خطبہ جمعہ دیتے ہوئے جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاون میں ممتاز عالم دین کا کہنا تھا کہ انڈیا ہمارے ملک کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، جو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ دیکھے گا، سارے عوام اس کا مقابلہ کریں گے، شام میں امریکہ اور ترکی کی مدد سے ایسی حکومت قائم ہوئی ہے، جو ٹرمپ اور اسرائیل کیساتھ روابط قائم کر رہی ہے، ہمارے حکمرانوں کی منافقت ملکی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی منافقت ملکی ترقی میں رکاوٹ ہے، اگر برسر اقتدار لوگوں میں منافقت ختم ہو جائے تو ملک ضرور ترقی کرے گا، حیرت ہے کہ انڈیا پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ کی پاکستانی حکومت نے بھی مذمت کی ہے اور مشترکہ طور پر تحقیقات کی پیش کش بھی کی ہے۔ مگر انڈیا اس کا الزام پاکستان پر عائد کر کے ایک جھوٹا بیانیہ بنانے کی سازش کر رہا ہے، تاکہ بھارت میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم اور کشمیر کی تحریک آزادی سے توجہ ہٹا سکے، ہم پوچھتے ہیں کہ جب دہشتگردی کا واقعہ ہوا تو بھارتی ارادے اور ایجنسیاں کہاں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دراصل یہ سب ڈرامہ نریندرامودی یہودیوں کو تقویت پہنچانے کیلئے کر رہا ہے تاکہ فلسطین میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹائی جا سکے۔ علامہ مرید نقوی نے واضح کیا کہ انڈیا ہمارے ملک کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا جو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ دیکھے گا، سارے عوام اس کامقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جب بنا تو تمام مکاتب فکر اکٹھے تھے۔ پھر بھی جب ملکی سلامتی کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم سب اپنے باہمی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں، ہم مر جائیں گے کٹ جائیں گے، وطن عزیز کی سلامتی اور استحکام پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں امریکہ اور ترکی کی مدد سے ایسی حکومت قائم ہوئی ہے، جو ٹرمپ اور اسرائیل کیساتھ روابط قائم کر رہی ہے، اس حکومت کی ساری مدد ترکی اور باقی ممالک کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رہا ہے

پڑھیں:

وزیر داخلہ زائرین کو سکیورٹی نہیں دی سکتے تو استعفیٰ دیں، علامہ مقصود ڈومکی

شکارپور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈومکی نے آئین پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے ملک میں آزادانہ سفر کرنیکی ضمانت دیتا ہے۔ کوئی وزیر یا ادارہ لاکھوں شہریوں کے سفر پر بیک وقت پابندی لگانے کا اختیار نہیں رکھتا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ زائرین پر پابندی قابل مذمت، اور پاکستان کے کروڑوں شہریوں کی مذہبی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق پر حملہ ہے۔ اگر وزیر داخلہ اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر ہیں تو انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے شکارپور میں زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کے خلاف نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور اور شیعیان حیدر کرار شکارپور کے زیر اہتمام علامہ مقصود علی ڈومکی اور ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار کی قیادت میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں اصغریہ آرگنائزیشن، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، جعفریہ الائنس، آئی ایس او اور اصغریہ علم و عمل تحریک کے عہدیدار بھی شریک ہوئے۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پاکستان بھر سے لاکھوں عاشقان اہل بیت (ع)، نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت اور شہدائے کربلا کی یاد میں برپا چہلم کے اجتماعات میں شرکت کے لئے مکمل تیاریاں کر چکے ہیں۔ ان کے ویزے لگ چکے ہیں اور گاڑیوں کی بکنگ مکمل ہو چکی ہے۔ ایسے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے بائے روڈ زائرین پر اچانک پابندی کا اعلان انتہائی افسوسناک اور عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواسۂ رسول (ص) کی زیارت ایک عظیم عبادت ہے، جس میں شرکت کے لئے دنیا بھر سے کروڑوں مؤمنین ہر سال کربلا پہنچتے ہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہئے تھا کہ وہ کئی ماہ قبل زائرین کی سکیورٹی اور سہولیات کے لئے مؤثر انتظامات کرتی۔ لیکن افسوس کہ وزیر داخلہ نے سکیورٹی کو بہانہ بنا کر اچانک ایک غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلہ کیا، جو کہ پاکستان کے شہریوں کی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق پر صریح حملہ ہے۔

علامہ ڈومکی نے آئین پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے ملک میں آزادانہ سفر کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔ کوئی وزیر یا ادارہ لاکھوں شہریوں کے سفر پر بیک وقت پابندی لگانے کا اختیار نہیں رکھتا۔ انہوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک دن عزاداری پر، دوسرے دن سبیل و جلوس پر، تیسرے دن پیدل مشی پر اور اب زائرین کے سفر پر پابندیاں لگا رہی ہے۔ یہ اہل تشیع کے خلاف ریاستی اداروں کا امتیای سلوک ہے اور یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ اگر وزیر داخلہ اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے سے قاصر ہیں تو انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر زائرین پر سے تمام پابندیاں ہٹا کر ان کے محفوظ سفر کو یقینی بنائے اور ان کے مذہبی حق میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرے۔ ریلی سے مجلس وحدت مسلمین ضلع شکارپور کے ضلعی صدر اصغر علی سیٹھار اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور زائرین کے حق میں حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • آپریشن مہادیو سے متعلق کسی بھی بھارتی دعوے کی ہمارے سامنے کوئی اہمیت نہیں: پاکستان
  • غزہ کی صورت حال پر پوری دنیا کو بیدار ہونا پڑے گا، حاجی حنیف طیب
  • امریکہ کا ٹیرف اور پابندیاں لگانے کا اصل ہدف دنیا سے اسرائیل کو منوانا ہے، علامہ جواد نقوی
  • سیلابی بحران سے نکالنے اور متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت کی توجہ درکار ہے: ترجمان جی بی حکومت
  • سونی رازدان نے فلسطین پر اسرائیلی مظالم کیخلاف آواز بلند کردی
  • زائرین پر پابندی، علامہ ناظر تقوی نے حل پیش کردیا، خصوصی انٹرویو
  • ’آپریشن مہادیو‘؛ بی جے پی کی پہلگام حملے کے اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی نئی چال
  • وزیر داخلہ زائرین کو سکیورٹی نہیں دی سکتے تو استعفیٰ دیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • علامہ راجہ ناصر عباس نے زائرین کا مسئلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں اٹھادیا، محسن نقوی طلب
  • بھارت سے جنگ جیتنے پر دنیا آج تک حیران ہے اور پاکستان کی تعریف کررہی ہے، وزیراعظم