پاک بھارت کشیدگی: صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا افواجِ پاکستان سے مکمل اظہارِ یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی: صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا افواجِ پاکستان سے مکمل اظہارِ یکجہتی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد :پاک بھارت حالیہ کشیدہ صورتحال کے تناظر میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے افواجِ پاکستان سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم اور کاروباری برادری اپنی بہادر فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “یہ وقت قومی یکجہتی کا ہے، پاکستان اس وقت اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، ایسے میں ہمیں اپنی افواجِ پاکستان پر بھرپور اعتماد اور مکمل اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔”
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاک فوج صرف ایک عسکری ادارہ نہیں بلکہ قوم کا فخر، طاقت اور ہماری سلامتی کی ضامن ہے۔ “ہمارے سپاہی شدید موسمی حالات میں سرحدوں پر دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑے ہوتے ہیں تاکہ ہم آزادی اور امن کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔”
صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ “فیڈریشن اور پوری بزنس کمیونٹی اپنی جان، مال اور کاروبار پاکستان اور اس کی افواج کے لیے وقف کرنے کو تیار ہے۔ ہم دشمن کی سازشوں اور پروپیگنڈے کا مقابلہ ایمان، اتحاد اور قربانی کے جذبے سے کریں گے۔”
انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی حب الوطنی اور قومی استحکام کے فروغ کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرتی رہے گی۔ “ہم ثابت کریں گے کہ پاکستانی قوم اپنی افواج کے ساتھ یکجا اور ہر قربانی کے لیے تیار ہے۔”
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی راج میں صحافت زیرِ عتاب: پہلگام فالس فلیگ کے بعد کریک ڈاؤن میں شدت خلیج تعاون کونسل کا پاکستان اور بھارت سے فوری مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ پاک بھارت کشیدگی؛ وزیر داخلہ آج خلیجی ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے پہلگام فالس فلیگ: عوام کا پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی بہاولپور، یزمان منڈی میں آسمانی بجلی گرنے سے باپ بیٹا جاں بحق، دو افراد زخمی پہلگام واقعے میں ہمارے ہاتھ صاف ہیں، بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب ملے گا، عطا تارڑ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے 3 ہزار سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ پاک بھارت
پڑھیں:
ٹرمپ کا دعویٰ:’سنا ہے بھارت اب روسی تیل نہیں خریدے گا ‘، بھارتی حکام کا اظہارِ لاعلمی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اطلاع ملی ہے، بھارت نے روس سے تیل خریدنا بند کر دیا ہے۔ اگر یہ درست ہے تو یہ ایک ’اچھا قدم‘ ہے۔ تاہم، بھارتی وزارتِ خارجہ (MEA) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی کسی پیش رفت کی انہیں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’مجھے پتہ چلا ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا۔ میں نے یہی سنا ہے۔ مجھے معلوم نہیں کہ یہ بات درست ہے یا نہیں… لیکن اگر ایسا ہے تو یہ ایک اچھا قدم ہے۔ بہرحال دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے روس سے تیل کی خریداری امریکا اور بھارت کے تعلقات میں ’چبھتا ہوا نکتہ‘ بن چکا، مارکو روبیو
یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب امریکا نے بھارت کے خلاف روس سے خام تیل اور دفاعی سازوسامان کی خریداری پر پابندی اور اضافی 25 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل ٹرمپ اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارت پر تنقید کی تھی کہ وہ یوکرین جنگ کے باوجود روس سے رعایتی نرخوں پر تیل درآمد کر رہا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کا ردعملبھارتی وزارتِ خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کی خریداری قومی مفادات اور مارکیٹ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ بھارت کی تیل کمپنیاں روس سے تیل کی خریداری روک چکی ہیں۔‘
وزارت کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بھی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’آپ ہمارے توانائی کے حصول کے عمومی مؤقف سے واقف ہیں، ہم مارکیٹ میں دستیاب مواقع اور عالمی صورتحال کو دیکھتے ہیں۔ ہمیں کسی مخصوص تبدیلی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔‘
روسی تیل کی خریداری میں ممکنہ کمی؟یاد رہے کہ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، بھارت کی ریاستی تیل کمپنیوں – انڈین آئل کارپوریشن، ہندستان پیٹرولیم، بھارت پیٹرولیم، اور منگلور ریفائنری پیٹرو کیمیکل – نے پچھلے ہفتے روسی تیل کے نئے آرڈرز نہیں دیے۔ رپورٹس کے مطابق، بھارتی کمپنیوں نے روسی تیل پر ملنے والی رعایت میں کمی اور امریکی دباؤ کے بعد نئے آرڈرز دینے سے گریز کیا۔
یہ بھی پڑھیے بھارت کی سرکاری ریفائنریز نے روسی تیل کی درآمد روک دی، سبب کیا نکلا؟
ان کمپنیوں نے روس سے تیل لینے کے بجائے ابوظہبی کا مربان تیل اور مغربی افریقی خام تیل جیسے متبادل ذرائع سے خریداری کی ہے۔
نجی شعبے کی کمپنیاں ریلائنس انڈسٹریز اور نیارا انرجی روسی تیل کی سب سے بڑی خریدار رہی ہیں، تاہم ریاستی کمپنیاں بھارت کی یومیہ 5.2 ملین بیرل کی ریفائننگ صلاحیت کا 60 فیصد حصہ سنبھالتی ہیں۔
امریکی دباؤ اور ممکنہ تجارتی اثرات14 جولائی کو صدر ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ جو ممالک روس سے تیل خریدتے رہیں گے، ان پر 100 فیصد درآمدی محصولات عائد کیے جائیں گے، جب تک کہ روس یوکرین کے ساتھ بڑا امن معاہدہ نہیں کر لیتا۔
بھارت، جو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے، روسی تیل کا سب سے بڑا سمندری خریدار بھی ہے۔ ایسے میں امریکی دباؤ اور روسی رعایتوں میں کمی کا اثر بھارتی توانائی پالیسی پر پڑ سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت روسی تیل