گیس کنکشن پر پابندی ختم، صارفین کو کس بات کا حلف نامہ دینا ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت پاکستان نے ملک بھر میں نئے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، تاہم گھریلو و تجارتی صارفین کو اب ڈالر سے منسلک اور بین الاقوامی مارکیٹ سے وابستہ درآمدی ایل این جی فراہم کی جائے گی، جس پر نہ سبسڈی دی جائے گی اور نہ ہی کوئی قیمت کا تحفظ حاصل ہو گا۔
وزیراعظم کی منظوری کے لیے سمری ارسال کر دی گئی ہے، جس کے بعد 2019 کے بعد پہلی بار عوام کو نئے گیس کنکشنز مل سکیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سینیئر سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمت خام تیل سے منسلک اور ڈالر کی بنیاد پر ہوگی، جبکہ ادائیگی روپے میں لی جائے گی، مگر قیمت میں تبدیلی ڈالر اور ایل این جی نرخ کے اتار چڑھاؤ سے مشروط ہوگی۔
درخواست گزاروں کو سیکیورٹی ڈپازٹ اور اسٹامپ پیپر پر حلف نامہ دینا ہوگا جس میں وہ ایل این جی کی مہنگی قیمتوں کو قانونی چیلنج نہ کرنے کا وعدہ کریں گے۔
نئے کنکشن صرف ان صارفین کو ملیں گے جو وفاقی اہلیت کے معیار پر پورا اتریں گے۔
2019 سے جاری پابندی کے دوران گھریلو کنکشن کا خرچ تقریباً 4,000 روپے تھا، جو اب بڑھ کر 40,000 روپے تک پہنچ سکتا ہے۔
یہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب بعض مقامی گیس فیلڈز کو بند کر دیا گیا ہے اور صنعتی شعبے کو گیس کی فراہمی میں کٹوتی کے باعث اضافی گیس دستیاب ہو گئی ہے۔
حکام کے مطابق گیس کے ضیاع میں کمی اور درآمدی ایل این جی پر بڑھتی انحصاری کے پیش نظر اب صارفین خود مہنگی ایل این جی کی لاگت برداشت کریں گے، جبکہ ریاست اس بوجھ سے خود کو الگ کر لے گی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایل این جی
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان برقرار
کراچی:انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل کمی ریکارڈ کی گئی ہے تاہم اوپن مارکیٹ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے ترسیلات زر کی ترغیبی اسکیم جاری رکھنے سے انفلوز بڑھنے کے امکانات، طویل دورانیے کے بعد عالمی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز پریمیم پر ٹریڈ ہونے کے رحجان کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے سستے لاگت کے مزید قرض لینے اور ادائیگیوں کی صلاحیت بڑھنے کے علاوہ گورنر اسٹیٹ بینک کی جولائی 2026 تک زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 3ارب ڈالر کے اضافے کی پیش گوئی کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر کی قیمت کم ہوئی۔
کاروبار کے دران ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 28پیسے کی کمی سے 282روپے 67پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اس دوران سپلائی بڑھتے ہی درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر اس سطح پر برقرار نہ رہ سکی۔
دن کے اختتام پر ڈالر 8 پیسے کی کمی سے 282روپے 87پیسے کی سطح پر بند ہوا۔
دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 285روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
خیال رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بلیک مارکیٹ ٹریڈنگ، فارن کرنسی کی غیرقانونی ایکس چینج کرنے والوں، حوالہ ہنڈی اور اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جیسے عوامل بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہے ہیں۔