خاقان کا کہنا ہے کہ یہ پتا ہونا چاہیے کہ بلوچستان میں لیز کس کو اور کس بنیاد پر دی گئی؟ 70 سال میں ہم نے بلوچستان کے ساحل کا ایک انچ بھی ڈویلپ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر غیر نمائندہ حکومتیں آئیں گی تو حالات درست نہیں ہوسکیں گے، ملک کے معاملات عوام کی تائید والے سیاستدانوں نے حل کرنا ہیں، ہم سب اس بات کے جوابدہ ہیں کہ بلوچستان اور پاکستان کے حالات اس نہج پر کیوں ہیں۔
لاہور میں بھائیوں نے غیرت کے نام پر اپنی ماں اور بہن کو گلا کاٹ کر قتل کر دیا
مزید :