پی ٹی آئی اپنا بیانیہ بھول چکی ہے، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنا بیانیہ بھی بھول چکی ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ بھارت کا رویہ بہت زیادہ جارحانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اختلافات بھلا کر متحد ہونا پڑے گا، تحریک انصاف اپنا بیانیہ بھی بھول چکی ہے۔
رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ بہنوں اور وکلاء کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہونے دینا غلط روایت ہے، حکومت پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کے معاملات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔
اُن کا کہنا تھا کہ 9 مئی پھر سے آرہی ہے تحریک انصاف بتائے کیا تیاری کی ہے، 26 نومبر کے بعد پی ٹی آئی کوئی جلسہ نہیں کرسکی، نہ کوئی جدوجہد نظر آرہی ہے۔
شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ ملک میں انقلاب کی باتیں کرنے والےامریکا اور کینیڈا گھوم رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل اپنے اقدامات سے اپنا وجود خطرے میں ڈال رہا ہے، رجب طیب اردوان
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی غیر محدود حمایت کے ساتھ اسرائیل، ایران پر حملے کرتا ہے، غزہ کو تباہ کرتا ہے اور خطے کے ہر ملک کو دھمکاتا ہے، دراصل خود نہیں جانتا کہ وہ کیا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے اقدامات سے اپنے وجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی غیر محدود حمایت کے ساتھ اسرائیل، ایران پر حملے کرتا ہے، غزہ کو تباہ کرتا ہے اور خطے کے ہر ملک کو دھمکاتا ہے، دراصل خود نہیں جانتا کہ وہ کیا کر رہا ہے، شاید وہ مستقبل میں اپنی غلطی کا ادراک کرے، لیکن ہمیں خدشہ ہے کہ تب تک بہت دیر ہو چکی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس خطے میں کوئی بھی ملک صرف اپنی سرحدوں اور انتظام تک محدود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں سال پر محیط گہرے تعلقات کی بنا پر، اس خطے میں پیش آنے والا ہر واقعہ تمام معاشروں کو قریب سے متاثر کرتا ہے، ان پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس کے درمیانی اور طویل مدتی نتائج سامنے آتے ہیں۔ رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ درحقیقت، فلسطینی عوام اور ان کی سرزمین پر حملہ محض وہاں کے چند ملین افراد تک محدود واقعہ نہیں ہے، اسی طرح ایرانی سرزمین اور عوام پر حملہ صرف ایرانی ریاست کا معاملہ نہیں ہے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان حقائق کو نظرانداز کر کے اٹھایا جانے والا ہر قدم مستقبل میں دیگر تباہیوں کو دعوت دے گا، اسرائیل ہر ظلم، ہر خونریزی اور ہر انسانیت کے خلاف جرم کے ساتھ مرحلہ وار اپنی ہی بقا اور اپنے معاشرے کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔