اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیش رفت کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں دوست ممالک کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں معاونِ خصوصی اعظم باجوہ، چیئرمین ایس ای سی پی، سیکریٹری پیٹرولیم و خزانہ، اور وزارتِ خارجہ سمیت متعلقہ محکموں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں انفراسٹرکچر، توانائی، پیٹرولیم اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر گفتگو ہوئی۔ اسحاق ڈار نے سرمایہ کاری منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل پر زور دیا، انہوں نے ادارہ جاتی ہم آہنگی اور طریقہ کار کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا۔
قصور : پسند کی شادی نہ ہونے پراپنےہی گھر کا صفایا کرنے والی لڑکی پکڑی گئی
اسحاق ڈار نے حکومت کی جانب سے مکمل سہولت کاری کی یقین دہانی کروائی، کہا کہ ان سرمایہ کاریوں کو عملی جامہ پہنا کر اقتصادی ترقی و خوشحالی کے اہداف حاصل کیے جائیں گے ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری اسحاق ڈار
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے بھارتی مطالبہ مسترد کر دیا؛پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان
اسلام آباد:آئی ایم ایف نے پاکستان مخالف بھارتی مطالبہ مسترد کردیا ہے جب کہ پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنےکا بھی امکان ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھارت کی جانب سے پاکستان کی امداد روکنے کا مطالبہ نظر انداز کردیا ہے۔ آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا۔
نمائندہ آئی ایم ایف ماہر بنیسی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا، جس میں پاکستان کی درخواست پر بھی غور ہوگا۔ ہم دوسرے ممالک کے خدشات پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کاامکان ہے۔ بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو مجموعی طور پر 2 ارب 30 کروڑ ڈالر ملنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ سے متعلق 1.3 ارب ڈالر کے آر ایس ایف پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے فنڈز 28 ماہ میں اقساط میں ملیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ 2025 کو طے پایا تھا۔
اس سے قبل بھارت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لے۔ اس بارے میں بھارتی حکومت کے ایک عہدیدار کے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو کے حوالے سے شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دی گئی مالی امداد کا ازسرِ نو جائزہ لے، تاہم اس مطالبے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
دوسری طرف پاکستانی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر درست سمت میں گامزن ہے۔ آئی ایم ایف کا حالیہ جائزہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔