یمنیٰ زیدی نے شاندار اداکاری اور بے پناہ مقبولیت کے ساتھ ایک نیا سنگ میل عبور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پاکستان کی مقبول اداکارہ یمنیٰ زیدی نے شاندار اداکاری اور بے پناہ مقبولیت کے ساتھ ایک نیا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی کے ڈرامے میں “میراب” کا کردار نبھانے پر یمنیٰ زیدی کو بہترین اداکارہ کا لکس اسٹائل ایوارڈ ملا جو ان کا چھٹا لکس اسٹائل ایوارڈ ہے۔اس کامیابی کے ساتھ وہ لکس اسٹائل ایوارڈز کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایوارڈز جیتنے والی اداکارہ بن گئی ہیں۔یمنیٰ زیدی نے اس اعزاز پر اپنے انسٹاگرام پر ایک جذباتی پیغام شیئر کیا جس نے مداحوں کے دل جیت لیے۔
انہوں نے لکس اسٹائل ایوارڈز کی ٹیم، ڈرامے کے پروڈیوسرز ، اپنے معاون اداکار وہاج علی اور سب سے بڑھ کر اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔یمنیٰ نے لکھا میراب کے ساتھ مرتضیٰ کی موجودگی نے اس کردار کو مکمل کیا، وہاج کا شکریہ کہ اس نے مرتضیٰ کی صورت میں اتنی خوبصورتی سے میراب کا ساتھ نبھایا۔
اداکارہ نے نہ صرف اپنے مداحوں بلکہ ناقدین کا بھی شکریہ ادا کیا اور لکھا محبت کرنے والوں کا دل سے شکریہ اور تنقید کرنے والوں کا بھی کیونکہ انہوں نے ہمیں سوچنے، بہتر کرنے، اور سیکھنے کا موقع دیا۔یمنیٰ زیدی کی اس کامیابی پر سوشل میڈیا پر مداحوں کی جانب سے مبارکباد کا سلسلہ جاری ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لکس اسٹائل کے ساتھ
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔