نیو دہلی:

بالی وڈ کی مشہور فلم مغل اعظم 1970 میں ریلیز ہوئی تھی اور تاریخ کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک ہے، جس کی وجہ اس کے ڈائیلاگ، برمحل گانے اور ناقابل فراموش سینز ہیں جو مداحوں کے دلوں میں بس چکے ہیں۔

لیجنڈری اداکار دلیپ کمار، پرتھوی راج کپور، مادھوبالا، دورگا کھوٹے اور نگار سلطانہ نے مغل اعظم میں مرکزی کردار ادا کیا تھا اور اس کے گانوں میں سب سے مشہور پیار کیا تو ڈرنا کیا اس قدر مشہور ہوا کہ فلم بین آج تک نہیں بھولے لیکن اس کی تیاری کے پیچھے کئی کہانیاں چھپی ہوئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق موہن اسٹوڈیوز میں تیار ہوا اور اسٹوڈیو کی تعمیر 150 فٹ لمبائی اور 80 چوڑائی کے ساتھ 35 فٹ اونچائی کے ساتھ ہوئی اور ا سکے تیار ہونے میں دو سال لگے اور اس کی سیٹ تیاری میں اس وقت ایک کروڑ روپے سے زائد لاگت آئی تھی، جو اس وقت بالی وڈ کی کدی بھی فلم کے بجٹ سے کئی گنا زیادہ تھی۔

فلمی صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ گانا آج کے حالات میں ریکارڈ ہوتا تو اس کی لاگت تقریباً 55 کروڑ بھارتی روپے ہوتی۔

جب پیار کیا تو ڈرنا کیا کے میوزک ڈائریکٹر نوشاد علی اور شاعری شکیل بدایونی کی تھی اور رپورٹ کے مطابق نوشاد علی نے گانے کو حتمی شکل دینے سے قبل کئی مرتبہ اس کے بول میں تبدیلیاں کیں اور دوبارہ لکھا اور آخری منظوری تک گانا تقریباً 105 مرتبہ ایڈٹ ہوا۔

لتامنگیشکر کی مدھر آواز میں گانے کو ایکو ایفکٹ دیے گئے جو اس وقت ایک غیرمعمولی بات تھی، جس سے لگتا تھا کہ بظاہر نوشاد علی ایک نیا تجربہ کر رہے ہیں اور ان کے تخلیق ذہن نے گانے کو لازوال شکل دے دی۔

مغل اعظم کو بالی وڈ تاریخ کی سب سے بڑی بلاک بسٹر فلم بنانے کے لیے جہاں دلیپ کمار جیسے عظیم اداکاروں کی صلاحیتیں میسر تھیں وہی مشترکہ کاؤشوں سے فلم تیار کی گئی اور اس کا ثمر بھی فلم بنانے والوں کو مل گیا۔

جب پیار کیا تو ڈرنا کیا یوں تو 65 سال قبل ریلیز ہوا تھا لیکن اس کے پیچھے مضمر تخلیقی اقدام کی بنا پر بالی وڈ کی تاریخ کا سدابہار گانا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ اپنی مقبولیت برقرار رکھے ہوئے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: بالی وڈ اور اس

پڑھیں:

80 کی دہائی کی مقبول اداکارہ سلمی آغا اب کہاں ہیں؟

80 کی دہائی کی بالی ووڈ کی سب سے مقبول اداکارہ سلمی آغا کی زندگی فلمی کیریئر کی کامیابیوں سے تو بھرپور رہی، لیکن ذاتی زندگی نے انہیں کئی صدمے دیے۔ چار محبتیں، تین شادیاں اور دو طلاقیں برداشت کرنے کے بعد، آج 68 سال کی عمر میں وہ تنہا زندگی گزار رہی ہیں۔

سلمی آغا ان اداکاراوں میں شمار کی جاتی ہیں، جو اچانک آئیں شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور پلک جھپکتے اسکرین سے غائب ہوگئیں ان کا فلمی کریئر انتہا ئی مختصررہا ، لیکن انہوں نے اس دور کے شہرت یافتہ ادا کاروں رشی کپور، راج ببر، راجیش کھنہ ، فیروز خان اور متھن چکرورتی کے ساتھ کام کیا ۔

باصلاحیت اداکارہ سے لوگوں کو کافی امیدیں تھیں، لیکن افسوس سلمی آغا نے لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور پھر عشق و محبت کے چکر نے ان کے کیریئر کو دھیرے دھیرے ختم کردیا۔

سلمی آغا نے 1982 میں ریلیز ہونے والی فلم ’نکاح‘ سے اپنے اداکاری کے سفر کا آغاز کیا۔ ڈیبیو فلم نکاح کا ’دل کے ارماں آنسووں میں بہہ گئے‘ گانا گاکر راتوں رات اسٹار بن گئی تھیں۔ فلم کے ساتھ ہی ان کا یہ گانا بھی سپرہٹ ہوا تھا۔ اس طرح 17 سال کی عمر میں ہی وہ بالی ووڈ کی اسٹار بن گئی تھیں ۔ انہوں نے ہندی اور پاکستانی دونوں فلموں میں کام کیا، جن میں قسم پیدا کرنے والے کی، بوبی، اونچے لوگ، کوبرا، پھولن دیوی اور پتی پتنی اور طوائف شامل ہیں۔

سلمی بالی ووڈ میں اپنی خوبصورتی اور حسن کے لئے مشہور رہی ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ اپنے ڈیبیو کے وقت ان کی کشش قابل دید تھی اور ان کی خوبصورتی کو دیکھ کرپروڈیوسر انہیں فلموں میں لینے کیلئے بے تاب رہتے تھے ۔

سلمی آغا نے اداکاری کے علاوہ گائیکی کے ذریعے بھی اپنی پہچان بنائی اور کئی فلمی گانوں کے لیے ایوارڈز حاصل کیے۔ ان کی منفرد آواز اور اداکاری نے انہیں ان دنوں کے فینز کے دلوں میں امر کر دیا۔

سلمی آغا کی ذاتی زندگی اتنی ہلچل انگیز رہی جتنی ان کا کیریئر۔ 1980 کی دہائی میں وہ لندن کے بزنس مین ایاز سپرا کے ساتھ تعلق میں تھیں، لیکن شادی نہ ہو سکی۔ ان کی پہلی شادی پاکستان کے مشہور اداکار جاوید شیخ سے ہوئی، جو کچھ سال بعد طلاق پر ختم ہوئی۔ پھر انہوں نے اسکوائش کھلاڑی رحمت خان سے شادی کی، جو 2010 میں ختم ہو گئی۔ آخر میں انہوں نے 2011 میں دبئی کے بزنس مین منظر شاہ سے شادی کی، جس سے ان کی بیٹی پیدا ہوئی۔ تاہم، منظر شاہ دبئی میں رہتے ہیں اور سلمی ممبئی میں اپنی بیٹی کے ساتھ تنہا زندگی گزار رہی ہیں۔

سلمی آغا کا تعلق کراچی، پاکستان سے ہے۔ ان کے والد لیاقت گل تاجک کا قیمتی پتھروں اور اینٹیکس کا کاروبار تھا، جبکہ والدہ نسرین ایک معروف خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ نسرین کے والد رفیق غزنوی مشہور پشتون موسیقار تھے اور والدہ انواری بائی بیگم 1930 کی دہائی کی مشہور اداکارہ تھیں۔ بعد ازاں نسرین کی شادی جُگال کیشور مہرا سے ہوئی، جو راج کپور کے ماموں تھے، اس طرح سلمی کا تعلق کپور خاندان سے بھی جڑ گیا۔

سلمی آغا اب ممبئی میں رہتی ہیں اور فلموں کی پروڈکشن اور پروڈیوسنگ میں مصروف ہیں، جبکہ ان کی بیٹی زارا بھی بالی ووڈ میں قدم رکھ چکی ہیں۔ 2016 میں انہیں ہندوستانی شہریت ملی۔

سلمی آغا کی زندگی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ فلمی شہرت اور محبت میں کامیابی کے باوجود، ذاتی زندگی میں انسان کو شدید چیلنجز اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی
  • طلاق کی افواہوں کے دوران ایشوریا رائے بچن کی والدہ سے ملاقات کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • ماضی کی معروف اداکاراؤں کیساتھ افیئر؛ کمار سانو کا ردعمل سامنے آگیا
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • کرینہ کپور کی ہم شکل؟ سارہ عمیر کے بیان پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے چھوٹے بھائی کے اچانک انتقال کی وجہ سامنے آگئی
  • 80 کی دہائی کی مقبول اداکارہ سلمی آغا اب کہاں ہیں؟