عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اسلام آباد:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست عدالت نے سماعت کے لیے مقرر کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 190 ملین پاؤنڈز کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈویژن بینچ 8 مئی کو سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کرے گا ۔ ڈویژن بینچ میں قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کررکھی ہے۔ عدالت نے درخواستوں کو آفس اعتراضات کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سزا معطلی کی سماعت کے لیے مقرر
پڑھیں:
جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج بن گئے
ویب ڈیسک: صدر مملکت نے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا سینئر ترین جج ڈکلیئر کر دیا، جسٹس سرفراز ڈوگر اور دیگر 2 ججز کا تبادلہ بھی مستقل قرار دے دیا۔
ججز کے تبادلے کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا سینئر ترین جج قرار دے دیا گیا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ ججز کی سنیارٹی کے تعین کا معاملہ صدر مملکت کو بھیجا تھا۔
انڈیا کی فلم لاہور میں چل گئی کیونکہ یہ فلم پنجابی زبان کی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے تعین کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی لسٹ جاری کر دی، لسٹ کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی دوسرے اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر ہوں گے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
صدر مملکت نے جسٹس سرفراز ڈوگر اور دیگر 2 ججز کے تبادلوں کو بھی مستقل قرار دے دیا، سنیارٹی لسٹ کے مطابق ٹرانسفر ہونے والے جسٹس خادم حسین سومرو 9 ویں، جبکہ جسٹس محمد آصف 11 ویں نمبر کے جج ہوں گے۔
قوتِ خرید 58 فیصد کم ہوگئی، سابق بینکر شبلی فراز کی سینئیربینکر وزیرخزانہ پر تنقید
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ 19 جون کو سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے 3 ججز کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ آئینی و قانونی قرار دیتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی جانب سے دائر کردہ درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔