Islam Times:
2025-08-02@13:48:24 GMT

غزہ مکمل طور پر قحط کا شکار ہو چکا ہے، حماس کا انتباہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT

غزہ مکمل طور پر قحط کا شکار ہو چکا ہے، حماس کا انتباہ

فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے اعلی رہنما عبدالرحمان شدید نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی شدید غذائی قلت کا شکار ہے اور اب حکومت کی طرف سے سرکاری طور پر یہ اعلان کیا جا رہا ہے کہ غزہ مکمل طور پر قحط کا شکار ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں غذائی قلت شدت اختیار کر چکی ہے اور اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پوری طرح قحط کا شکار ہو گیا ہے۔ حماس کے اعلی سطحی رہنما عبدالرحمان شدید نے کہا کہ اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم نے بھوک کو "باقاعدہ جنگی ہتھیار" کے طور پر استعمال کیا ہے اور یوں فلسطینی عوام کو اپنے ناجائز مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیک دینے پر مجبور کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ انہوں نے اس بارے میں موصولہ رپورٹس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "غزہ میں دس لاکھ سے زیادہ بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔ یہ ایک ایسا انسانی المیہ ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی جبکہ عالمی برادری صرف اعلامیے جاری کرنے اور زبانی طور پر مذمت کرنے پر ہی اکتفا کر رہی ہے۔" عبدالرحمان شدید نے مزید کہا: "آج ہمارے بچے نہ صرف بموں اور گولیوں سے قتل کیے جا رہے ہیں بلکہ خشک دودھ اور غذا نہ ہونے کے باعث بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔" حماس کے اس اعلی سطحی رہنما نے واضح کیا کہ غاصب صیہونی رژیم غزہ پر جارحیت جاری رکھ کر عملی طور پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور یوں اپنا حقیقی چہرہ عیاں کر رہی ہے۔
 
عبدالرحمان شدید نے کہا: "غزہ میں اسلامی مزاحمت بدستور دشمن کی جنگی مشینری کے سامنے ڈٹی ہوئی ہے اور شجاعت سے لڑ رہی ہے۔" انہوں نے صیہونی فوج کی بے بسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اسلامی مزاحمت نے میدان جنگ کو صیہونی دشمن کا قبرستان بنا ڈالا ہے جس کے باعث وہ شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اسے کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو پا رہی۔" اس حماس رہنما نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں صیہونی رژیم کے ظالمانہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں بھی جارحانہ اقدامات بڑھا دیے ہیں۔ انہوں نے صیہونی رژیم کی جانب سے مسجد اقصی کو یہودیانے کی کوشش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ اقدامات صیہونی رژیم کی پالیسی کا حصہ ہیں جن کا مقصد قدس شرف کا اسلامی اور عربی تشخص ختم کرنا ہے۔ عبدالرحمان شدید نے امت مسلمہ اور عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جارحانہ اقدامات پر بے حسی کا مظاہرہ نہ کریں اور اسلامی مقدسات کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات انجام دیں۔ انہوں نے کہا: "ایسے وقت جب صیہونی رژیم مسجد اقصی پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے پورے فلسطین میں اسلامی مزاحمت زیادہ طاقت سے جاری ہے اور دشمن اور اس کے منصوبوں کا ناکام بنا رہی ہے۔"
 
عبدالرحمان شدید نے کہا کہ حماس نے رفح کراسنگ کھلوانے کے لیے بین الاقوامی اداروں سے مسلسل رابطہ کر کے ان پر دباو ڈال رکھا ہے۔ انہوں نے کہا: "ان اقدامات کا مقصد اس ظالمانہ محاصرے کا مقابلہ کرنا ہے جس نے غزہ میں عوام کی زندگی کو خطرے کا شکار کر رکھا ہے۔" حماس کے رہنما نے کہا کہ ان کی تنظیم نے 17 اپریل کے دن ایک واضح منصوبہ پیش کیا تھا جس کا مقصد جامع معاہدے کا حصول تھا۔ انہوں نے غزہ میں شدید حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اس وقت غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ منصوبہ بندی کے تحت نسل کشی اور بھوک مسلط کرنا ہے۔" انہوں نے امریکہ اور اس کے حامی ممالک کو غزہ میں اسرائیلی جرائم میں برابر کا شریک قرار دیا اور کہا کہ ان کی حمایت فلسطینیوں کی نسل کشی میں براہ راست کردار ادا کر رہی ہے۔ حماس رہنما نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباو ڈال کر اسے غزہ میں مزید مجرمانہ اقدامات انجام دینے سے روکیں کیونکہ ان کے پاس اسرائیل پر دباو ڈالنے کے ہتھکنڈے موجود ہیں۔ انہوں نے عرب ممالک سے کہا: "یہ حقیقت کہ اب بھی اسرائیلی پرچم کچھ عرب ممالک کے دارالحکومت میں لہرا رہا ہے جبکہ غزہ میں اسرائیل کے ہاتھ فلسطینیوں کا قتل عام ہو رہا ہے، انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی جانب اشارہ کرتے ہوئے عبدالرحمان شدید نے اسلامی مزاحمت کرتے ہوئے کہا صیہونی رژیم عرب ممالک کر رہی ہے انہوں نے کا شکار حماس کے کہا کہ کہ غزہ رہا ہے ہے اور اور اس کیا کہ نے کہا

پڑھیں:

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوشش، امریکی ایلچی کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات

امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو سے ملاقات کی تاکہ غزہ میں انسانی بحران پر قابو پانے اور جنگ بندی مذاکرات کو بحال کرنے کی کوشش کی جا سکے۔

وٹکوف کی آمد کے فوراً بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ‘ٹروتھ سوشل’ پر لکھا کہ غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کا تیز ترین طریقہ یہ ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرے۔

اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے ‘کان’ کے مطابق امریکی ایلچی وٹکوف غزہ میں ایک امدادی تقسیم کے مقام کا دورہ بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فنکاروں اور دانشوروں کا نیتن یاہو حکومت کے خلاف عالمی پابندیوں کا مطالبہ

واضح رہے کہ غزہ میں قحط کی صورتحال پر عالمی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے جبکہ ایک بین الاقوامی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ وہاں قحط جنم لے چکا ہے۔

دوحہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات گزشتہ ہفتے کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے تھے، اور دونوں فریق ایک دوسرے پر تعطل کا الزام لگا رہے ہیں۔ مذاکرات میں اختلافات کا مرکز اسرائیلی افواج کی واپسی کی حد جیسے اہم امور ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسرائیل نے بدھ کے روز امریکی تجویز میں حماس کی حالیہ ترامیم پر اپنا ردعمل پیش کیا، جس کے تحت 60 روزہ جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی، اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی بات کی گئی ہے۔ تاہم حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی قریبی اتحادی بھی اسرائیل کیخلاف بول پڑیں

اس دوران غزہ میں طبی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم 23 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 12 وہ افراد شامل ہیں جو امداد حاصل کرنے کے لیے نیٹزاریم کوریڈور کے قریب جمع ہوئے تھے۔ یہ علاقہ وسطی غزہ میں اسرائیلی افواج کے زیر قبضہ ہے۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے صرف وارننگ شٹس فائر کیے تاکہ ہجوم کو منتشر کیا جا سکے تاہم امدادی تنظیمیں اسرائیلی افواج پر راشن حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرا رہی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک اور غذائی قلت کے باعث 156 اموات ہو چکی ہیں، جن میں کم از کم 90 بچے شامل ہیں۔ یہ اموات زیادہ تر حالیہ ہفتوں میں ہوئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکی ایلچی غزہ فلسطین وٹکوف

متعلقہ مضامین

  • “کلاؤڈ برسٹ کوئی آسمانی آفت یا ماحولیاتی انتباہ”
  • زمین کا انتباہ ؛  2025ء میں بدلتا ہوا موسم اور ہماری ذمے داریاں
  • ایس ای سی پی کا عوام کو میگ وینچرزکی سرمایہ کاری سکیم بارے انتباہ
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوشش، امریکی ایلچی کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات
  • حماس غزہ میں مزید اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کرنیکے درپے ہے، صیہونی میڈیا
  • پاکستان سے تجارتی ڈیل مکمل ہوگئی، امریکی صدر کا اعلان
  • غزہ میں مزید 7 افراد غذائی قلت سے جاں بحق، مجموعی تعداد 154 ہو گئی
  • صیہونی، اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، محمد باقر قالیباف
  • غزہ کو اسرائیل میں ضم کرنیکی صیہونی دھمکی
  • نتین یاہو غزہ کو مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے، اسرائیلی اخبار