یورپی یونین میں روایتی پاسپورٹ اسٹیمپنگ کا خاتمہ، نئے بایومیٹرک سسٹم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
یورپی یونین میں داخلے اور خروج کے لیے اب روایتی پاسپورٹ پر اسٹیمپ لگانے کا سلسلہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کی جگہ نیا انٹری ایگزٹ سسٹم (ای ای ایس) متعارف کروایا جا رہا ہے جو بایومیٹرک جانچ پر مبنی ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا بھر سے یورپی یونین آنے والے مسافروں کو ہر بار اپنی انگلیوں کے نشانات اور چہرے کی تصویر کے ساتھ پاسپورٹ کی معلومات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔ اگر کوئی مسافر بایومیٹرک معلومات فراہم کرنے سے انکار کرے گا تو اُسے یورپی یونین میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی بایومیٹرک تصدیق کی تاریخ میں توسیع کا اعلان
یہ نیا نظام تمام یورپی ممالک میں مکمل طور پر 10 اپریل 2026 تک فعال ہو جائے گا تاہم اس کا نفاذ تقریباً 6 ماہ میں مرحلہ وار کیا جائے گا۔
ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور ریلوے اسٹیشنز پر خصوصی مشینوں کے ذریعے مسافروں کے فنگر پرنٹس اور فوٹو لیے جائیں گے۔ یہ معلومات 3 سال تک محفوظ رہیں گی یعنی اگلی بار بایومیٹرک عمل دوبارہ مکمل نہیں کرنا پڑے گا صرف تصدیق کی جائے گی۔
البتہ اگر کوئی شخص ویزے کے بغیر90 دن سے زیادہ قیام کرتا ہے تو اس کی معلومات 5 سال تک محفوظ رہیں گی۔
ای پاسپورٹ رکھنے والے افراد ای-گیٹس کا استعمال بھی کر سکیں گے جس سے ان کا یورپی سرحدوں پر داخلہ مزید تیز ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: بحرین کا گولڈن ویزا کن پاکستانیوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے؟
یہ رجسٹریشن بالکل مفت ہے اور یورپی حکام کے مطابق اس کا مقصد بارڈر سیکیورٹی کو بہتر بنانا ہے۔ تاہم خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ سسٹم کے آغاز پر امیگریشن چیک پوائنٹس پر طویل قطاریں لگ سکتی ہیں۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ مکمل نفاذ کے بعد یہ سسٹم بارڈر کراسنگ کو تیز اور مؤثر بنائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای پاسپورٹ پاسپورٹ ویزا یورپی یونین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ای پاسپورٹ پاسپورٹ ویزا یورپی یونین یورپی یونین
پڑھیں:
ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس طارق فضل چوہدری کی زیر صدارت ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ مصطفیٰ قاضی نے پاسپورٹ دفاتر سے پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف کیا، انہوں نے بتایا کہ ملک کے 25 پاسپورٹ دفاتر سے مختلف سالوں میں ہزاروں پاسپورٹ چوری ہوئے۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے انہیں بلاک کردیا گیا، ان پاسپورٹس کی تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہوگی۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایبٹ آباد سمیت دیگر پاسپورٹ دفاتر سے 32 ہزار674 پاسپورٹ چوری ہوئے۔
اس پر کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے کہا کہ یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے، جس طرح کے حالات ہیں ان پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ جو غیر ملکی ( چوری شدہ پاسپورٹس پر) پاکستان سے سعودی عرب گئے وہاں وزارت داخلہ نے انہیں گرفتار کیا، سعودی عرب نے افغان شہریوں کو ملک بدر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد نادرا اور پاسپورٹ کا سسٹم مکمل ڈیجیٹائز کردیا گیا، اب کوئی بھی جعلی کام کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔
کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے استفسار کیا کہ مشکوک شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا تناسب کتنا فیصد ہوگا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ جعلی پاسپورٹ والوں کو نہ پکڑنے کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا جس پر پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔