پشاور ہائیکورٹ: حیات آباد سے لاپتا 5 افراد کے کیس میں 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے حیات آباد سے لاپتا 5 افراد کے کیس میں 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں پشاور ہائیکورٹ: صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کی حفاظتی ضمانت منظور
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا ہے جو 5 مئی کو سماعت کرےگا۔ بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ ایس ایم عتیق شاہ، جسٹس سید ارشد علی،جسٹس صاحبزادہ اسداللہ، جسٹس محمد نعیم انور اور جسٹس وقار احمد شامل ہیں۔
دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا 3 صفحات پر مشتمل حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔
حکمنامے میں چیف جسٹس سے اس اہم کیس پر فل کورٹ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا، جبکہ عدالت نے کیس میں پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں جوڈیشل کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کے لیے 10 ایڈیشنل ججز کی منظوری دیدی
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کی فیملی کو کسی بھی طرح ہراساں نہ کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پشاور ہائیکورٹ لاپتا افراد کیس لارجر بینچ تشکیل وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ لاپتا افراد کیس لارجر بینچ تشکیل وی نیوز لارجر بینچ تشکیل پشاور ہائیکورٹ
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمشن کو این اے ون چترال میں ضمنی انتخاب سے روک دیا
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پشاور ہائیکورٹ نے نااہلی کے خلاف درخواست پر الیکشن کمشن کو این اے ون چترال پر ضمنی الیکشن سے روک دیا۔جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے چترال این اے 1 سے سابق ممبر قومی اسمبلی عبداللطیف کی نااہلی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور الیکشن کمشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ این اے ون چترال کی سیٹ درخواست پر فیصلے تک فل نہ کیا جائے۔ دوران سماعت، وکیل درخواست گزار معظم بٹ ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ درخواست گزار این اے 1 چترال سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے، سپیکر قومی اسمبلی نے بغیر کسی نوٹس الیکشن کمشن کو نااہلی کے لیے ریفرنس بھیجا جس میں کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے درخواست گزار کو 10 سال سزا سنائی ہے، ان کو نااہل قرار دیا جائے۔ معظم بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں نوٹس دیا اور بغیر سنے، بغیر کسی پراسس کے درخواست گزار کو نااہل کیا، الیکشن کمیشن نے چترال این اے 1 کی سیٹ کو خالی قرار دیا ہے، قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کو ریفرنس جاتا ہے تو 90 دنوں میں انھوں نے اس پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے درخواست گزار کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنایا اور ہم نے سزا کے خلاف اپیل بھی دائر کی ہے۔ عدالت نے الیکشن کمشن کو این اے ون چترال کی سیٹ پر ضمنی الیکشن سے روکتے ہوئے سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی۔