اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں اور مساجد سمیت ہر جگہ بمباری کی ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن— فائل فوٹو
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں اور مساجد سمیت ہر جگہ بمباری کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ غزہ میں ڈیڑھ سال میں صحافیوں کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، غزہ میں اب تک 211 صحافی شہید ہوچکے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ صورتحال کو دنیا کے سامنے لانے کےلیے صحافیوں کا کردار قابل تحسین ہے۔
غزہ کی ناکہ بندی توڑ کر تین ماہ سے امداد پہنچانے کی کوشش کرنے والے فریڈم فلوٹیلا کے کارکنان کی کشتی پر اسرائیل نے ڈرون حملہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیکا قانون صحافیوں کی آواز بند کرنے کی سازش ہے، صحافت میں سیاست کی طرح پولرائزیشن نہیں ہونی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے 26 اپریل کو ہڑتال کی کال دی، سب نے ساتھ دیا، 17 مئی کو ایبٹ آباد میں تاریخی مارچ ہوگا اور اس کے بعد مالاکنڈ ڈویژن میں ملین مارچ ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت سے معاہدہ، جماعت اسلامی کا بلوچستان لانگ مارچ، دھرنا ختم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان اور وفاقی حکومت کے درمیان ’’حق دو بلوچستان کو‘‘ لانگ مارچ کے مطالبات پر معاہدہ ہوگیا ہے اور طے پایا ہے کہ حکومت چمن سے لے کر گوارد تک سرحدی تجارت کو قانونی شکل دینے کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔ بلوچستان میں سکیورٹی چیک پوسٹس پر شہریوں سے اخلاق سے پیش آنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری ہوگا اور گوارد بندرگاہ پر غیرقانونی ماہی گیری اور ٹرالر مافیا کا خاتمہ کرکے مقاہی ماہی گیروں کو قانون کے مطابق شکار کی اجازت ملے گی۔ اس بات کا اعلان وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ اور جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے حق دو بلوچستان کو تحریک کے رہنما اور امیر بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن اور وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دونوں اطراف میں طے پایا کہ لانگ مارچ کے دیگر مطالبات پر بلوچستان کی سیاسی پارٹیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور تجاویز اور لائحہ عمل مرتب کرکے وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کیا جائے گا تاکہ ان پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔ قبل ازیں لیاقت بلوچ اور رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں تشکیل پانے والی جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی میں مذاکرات ہوئے۔ پریس کانفرنس کے دوران مولانا ہدایت الرحمن نے مذاکرات کی کامیابی پر لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا کو ہفتہ کو ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کے عوام کی ترقی چاہتی ہے اور سمجھتی ہے کہ صوبہ پاکستان کا دل ہے۔ حکومت صوبہ کے عوام سے مل کر شرپسند عناصر کو شکست دے گی۔ ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ وہ سیاسی و جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور پرامن طریقے سے بلوچستان کے عوام کے مطالبات کا حل چاہتے ہیں۔