اکیڈمک کونسل کی رکن مونامی سنہا نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی سیاست سے متاثر معلوم ہوتی ہے اور تعلیمی فیصلے لینے میں نامناسب مداخلت کو ظاہر کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی یونیورسٹی نے سائیکولوجی یعنی نفسیات کے نصاب میں کچھ اہم تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سائیکولوجی کے نصاب میں اب مسئلہ کشمیر کے ساتھ ساتھ فلسطین کے مسئلے پر مبنی مواد مبینہ طور پر شامل نہیں ہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ جمعہ کو منعقد تعلیمی امور سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی کی نصاب پر مبنی میٹنگ کے دوران لیا گیا ہے۔ میٹنگ میں شامل فیکلٹی ممبرس نے دعویٰ کیا کہ کمیٹی کے سربراہ پروفیسر پرکاش سنگھ نے مغربی نظریات کے "اوور پریزنٹیشن" پر اعتراض ظاہر کیا اور "سائیکولوجی آف پیس" پیپر کے یونٹ 4 کو بدلنے پر زور دیا۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس پیپر میں "مہا بھارت" اور "بھگوت گیتا" جیسے ہندوستانی رزمیہ داستانوں کے ساتھ ساتھ فلسطین اور کشمیر مسئلہ کے موضوعات کو شامل کیا گیا تھا لیکن اب فیکلٹی ممبرس کے مطابق پروفیسر پرکاش سنگھ نے کہا ہے کہ کشمیر مسئلہ سلجھ چکا ہے اور فلسطین مسئلہ ہمیں پڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔

مذکورہ بالا مواد کے علاوہ جن دیگر موضوعات پر اعتراض ظاہر کیا گیا ہے، ان میں اقلیتی کشیدگی اصول اور تنوع کی نفسیات شامل ہیں۔ حالانکہ کچھ فیکلٹی ممبرس نے ہندوستانی سماج میں ذات پات کی تفریق، خواتین کے حسد اور تعصب کے بارے میں پڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کمیٹی کے سربراہ نے ایسے موضوعات کو زیادہ منفی بتا کر خارج کر دیا۔ اکیڈمک کونسل اور اسٹینڈنگ کمیٹی کی رکن مونامی سنہا نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی خود مختاری کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پروفیسر پرکاش سنگھ کی قیادت میں کمیٹی کی کارروائی سیاست سے متاثر معلوم ہوتی ہے اور تعلیمی فیصلے لینے میں نامناسب مداخلت کو ظاہر کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایران سے کشمیری طلباء کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے، میرواعظ عمر فاروق

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لیکر انکے والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سیکورٹی کو یقینی بنائے جانے اور انہیں بحفاظت گھر واپس لانے کے حوالہ سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک بیان میں میرواعظ کشمیر نے کہا کہ ایران سے انتہائی تشویشناک خبر موصول ہوئی ہے کہ ایک ہاسٹل، جہاں کشمیری طلباء مقیم تھے، اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں 1300 سے زائد کشمیری طلباء زیر تعلیم ہیں جو اس وقت اپنی زندگیوں کے حوالے سے شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں جبکہ یہاں ان کے والدین اور اعزہ و اقرباء سخت اذیت اور بے چینی کا شکار ہیں۔

میرواعظ کشمیر نے بھارتی حکومت سے پر زور اپیل کی کہ وہ فوری اقدامات اٹھائے تاکہ ان طلباء کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان سبھوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ان کے پریشان حال خاندانوں کو صبر اور سکون عطا فرمائے۔ یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لیکر ان کے والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ گزشتہ کل سرینگر میں درجنوں والدین نے جمع ہوکر بھارتی حکومت سے اپنے بچوں کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق ایران میں تقریباً 1300 کشمیری طلباء زیر تعلیم ہیں، جن میں سے بیشتر طلباء "ایم بی بی ایس" کی ڈگری حاصل کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر کا مسئلہ دوطرفہ نہیں رہا، ٹرمپ کا ظہرانہ اہم سنگ میل: خواجہ آصف
  • ایران میں پھنسے کشمیری طلبہ کا انخلاء شروع، آج 90 طلبہ دہلی پہنچیں گے
  • بھارت نے ایران کا ساتھ چھوڑ دیا
  • مسئلہ کشمیر پر  بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
  • بھارت مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی قبول نہیں کرے گا
  • بھارت مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی قبول نہیں کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو پیغام 
  • تفتان بارڈر، ایران سے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری
  • امکانی طویل جنگ اور مسئلہ فلسطین کا حل
  • مسئلہ کشمیر صدر ٹرمپ کا امتحان
  • ایران سے کشمیری طلباء کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے، میرواعظ عمر فاروق