پاک بھارت کشیدگی: وزیر اطلاعات اور فوجی ترجمان کل سیاسی رہنماؤں کو اہم بریفنگ دیں گے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کل (اتوار) کو تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال پر اہم بیک گراؤنڈ بریفنگ دیں گے۔
وزارت اطلاعات کے مطابق یہ بریفنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے ہوگی۔
وزارت اطلاعات نے بتایا کہ اس موقع پر شرکا کو افواج پاکستان کی دفاعی تیاریوں، سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سے آگاہ کیا جائے گا۔ موجودہ صورتحال میں یہ بریفنگ قومی یکجہتی اور اتحاد واتفاق کی اعلی مثال ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہیں اور دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے ہیں۔
اس سے قبل ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اگر بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو بھرپور جواب دیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پریس بریفنگ ڈی جی آئی ایس پی آر عطااللہ تارڑ فوجی ترجمان وزیر اطلاعات وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پریس بریفنگ ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر عطااللہ تارڑ فوجی ترجمان وزیر اطلاعات وی نیوز
پڑھیں:
افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔