اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کل (اتوار) کو تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو ایک اہم بیک گراؤنڈ بریفنگ دیں گے۔
یہ بریفنگ موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال اور اس کے پاکستان و بھارت کے تناظر میں ممکنہ مضمرات پر دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ کے دوران شرکاء کو افواجِ پاکستان کی دفاعی تیاریوں، حالیہ سفارتی اقدامات اور ریاست کے مؤقف سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا جائے گا۔
اس بریفنگ کا مقصد موجودہ چیلنجز کے حوالے سے قومی سطح پر ہم آہنگی اور یکجہتی کو فروغ دینا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں تمام سیاسی قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے انہیں اعتماد میں لینا قومی اتحاد و اتفاق کی ایک اعلیٰ مثال ہے، جو ملک کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے میں مددگار ثابت ہو گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر 2025ء)بینک آف پنجاب (BOP) نے گزشتہ روز بروکریجز، ریسرچ اینالسٹ اور مارکیٹ کے شرکاء کے لیے ایک کارپوریٹ بریفنگ کا انعقاد کیا، جس میں نصف سالہ اور سالانہ مالی کارکردگی پر روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس کی صدارت صدر و سی ای او جناب ظفر مسعود نے کی، جبکہ ان کے ہمراہ چیف فنانشل آفیسر جناب ندیم عامر، چیف ڈجیٹل آفیسر جناب نوفل داوٴد، کمپنی سیکرٹری جناب کامران حفیظ، گروپ ہیڈ ٹریژری و کیپیٹل مارکیٹس جناب قاسم ندیم اور گروپ ہیڈ کارپوریٹ و انویسٹمنٹ بینکنگ جناب عمر خان بھی موجود تھے۔


بینک آف پنجاب نے سال 2025 کی پہلی ششماہی میں تاریخی نتائج حاصل کیے، جو بینک کی مضبوط حکمتِ عملی اور آپریشنل کامیابی کا ثبوت ہیں۔

(جاری ہے)

بینک کے آپریٹنگ منافع میں 278 فیصد اضافہ ہوا اورقبل ازٹیکس منافع بڑھ کر 15.2 ارب روپے تک پہنچ گیا، جو بینک کی تاریخ کا سب سے زیادہ منافع ہے۔ نئی ڈویڈنڈ پالیسی کے مطابقت میں بینک نے پہلی بار 10 فیصد کیش ڈویڈنڈ کا اعلان کیا۔

بینک ڈپازٹس میں بھی شاندار اضافہ دیکھنے کو ملا، کرنٹ ڈپازٹس میں 43 فیصد اور اسلامی ڈپازٹس میں 80 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس شاندار کارکردگی کے نتیجے میں بینک کے شیئر کی قیمت میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں294 فیصد اضافہ ہوا اور مارکیٹ کیپیٹلائزیشن ریکارڈ 63 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔
اینالسٹ کے سوال و جواب کے سیشن میں کئی اہم موضوعات زیر بحث آئے۔

پائیدار کارکردگی سے متعلق سوال پر انتظامیہ نے وضاحت کی کہ منافع بنیادی طور پر ڈپازٹ مکس میں ڈھانچہ جاتی بہتری، ڈجیٹل اپناوٴ میں تیزی اور فیس انکم میں اضافے پر مبنی ہے، جو کہ دیرپا ہے اور کسی وقتی فائدے پر انحصار نہیں کرتا۔
سیلاب سے زرعی اور ایس ایم ای پورٹ فولیوز پر ممکنہ اثرات پر اینالسٹس کی تشویش کے جواب میں انتظامیہ نے وضاحت دی کہ زرعی اور ایس ایم ای فنانسنگ بینک کے قرضوں کے تقریباً ایک تہائی پر مشتمل ہے، تاہم اس میں صرف 8 فیصد حصہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہے۔

ان میں سے 76.59 فیصد سرکاری اسکیموں کے تحت فراہم کردہ فرسٹ لاس گارنٹی سے کور ہے، جس کی وجہ سے غیر محفوظ حصہ بہت کم ہے۔ بینک کا اپنا کمرشل پورٹ فولیو زیادہ تر کولیٹرل اور انشورنس کے ساتھ ہے جبکہ غیر محفوظ حصہ کل قرضوں کا صرف 0.18 فیصد سے بھی کم ہے۔ کسان کارڈ پورٹ فولیو کی ادائیگی کی شرح پہلی سائیکل میں 99 فیصد رہی ہے، اور باقی بقایاجات گارنٹی ڈھانچوں کے تحت جذب ہو جاتے ہیں۔

انتظامیہ نے زور دیا کہ محتاط لینڈنگ پالیسی اور ڈیٹا پر مبنی کلائنٹ سلیکشن کی بدولت زرعی اور ایس ایم ای پورٹ فولیو موسمیاتی چیلنجز کے باوجود مستحکم ہیں۔
ٹرم ڈپازٹس اور سرمایہ کاری کی ری پرائسنگ حکمت عملی پر سوالات کے جواب میں انتظامیہ نے بتایا کہ 502 ارب روپے کے ٹرم ڈپازٹس گزشتہ سال سے منتقل ہوئے تھے جن میں سے 87 فیصد اگست تک میچور ہو چکے ہیں جبکہ صرف 13 فیصد باقی ہیں، جس سے لائبیلٹی سپریڈ بہتر ہوا ہے۔

سرمایہ کاری ا پورٹ فولیو میں 57 فیصد فلوٹنگ ریٹ بانڈز، 19 فیصد فکسڈ پی آئی بیز اور 24 فیصد ٹی بلزپر مشتمل ہے، جو محتاط اورمتوازن حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈپازٹس کی نمو اور موجودہ اکاوٴنٹس کے مکس پر گفتگو کرتے ہوئے انتظامیہ نے بتایا کہ بینک کے موجودہ کرنٹ اکاوٴنٹس کا تناسب 2023 میں 17 فیصد سے بڑھ کر 2025 کی پہلی ششماہی میں 24 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو کہ سال کے آخر کے ہدف 22 فیصد سے بڑھ گیاہے۔

یہ کامیابی اسلامی بینکنگ کے پھیلاوٴ اور کسٹمر فرسٹ ڈجیٹل اقدامات کی مرہونِ منت ہے۔
شیئر پرائس کے حوالے سے سوالات کے جواب میں انتظامیہ نے واضح کیا کہ بینک باضابطہ انداز میں فارورڈ لکنگ گائیڈنس نہیں دیتا، تاہم ڈھانچہ جاتی اصلاحات، بہتر ڈویڈنڈ پے آوٴٹ اور پائیدار منافع نے گزشتہ سال کے دوران شیئر پرائس میں 294 فیصد اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ رجحان مستقبل میں بھی بینک کی مضبوط بنیادوں اور طویل مدتی حکمت عملی کے تحت جاری رہے گا۔


بینک کے صدر و سی ای او ظفر مسعود نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
“ہمارے نتائج کئی سالوں کی ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہیں، جن کے تحت نجی کم لاگت ڈپازٹس کو ہدف بنانا، ڈپازٹس کی ری پرائسنگ کو موٴثر بنانا، کرنٹ اکاوٴنٹس میں اضافہ اور ٹریژری آپریشنز کو زیادہ موٴثر بنانا تھا۔ ساتھ ہی ہم محتاط ہیں اور بیرونی خطرات، بالخصوص موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں تاکہ اپنے اسٹیک ہولڈرز کو مسلسل ویلیو فراہم کر سکیں۔


مستقبل کے لائحہ عمل کے طور پر، بینک نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسٹمر کے تجربے کو مزید بہتر بنائے گا، ڈجیٹل ٹرانسفارمیشن کو تیز کرے گا اور فنانشل انکلوژن کو فروغ دے گا، بالخصوص ایس ایم ای، زراعت اور ہاوٴسنگ فنانس کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ، دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی: عطا تارڑ
  • معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے: اے پی سی
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • نفع نقصان کی پرواہ کیے بغیر سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے دے رہے ہیں، بیرسٹر علی ظفر
  • پاک بھارت ٹاکرے میں میچ ریفری کا تنازع، قومی ٹیم نے دبئی میں شیڈول پریس کانفرنس ملتوی کر دی
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ